Image from Google Jackets

خوشبوئے نگارش : شوق، فرزند علی

By: Material type: TextTextPublication details: Lahore : Maktaba Alquresh, 2005.Description: 144 pages u/1144Subject(s): DDC classification:
  • 891.4391 ش و ق 2005
Contents:
حمد باری تعالٰی، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور امام عالی مقام رضی اللہ عنہ، (غزلیات) کیا چیز ہست وبود ہے یہ شش جہات کیا؟ ہرتابہ فلک سوچ کی پرواز تمہی ہو، مسرورہیں پرُکیف ہیں، میخوار ہیں آنکھیں، کہاں ہے؟ کون ہے ؟کس کا ہے وہ حسیں چہرہ؟ نہ اپنے دل پہ ، نہ تجھ پر ہے اختیاز مجھے، یہ زندگی کا سفر اور شام تنہائی، تو امیر شہر ہے میں ہوں غریب، اے جان لالہ زار! تجھے اور کیا کہوں؟ آنکھوں میں تری دید کے ارمان سجاکر، ہلال عید پہ صمصام کا گماں گزرے، نہاں خانے میں اشک غم چھپالیتے تو اچھاتھا، اے جان بیقرار!غزل کہہ رہاہوں میں، ہرروشنی زیست کی تصویرتمہی ہو، بجا سہی کہ یہاں پیار کا درخت نہیں، دہلیز پر جفا کی وفا مانگتے ہیں لوگ، سربزم ناز شباب آگیا ہے، اِک حسن کی دیوی نے جب میری غزل گائی، جھا نجھن کی ہےجھنگار کہ بوندوں کی صدا ہے، نظرنظر سے جب ملی طلب کے تیر چل گئے، جوتنگ نظر مرگئے جل جل کے حسد میں، بجلی جولگی شاخ گل نو یہ چمکنے دُھندلا رہی ہے بزم تو شام زوال ہے، جگر سے درد گریزاں ہے دیکھیے کیا ہو؟ کوچہ جاناں کی مل جائے اگر تھوڑی سی دھول، کسی پر اپنا غم ظاہر کروں سوچا نہیں جاتا، اُٹھائے سینکڑوں غم میں نے اک خوشی کےلیے، کیا ہوا کیوں ہوگئے ہیں دفعتاً بسمل سے ہم، گزاریں گے جوناؤ طوفاں کے سر سے، خون سے صبرورضا کے جو نہیں کرتے وضو، دھندلے دُھندلے ہوچلے ہیں دوستی کے رابطے، جس کھیت کی زمین ہی بنجر ہے دوستو!، چراغ طلب پر وہ لمحہ بھی آیا، میں نے تنقیدی نظرسے جب پڑھی اُس کی غزل، بیتاب رہروی تھی کبھی جن کے پاؤں میں، رُخ پہ خوف مرگ سے کیوں مُردنی ہے دوستو!، کل تک تھے جو اوڑھے ہوئےپیوند جہاں میں، چمن کی بات کہوں کیا؟ کہاں کہاں ٹھہری ؟ جینا ہے اگر دہر میں جذبوں کو صدا دو، جل بُجھا شہر وفا لیکن دُھواں کوئی نہیں، سحر کے نام پر یہاں شب الم کا راج ہے، بکھرا ہوں پر گندہ خیالات بٹ کر، تعصب جب ہمارے اورتمہارے درمیاں ہوگا، روح کیا بےچین ہے، بیتاب کیا ہے تن مرا، آدمیت پر مسلط بے بسی ہے آج کل، پریشان ہے روح ، مضطر بدن ہے، موسم گل نے کیاتبدیل اپناپیرہن، زندگی کا آئینہ اتنا درخشاں کیجئے، کیاتھی وہ رُت جس میں آتے تھے سلام زندگی، کتنی مہیب رات ہے، سب جاگتے رہو، بکھرا ہوا ہرسمت یہاں غیظ وغضب ہے، دشمنان حق نے جب زنجیر پہنائی مجھے، شاخساروں پر ابھی تک ہے اُداسی کی نمود، (نظمیں) فلسفہ ء محبت، میرا انتخاب، نیا سال، چوہدری دیہات کے، سیاستدان، مسلم لیگ کا منشور، ارض پاکستان، نفاذ اسلام۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)

