Image from Google Jackets

متاع ہنر : اسدی، خالد عباس

By: Material type: TextTextPublication details: Lahore : Asaateer, .Description: 93 pages U/969Subject(s): DDC classification:
  • 891.4391 ا س د
Contents:
نذر سالم محمد بن لادن، القصیدہ ، نعت رسول، وہ سفرمیں رہا بادلوں کی طرح، ظالم سے تمنائے وفا کرتے رہے ہیں، غم کی چادر تان لی دن رات نے، قسمت کے اُفق پر کوئی تنویر نہیں ہے، یہ دیکھتے ہو کیا کہ سردار کون ہے، رخسار کی شفق میں لبوں پر کھلا ہوا، تمام شہر اسے اپنے گھر میں رکھے ہے، بارشوں میں بھی رہی تشنہ زمیں، خلا میں تیرتے سائے کی جستجو کرنا، دل پہ اُبھری اِک عجب تحریر سی، غم ہی کیا گر چاندنی گہنائی ہے، جوحقیقت ہے وہ حجاب میں ہے، سوچوں میں بچھڑی شاخوں کےمنظر لیے ہوئے، کتنامشکل ہے بھلانا تیرا، پھر اندھیروں کا احتساب کریں، پھر ایک بار مجھے خود کو آزمانا ہے، پیار کتنا بے اماں تھا، نکھری جو صبح دل کے دریچے سنور گئے، زرد پودے گلاب کب ہوں گے، کبھی جو یاد کیاہوگا رو دیے ہوں گے، میرے حصّے میں جو عذاب آئے، دریچہ اک نیا دل میں کُھلا ہے، قاتل ہے تو قاتل کو سزا کیوں نہیں دیتے، یوں تو سارا زمانہ یارہوا، تو اگر میرا مقدرہوتا، خود کو محبتوں میں مٹانا پڑے گا پھر، ہمسفر اک اجنبی ہے، پھول جذبوں سے عبارت کیا کریں، مرے چمن کوجو حکم بہارہوجائے، بٹ رہا ہوں نفرتوں کے درمیاں، یاد ہم کو رہا دعا کی طرح، مرے چراغ ہواؤں کی زد میں آنے لگے، میرے غم والم سے کوئی آشنا نہیں، جی رہے ہیں ہم اس تمنا میں، خاموش رہ کے رسم محبت نبھائیں ہم، صحرا کی مسافت میں شجر کون بنے گا، سکوت لب کو کوئی راز دان مل جائے، اُتر رہا تھا زمیں پرہجوم تاروں کا، تیری سانسوں کو صبا کہتے ہیں۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Holdings
Item type Current library Call number Status Barcode
Book NPT-Nazir Qaiser Library 891.4391 ا س د (Browse shelf(Opens below)) Available NPT-011969

متاع ہنر

نذر سالم محمد بن لادن، القصیدہ ، نعت رسول، وہ سفرمیں رہا بادلوں کی طرح، ظالم سے تمنائے وفا کرتے رہے ہیں، غم کی چادر تان لی دن رات نے، قسمت کے اُفق پر کوئی تنویر نہیں ہے، یہ دیکھتے ہو کیا کہ سردار کون ہے، رخسار کی شفق میں لبوں پر کھلا ہوا، تمام شہر اسے اپنے گھر میں رکھے ہے، بارشوں میں بھی رہی تشنہ زمیں، خلا میں تیرتے سائے کی جستجو کرنا، دل پہ اُبھری اِک عجب تحریر سی، غم ہی کیا گر چاندنی گہنائی ہے، جوحقیقت ہے وہ حجاب میں ہے، سوچوں میں بچھڑی شاخوں کےمنظر لیے ہوئے، کتنامشکل ہے بھلانا تیرا، پھر اندھیروں کا احتساب کریں، پھر ایک بار مجھے خود کو آزمانا ہے، پیار کتنا بے اماں تھا، نکھری جو صبح دل کے دریچے سنور گئے، زرد پودے گلاب کب ہوں گے، کبھی جو یاد کیاہوگا رو دیے ہوں گے، میرے حصّے میں جو عذاب آئے، دریچہ اک نیا دل میں کُھلا ہے، قاتل ہے تو قاتل کو سزا کیوں نہیں دیتے، یوں تو سارا زمانہ یارہوا، تو اگر میرا مقدرہوتا، خود کو محبتوں میں مٹانا پڑے گا پھر، ہمسفر اک اجنبی ہے، پھول جذبوں سے عبارت کیا کریں، مرے چمن کوجو حکم بہارہوجائے، بٹ رہا ہوں نفرتوں کے درمیاں، یاد ہم کو رہا دعا کی طرح، مرے چراغ ہواؤں کی زد میں آنے لگے، میرے غم والم سے کوئی آشنا نہیں، جی رہے ہیں ہم اس تمنا میں، خاموش رہ کے رسم محبت نبھائیں ہم، صحرا کی مسافت میں شجر کون بنے گا، سکوت لب کو کوئی راز دان مل جائے، اُتر رہا تھا زمیں پرہجوم تاروں کا، تیری سانسوں کو صبا کہتے ہیں۔

In Urdu

Hbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.