خوشبوئے نگارش : شوق، فرزند علی
Material type:
TextPublication details: Lahore : Maktaba Alquresh, 2005.Description: 144 pages u/1144Subject(s): DDC classification: - 891.4391 ش و ق 2005
| Item type | Current library | Call number | Status | Barcode | |
|---|---|---|---|---|---|
| Book | NPT-Nazir Qaiser Library | 891.4391 ش و ق 2005 (Browse shelf(Opens below)) | Available | NPT-012144 |
Browsing NPT-Nazir Qaiser Library shelves Close shelf browser (Hides shelf browser)
| No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | ||
| 891.4391 ش و ر 1963 دیوان عبدالرحمن کا منظوم اردو ترجمہ : | 891.4391 ش و ز 2001 نظمیں : بحضور قائد اعظم | 891.4391 ش و ز 2001 نظمیں : بحضور قائد اعظم | 891.4391 ش و ق 2005 خوشبوئے نگارش : | 891.4391 ش و ک 2008 خواب زار : | 891.4391 ش ی ف 1965 کلیات شیفتہ : | 891.4391 ص ا ب 1966 تذکرہ گلستان سخن جلد-اول : |
خوشبوئے نگارش
حمد باری تعالٰی، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام بحضور امام عالی مقام رضی اللہ عنہ، (غزلیات) کیا چیز ہست وبود ہے یہ شش جہات کیا؟ ہرتابہ فلک سوچ کی پرواز تمہی ہو، مسرورہیں پرُکیف ہیں، میخوار ہیں آنکھیں، کہاں ہے؟ کون ہے ؟کس کا ہے وہ حسیں چہرہ؟ نہ اپنے دل پہ ، نہ تجھ پر ہے اختیاز مجھے، یہ زندگی کا سفر اور شام تنہائی، تو امیر شہر ہے میں ہوں غریب، اے جان لالہ زار! تجھے اور کیا کہوں؟ آنکھوں میں تری دید کے ارمان سجاکر، ہلال عید پہ صمصام کا گماں گزرے، نہاں خانے میں اشک غم چھپالیتے تو اچھاتھا، اے جان بیقرار!غزل کہہ رہاہوں میں، ہرروشنی زیست کی تصویرتمہی ہو، بجا سہی کہ یہاں پیار کا درخت نہیں، دہلیز پر جفا کی وفا مانگتے ہیں لوگ، سربزم ناز شباب آگیا ہے، اِک حسن کی دیوی نے جب میری غزل گائی، جھا نجھن کی ہےجھنگار کہ بوندوں کی صدا ہے، نظرنظر سے جب ملی طلب کے تیر چل گئے، جوتنگ نظر مرگئے جل جل کے حسد میں، بجلی جولگی شاخ گل نو یہ چمکنے دُھندلا رہی ہے بزم تو شام زوال ہے، جگر سے درد گریزاں ہے دیکھیے کیا ہو؟ کوچہ جاناں کی مل جائے اگر تھوڑی سی دھول، کسی پر اپنا غم ظاہر کروں سوچا نہیں جاتا، اُٹھائے سینکڑوں غم میں نے اک خوشی کےلیے، کیا ہوا کیوں ہوگئے ہیں دفعتاً بسمل سے ہم، گزاریں گے جوناؤ طوفاں کے سر سے، خون سے صبرورضا کے جو نہیں کرتے وضو، دھندلے دُھندلے ہوچلے ہیں دوستی کے رابطے، جس کھیت کی زمین ہی بنجر ہے دوستو!، چراغ طلب پر وہ لمحہ بھی آیا، میں نے تنقیدی نظرسے جب پڑھی اُس کی غزل، بیتاب رہروی تھی کبھی جن کے پاؤں میں، رُخ پہ خوف مرگ سے کیوں مُردنی ہے دوستو!، کل تک تھے جو اوڑھے ہوئےپیوند جہاں میں، چمن کی بات کہوں کیا؟ کہاں کہاں ٹھہری ؟ جینا ہے اگر دہر میں جذبوں کو صدا دو، جل بُجھا شہر وفا لیکن دُھواں کوئی نہیں، سحر کے نام پر یہاں شب الم کا راج ہے، بکھرا ہوں پر گندہ خیالات بٹ کر، تعصب جب ہمارے اورتمہارے درمیاں ہوگا، روح کیا بےچین ہے، بیتاب کیا ہے تن مرا، آدمیت پر مسلط بے بسی ہے آج کل، پریشان ہے روح ، مضطر بدن ہے، موسم گل نے کیاتبدیل اپناپیرہن، زندگی کا آئینہ اتنا درخشاں کیجئے، کیاتھی وہ رُت جس میں آتے تھے سلام زندگی، کتنی مہیب رات ہے، سب جاگتے رہو، بکھرا ہوا ہرسمت یہاں غیظ وغضب ہے، دشمنان حق نے جب زنجیر پہنائی مجھے، شاخساروں پر ابھی تک ہے اُداسی کی نمود، (نظمیں) فلسفہ ء محبت، میرا انتخاب، نیا سال، چوہدری دیہات کے، سیاستدان، مسلم لیگ کا منشور، ارض پاکستان، نفاذ اسلام۔
In Urdu
Hbk.
There are no comments on this title.