خوشبوئے نگارش

حمد باری تعالٰی، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور امام عالی مقام رضی اللہ عنہ، (غزلیات) کیا چیز ہست وبود ہے یہ شش جہات کیا؟ ہرتابہ فلک سوچ کی پرواز تمہی ہو، مسرورہیں پرُکیف ہیں، میخوار ہیں آنکھیں، کہاں ہے؟ کون ہے ؟کس کا ہے وہ حسیں چہرہ؟ نہ اپنے دل پہ ، نہ تجھ پر ہے اختیاز مجھے، یہ زندگی کا سفر اور شام تنہائی، تو امیر شہر ہے میں ہوں غریب، اے جان لالہ زار! تجھے اور کیا کہوں؟ آنکھوں میں تری دید کے ارمان سجاکر، ہلال عید پہ صمصام کا گماں گزرے، نہاں خانے میں اشک غم چھپالیتے تو اچھاتھا، اے جان بیقرار!غزل کہہ رہاہوں میں، ہرروشنی زیست کی تصویرتمہی ہو، بجا سہی کہ یہاں پیار کا درخت نہیں، دہلیز پر جفا کی وفا مانگتے ہیں لوگ، سربزم ناز شباب آگیا ہے، اِک حسن کی دیوی نے جب میری غزل گائی، جھا نجھن کی ہےجھنگار کہ بوندوں کی صدا ہے، نظرنظر سے جب ملی طلب کے تیر چل گئے، جوتنگ نظر مرگئے جل جل کے حسد میں، بجلی جولگی شاخ گل نو یہ چمکنے دُھندلا رہی ہے بزم تو شام زوال ہے، جگر سے درد گریزاں ہے دیکھیے کیا ہو؟ کوچہ جاناں کی مل جائے اگر تھوڑی سی دھول، کسی پر اپنا غم ظاہر کروں سوچا نہیں جاتا، اُٹھائے سینکڑوں غم میں نے اک خوشی کےلیے، کیا ہوا کیوں ہوگئے ہیں دفعتاً بسمل سے ہم، گزاریں گے جوناؤ طوفاں کے سر سے، خون سے صبرورضا کے جو نہیں کرتے وضو، دھندلے دُھندلے ہوچلے ہیں دوستی کے رابطے، جس کھیت کی زمین ہی بنجر ہے دوستو!، چراغ طلب پر وہ لمحہ بھی آیا، میں نے تنقیدی نظرسے جب پڑھی اُس کی غزل، بیتاب رہروی تھی کبھی جن کے پاؤں میں، رُخ پہ خوف مرگ سے کیوں مُردنی ہے دوستو!، کل تک تھے جو اوڑھے ہوئےپیوند جہاں میں، چمن کی بات کہوں کیا؟ کہاں کہاں ٹھہری ؟ جینا ہے اگر دہر میں جذبوں کو صدا دو، جل بُجھا شہر وفا لیکن دُھواں کوئی نہیں، سحر کے نام پر یہاں شب الم کا راج ہے، بکھرا ہوں پر گندہ خیالات بٹ کر، تعصب جب ہمارے اورتمہارے درمیاں ہوگا، روح کیا بےچین ہے، بیتاب کیا ہے تن مرا، آدمیت پر مسلط بے بسی ہے آج کل، پریشان ہے روح ، مضطر بدن ہے، موسم گل نے کیاتبدیل اپناپیرہن، زندگی کا آئینہ اتنا درخشاں کیجئے، کیاتھی وہ رُت جس میں آتے تھے سلام زندگی، کتنی مہیب رات ہے، سب جاگتے رہو، بکھرا ہوا ہرسمت یہاں غیظ وغضب ہے، دشمنان حق نے جب زنجیر پہنائی مجھے، شاخساروں پر ابھی تک ہے اُداسی کی نمود، (نظمیں) فلسفہ ء محبت، میرا انتخاب، نیا سال، چوہدری دیہات کے، سیاستدان، مسلم لیگ کا منشور، ارض پاکستان، نفاذ اسلام۔

In Urdu

Hbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.