کببوہ، ملا محمد صالح

شاہجہان نامہ : کببوہ، ملا محمد صالح - Lahore : Sang-i-meel Publications, 1988. - 600 pages U/122

شاجہان نامہ

حالات محمد صالح محمد، پیش لفظ، شاہجہاں کی ولادت، صاحب قرآن ثانی کا نسب، جنت مکانی نورالدین جہانگیر، عرش آشیانی جلال الدین محمد اکبر شاہ غازی، جنت آشیانی نصیر الدین محمد ہمایوں، فردوس مکانی ظہیر الدین محمد بابر، شاہ بلند اخترشیخ مرزا، سلطان ابو سعید مرزا شاہ سعید، شاہزادہ مرزا میراں شاہ، صاحب قرآن اعظم امیر تیمور گورگاں، شاہ جہاں کی ظاہری تعلیم، اکبر بادشاہ کاانتقال اور دیگر واقعات، خسرو کا فرار اور بعض دوسرے واقعات، سلطان خرم کی نواب ممتاز الزمانی سے منگنی،خرم کی مظفرحسین مرزا صفوی کی دختر سے شادی، شہزادہ خرم کا شیر پر تلوار چلانا، نواب ممتاز سے شاہزادہ خرم کے نکاح کا جشن، جہانگیر اور شاہجہاں کاسفر اجمیر، خواجہ معین الدین چشتی کے حالات، رانا امرسنگھ کی سرکوبی اور میواڑ کی فتح، سن 9 جلوس جہانگیری کا آغاز، شاہزادہ جہاں آرا بیگم کی ولادت، شاہی لشکر کی ترکتاز سے رانا کا عاجر آنا، رانا کی عفوطلبی، شاہزادہ خرم کی اجمیر کی واپسی، شاہزادہ دارالشکوہ کی ولادت، شاہ شجاع کی ولادت، خرم کی فتح دکن کیلئے روانگی اور شاہ کا خطاب پانا، جلوس جہانگیری، دختر شاہنوازخاں سے شادی اور مکاران دکن کی نذریں، پہلی بار دکن سے فتحمندنہ واپسی اور شاہجہان کا خطاب پانا، جہانگیر وشاہجہاں کا گجرات جانا، قلعہ کا نگڑہ کی فتح، شاہزادہ اورنگ زیب کی ولادت، مرکب شاہی کی فتح پور میں واپسی، شاہجہاں کی والدہ کا انتقال پرُ ملال، سیر کشمیر اور سلطان امیر بخش کی ولادت، شاہجہان کی دکن پر دوبارہ فوج کشی، نشوں سے توبہ، عنبر حبشی کی عفوطلبی، شاہزادی ثریا بانوبیگم کی ولادت، فصل بہار اور نوروز کی آمد اور فتح کی مبارکباد، شاہ جہاں اور جہانگیر میں لڑائی، شاہزادہ مراد کی پیدائش، مہابت خاں کا شاہ جہانی پناہ میں آنا، جہانگیر کا انتقال، شہریار کی شکست، شاہ جہاں کو باپ کے انتقال کی خبر ملنا، لشکر شاہجہانی کا رانا کے ملک میں داخل ہونا، نواح آگرہ میں آمد اور دہرہ باغ میں نزول، تخت نشینی کا جشن، شاہ جہاں کا حلیہ، مشاغل اور نظام الاوقات، سن جلوس کا بطور تاریخ رائج ہونا ، پہلا حکم اور ارکان سلطنت کے نام و فرمانوں کا پہلا اجراء، مخلص وفاداروں کی فہرست، آغاز جلوس میں عنایات، صوبے داروں کی تقرریاں اور تبدیلیاں، شاہزادوں اور آصف خاں کی آمد، جلوس مبارک کا پہلا سال، رمضان المبارک کا آمد اور خیرات و صدقات، شاہزادہ لطف اللہ کا انتقال، نذر محمد خاں والئی بلخ کا نواح کا بل پر حملہ، دیوان خاص و عام میں چہل ستون کی بنا، امام علی خاں سے مراسلت، شاہجہان کی شکار گاہ باری کو روانگی، گوالیار میں آمد، جھجھار سنگھ، کی عفوطلبی، 2ھ جلوس کا آغاز، شاہ عباس صغوی کے سیفر کی آمد، خان جہاں