نالہ زار : فانی، حافظ محمد ابراہیم
Material type:
TextPublication details: Noshahra : Idara tul Ilm -o- Tahqiq, 1994.Description: 130 pages U/968Subject(s): DDC classification: - 891.4391 ف ا ن 1994
| Item type | Current library | Call number | Status | Barcode | |
|---|---|---|---|---|---|
| Book | NPT-Nazir Qaiser Library | 891.4391 ف ا ن 1994 (Browse shelf(Opens below)) | Available | NPT-011968 |
نالہ زار
حدیث اول، لاالہ الاللہ ، حمد باری تعالٰی، انوار عقیدت، ثنائے مصطفٰے، نوراولین، رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ والہ وسلم، سلام اے جان جاں اے کملی والے، میخانہ عشق رسول، مانگتا ہوں، نام محبوب خدا، میسر ہو ترے در کی فقیری یارسول اللہ، مدینہ، شان صدیقی اکبر رضی اللہ عنہ، فاروق اعظم مرحبا، عثمان ذوالنورین، بیان بوتراب، مدحت صحابہ، غزل محفل صاحبدلاں میں دلکشا کوئی نہ تھا، خون ہوا پر والوں کا یہ رُخ زیبا سحر یہ زلف تیری شام ہے، اس دل پہ ہر اک وار کا قصہ دراز ہے، شوخی رفتار اپنی ناز برداروں سے پُوچھ، اے آسماں برس مرا ساجن اُداس ہے، وہ تبسم زیرلب وہ خندہ پیشانی نہیں، رہروان شوق ہیں ہم رہنما ہو یا نہ ہو، بدلیں گے انداز تیرے یہ کبھی سوچا نہ تھا، گوہر نایاب جنس خام لے کر آئے ہیں، ہمیں معلوم ہے رُسوا تُو ہوگا، مجھے اِقرار ہے اپنی خطا کا، کس کو تری معصوم جفاؤں سے گلہ ہے، ان کے کوچے سے مگر گزرے نہ تھے پہلے کبھی، جمع تھے جو چند فرزا نے تو وہ بھی ساتھ تھا، خوشبو کی برسات کے ساتھ آ دل کی ویراں بستی ہے، تیری گلی کا آواہ دُنیا میں ناکام ہر سُو، دل میں لے کر تجھ سے اُمید کرم آیا ہوں میں، داغ دل یہ یار جانی اور ہے، زندگی کے بام ودر بے آسرا ہوتے گئے، دل بے مدُعا لاؤں کہاں سے، آہی گئے چند دیوانے، کون رسوا ہوا، بے سہارا نا تواں دل کو سہارا چاہیئے، اُن کی یادوں کے سہارے بہک جاتا ہے دل، نسبت سے تیری ہے میری توقیر نمایاں، لمحہ لمحہ زندگی کا تیشہ فرہاد تھا، آگیا سیل بلا اب دل پہ ٹل سکتانہیں، آج وہ نا مہربان بھی مہرباں دیکھا گیا، علاج اب کوئی کار آمد نہیں ہے، وہ محبت کی فضائیں یاد آتی ہیں مجھے، نازنینوں کی اداؤں پر نہ جا، بہر سُورقص چشم حور شب جائیکہ من بُودم، بےخودی خطرے میں ہے دیوانگی خطرے میں ہے، ماضی کے جھروکوں میں دیکھا رنگین نظارے یاد آئے، درد پنہاں کی کہانی خون دل سے لکھ گئے، مرا شوق جبیں سائی نہ انداز نوا بدلا، ساقیا نظریں ملائیں پھر نہ شاید آسکوں، تشتہ لب ہے بوئے گل گیسو کو لہرانا ذرا، آج جی بھر کے پلا اے پیر مے خانہ مجھے، آج کل بدلا ہے تقشہ صورت حالات کا، وہ بہار آگیں تبسم خندہ پیشانی نہ تھی، کہاں عزم سفر ہے سوچ لینا، ہم کو جینے کی جو حسرت تھی بڑی مہنگی پڑی، نظر آتے ہیں دیوانے پرانے، اشعار، (نظم): شہادت گاہ بالاکوٹ، رشک بُتان آذری، نذر اقبال رحمتہ اللہ علیہ، بابری مسجد، خطاب بہ قبلہ گاہ مرحوم، (نذر عقیدت): خال خال، بابری مسجد کی شہادت پر، اے خطہ کشمیر، ہدیہ تبریک حفظ قرآن، محبوب بنالے، (صنعت مستزاد)، اے محبت کی زمین، مظلوم بوسنیا، زروبی، سیدی وابی، قطعہ سال وفات، مادہ سن رحلت، سہرہ، فریاد ہے، الوداع۔
In Urdu
Pbk.
There are no comments on this title.