لودھی کی وفات، سرحدی پٹھانوں میں پھیلی ہوئی، بدعات کا خاتمہ، دکن میں آمد، تیسرا سال جلوس، کمال الدین روہیلہ کی فتنہ انگیزی، بنگش پٹھانوں کی بغاوت و شکست، آصف خاں کی بحیثیت سپہ سالار کی تقرری، خانجہان اور دریا خاں کی عالم مایوسی میں مالوے میں آمد، دریا خاں کا قتل، قلعہ دھارورکی فتح، قحط، مہنگائی اور طاعون، چوتھا سال جلوس، قلیج خاں کی کارگزاری اور دیگر واقعات، قلعہ قندھار (دکن) کی فتح، حضرت ممتاز محل کا انتقال، سپہ سالاریمین الدولہ آصف خاں کی بالا گھاٹ میں دوبار آمد، لشکر بالا گھاٹ کے واقعات، پانچواں سال جلوس، دکن سے دارالخلافہ آگرہ کو واپسی، بندرگاہ ہگلی کی فتح، قلعہ کالنہ کی فتح اور دیگر واقعات، داراشکوہ کی سلطان پرویز کی بیٹی سے منگنی، داراشکوہ کا نکاح، نذر محمد خاں کے نام شاہی مراسلہ، اور اس کی سیفر کی واپسی، شاہزادہ محمد شجاع کی منگنی، کشمیر میں رائج غلط رسوم کا خاتمہ، 6ھ جلوس کا آغاز، خواجہ قاسم خاں کی سفارت ایران پر روانگی، اورنگ زیب پرمست ہاتھی کا حملہ، قلعہ دولت آباد کی تسخیر، شاہ شجاع کی دکن کی روانگی، بادشاہ کی پنجاب کو روانگی، (شاہجہان نامہ جلد دوم): 7ھ جلوس، کشمیر جنت نظیر کی تعریف، کوکبتہ شاہی کی براہ شاہ آباد ہندوستان روانگی، مہمات دکن کا بیان، تخت طاؤس پر جلوس، جھجھار سنگھ بندیلہ اور اس کے بیٹے بکر ماجیت کی سرکشی، جھجھار سنگھ بندیلہ کی حرکات نازبیا، نظام الملک کے علاقے ر تصرف اور قلعہ دولت آباد کے میر کیلئے روانگی، جھجھار سنگھ اور اس کے متعلقین کی خانہ خرابی، 9ھ جلوس کا نوروز، شاہی سرداروں کی فتوحات، دولت آباد سے قلعہ مانڈو کی طرف روانگی، دکن کا علاقہ شاہزادہ اورنگ زیب کو عطا ہونا، 10ھ جلوس، اورنگ زیب کی دولت آباد کو روانگی، ملک تبت اور اسکے مستحکم قلعوں کی فتح، 11ھ جلوس، کریم داد خاں کا قتل، قندھار اور دوسرے ، ایرانی قلعوں کی تسخیر، آسام کی مہم، محفل نوروز کا انعقاد، جشن تلادان قمری، فتح بکلانہ، شاہجہان کی دارالسلطنت لاہور کو روانگی، 12ھ جلوس، علی مردان خاں کی حاضری، کابل کو روانگی، سعید خاں کو نواح کابل کے قبائل کی تادیب پرتقرری، لاہور کو واپسی، 13ھ جلوس، شاہ نہر کا اجراء، اکبر نگر میں آتشزدگی، کشمیر جنت نظیر کے بے روانگی، گرمائی مستقر سنگ سفید کی سیر، 14ھ جلوس کے واقعات، ملا سعد اللہ کا ملازمان شاہی میں داخل ہونا، جشن تلادان شمسی 1641ء ،جشن نوروزی ، کولیوں کی شمالی، راجہ جگت سنگھ کی سرکشی اور گوشمالی ، 15ھ جلوس، لاہور سے کانو دہن کا شکار گاہ کاسفر، قلعہ میئو اور نور پور کی تسخیر، جشن تلاوان شمسی 1642ء ، جنش نوروز، داراشکوہ کی شاہ صفی کے مقابلے کے لیے قندھار روانگی، شاہزادہ مرادبخش کا شاہنواز خاں، صفوی کی دختر سے عقد، 16ھ جلوس، لاہور سے آگرہ کو روانگی، جشن تلادان شمسی 1643ء ، روضہ تاج محل، جشن تلادان قمری 1053ھ ، شاہزادہ ممتاز شکوہ کی ولادت، دن رات کی گھڑیوں کے تعین کا آئین، 17ھ جلوس اور ممتاز شکوہ کا جشن ولادت، اکبر آباد سے اجمیر کو سفر، جشن تلادان شمسی 1644ء، شاہجہان کی سوکر کوروانگی، علاقہ پلامون کی تسخیر، جشن نوروز 1644ء، جہاں آرابیگم کے جسم کا جلنا، قلعہ کنور کی فتح، جشن تلادان قمری 1054ھ، امرخاں کے ہاتھوں صلابت خاں میر منشی کا قتل، 18ھ جلوس، سلطان سپہر شکوہ کی ولادت، جہاں آرابیگم صاحب کا جشن صحت، جشن تلادان شمسی 1645ء، لاہور کشمیر کو روانگی، جشن نوروز، نذر محمد خاں اور بلخ و بخارا کے حالات، کھمرد اور خنجان پر حملے، راجہ جگت سنگھ کا اندراب میں چوبی قلعے تعمیر کرنا، کشمیر سے لاہور کو روانگی، بلخ وبدخشاں کی فتح کے لیے لشکر شاہی کاتقرر، جشن نوروز 1946ء، شاہی سواری کی لاہور سے کابل کو روانگی، مراد کی بلخ و بدخشاں کی تسخیر کے لیے روانگی، قلعہ کھمرد اور غوری کی فتح، 20ھ جلوس، ابلخ وبدخشاں کی فتح، شاہزادہ مراد کی ناعاقبت اندیشی، میر عبد العزیز کی نذر محمد خاں کی طرف روانگی، لاہور کوواپسی، صوبہ بلخ کے واقعات، کابل کو روانگی اور جشن نوروز 1647ء، قلیج خاں اور راجا روپ کی المانوں سے جنگ، اندخود کے واقعات، نذر محمد خاں کی ایران سے مادراء لہنر واپسی، اورنگ زیب کی ازبکوں سے معرکہ آرائی، مملکت ہندوستان کا بیان، خزانیکی تفصیل، لشکر کی تفصیل، جشن تلاوان قمری اور دیگرحالات۔ (شاہجہان نامہ جلد سوئم): 21ھ جلوس، مرکب شاہی کی کابل سے لاہور آگرہ کو واپسی، بلخ وبدخشاں کے حالات، جشن تلادان شمسی 1648ء ، سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ انور کے لیے قندیل، شاہجہاں آباد کے قلعون ، عمارتوں اور آبادی و نہر کا تذکرہ، شاہجہان آباد کے قلعے اور عمارتوں کا حال، شہر کی وسطی پہاڑی پر جامع مسجد کی بنیاد، صاحبقرآن ثانی کی قلعہ شاہجہان میں آمد اور جشن مسرت کا انعقاد، 22ھ جلوس، شکار گاہ سفیدوں کی طرف روانگی، شاہ ایران کے قندھار میں آنے کی اطلاع، شاہی لشکر کی پنجاب کو روانگی، اور قلعہ قندھار کے محاصرہ کی خبر، قلعہ قندھارے شاہی ملازموں کی پسپائی شہزادہ اورنگ زیب کی معر کے قندھار روانگی، 23ھ جلوس، دہلی میں نوروز کا پہلا جشن، جلوس 24ھ سیر کشمیر کے لیے روانگی، 25ھ جلوس، کشمیر سے لاہور کی واپسی، حاجی احمد سعید کی سفارت روم پر روانگی، شاہی لشکر کی لاہور سے کابل کو روانگی، اورنگ زیب اور سعد اللہ کی مہم قندھار پر درباری تعیناتی، 26 ھ جلوس، لشکر شاہی کی قندھارے ناکام واپسی، کوکبئہ شاہی کا کابل سے دہلی کوواپسی، شہزادہ داراشکوہ کی تسخیر قندھار پر تقرری، 27ھ جلوس، داراشکوہ کی قندھار کو روانگی، شاہ جہاں کی آگرہ میں تشریف آوری، سلیمان شکوہ کی امرسنگھ کی بیٹی سے شادی، 28ھ جلوس، حضرت کی اجمیر شریف کو روانگی، جشن تلادان شمسی 1655ھ، 29ھ جلوس، 30ھ جلوس، اورنگ زیب کی گولکنڈہ میں آمد، اورنگ زیب کہ مہم بیجاپور پر نامزدگی، جشن تلادان شمسی 1650ھ شاہی سواری کی فیض آباد روانگی، 31ھ جلوس، بیجاپور کے اکثر قلعوں کی تسخیر، شاہجہاں کی علالت اور معاملات سلطنت کی برہمی، آغاز 32ھ جلوس کے درد ناک واقعات، داراشکوہ کی گرفتاری اور موت، شاہزادہ مراد کا قتل و سیلمان شکوہ کی قید وموت، صاحبقرآن ثانی شاہجہاں کا انتقال، عہد شاہجہانی کے عارفوں، سادات ومشائخ، عالموں ، فاضلوں طبیبوں اور شاعروں کے مختصر حالات، خلاصہ سادات سید محمد بخاری، خلاصہ سادات کریم الخصال سید جلال، محرم اسرار فنا وبقا شیخ کامل، حضرت میاں میر لاہوری، شیخ بلاول قادری، مظہر انوارالہی مولانا محب علی، خواجہ خاوند محمود، عارف حقائق آگاہ ملابدخشی، پیشوائے اہل یقین میر حسام الدین، صاف باطن ، پاک ظاہر شیخ ناظر، عارف کامل شیخ حبیب، مقرب درگاہ باری ملاخواجہ بہاری، عارف حق آگاہ شیخ صادق برہانپوری، صوفی صاف ضمیر میاں شیخ پیر، نکتہ داں توحید شیخ عبد الرشید، فاضل کامل میرسید محمد، عارف حقائق آگاہ شیخ عنایت اللہ، (طبقہ علماء): واجب التعظیم مولانا عبدا لحکیم، صاحب فضائل شیخ عبد الحق محدث، فاضل فارسی و عربی مولانا شکر اللہ شیرازی، دانشمند یگانہ علامہ دوراں سعد اللہ، علاء الملک توفی، مولانا شفیعائے یزوی دانشمندخاں، منبع فیض مولانا محمد فاضل بدخشی، فاضل باکمال مولانا عبد السلام، فاضل عصرمولانا عبد الطیف، پیشوائے علمائے دہر ملا محمود جونپوری، فاضل عالی فطرت مولانا عوض و چیمہ، دانشور کا مل مولانا محمد یعقوب لاہوری، پیشوائے اہل دانش مولانا ابو الفتح ملتانی، (حکیموں اور جراحوں کا طبقہ): حکیم صدرا، حکیم ابو القاسم، حکیم رکنا کاشی، حکیم مومنا شیرازی، حکیم فتح اللہ شیرازی، حکیم علیم الدین، حکیم داؤ تقرب خاں ، حکیم شیخ حسن، حکیم شیخ حسن، (طبقہ شعرا): حاجی محمد جان قدسی، ابو طالب کلیم ہمدانی، ملاشیدا، مولانا ابو البرکات منیر، مولانا فیضا، میرالہی، حکیم ماذق، سعیدائے گیلانی، محمد قلی سلیم، ملا نسبتی تھانیسری، حسن بیگ رفیع مشہدی، شیخ محسن فانی، محمدعلی ماہر، مّلا حسن، مّلا لاہوری حاجی، ہنداوبھان برہن، (انشا پردازوں کاطبقہ): مرزا جلا لائے طباطبائی یزدی، علامی مہامی افضل خاں، جھرۃ الملکی سعد اللہ خاں، علا الملک تونی، عبد الطیف گجراتی، سید رشید لاہوری، محمد وارث، مرزا امینا، شیخ عنایت اللہ، (خوشنویسوں کا طبقہ): محمد مراد کشمیری، آقا رشیدا، میر محمد صالح ومیرمومن، شرف الدین عبد اللہ، میر سید علی تبریزی، میرزا محمد جعفر، شاہزادوں کے منصب، (امرائے ذی شان): نوہزاری، سات ہزاری، چھ ہزاری، پانچ ہزاری، چار ہزاری، تین ہزاری، ڈھائی ہزار، دو ہزاری، ڈیڑھ ہزاری، ڈیڑھ ہزاری، ہزاری، نو صدی ، آٹھ صدی، سات صدی، چھ صدی، پانچ صدی۔


In Urdu

Hbk.


Mughals--Shahjahan--History--India

954.0257 ک م ب 1988