Image from Google Jackets

کلیات مولانا ظفر علی خان : بہارستان ، نگارستان، چمنستان، حبسیات، ارمغان قادیان ظفر علی خان، مولانا

By: Contributor(s): Material type: TextTextPublication details: Lahore : Al Faisal Nashran, 2007.Description: pagesSubject(s): DDC classification:
  • 891.4391 ظ ف ر 2007
Contents:
تقریب، رب اللعالمین (بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسماں تو نے)، حمد ذوالجلال (سپیدہ دم کے ہوا میں شریک راز انام)، لا الہ الا محمد الرسول اللہ، (زباں سے وقف ثنائے خدائے عزوجل)، آواز حق (ہم کو دیا پیغام عرب نے ایک خدا اور ایک رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم)، مقام حیرت (سمجھ تیری ذرا مجھ کونہ اے میرے خدا آئی،) میدان عرفات میں میری مناجات، عرض حال بدرگاہ رب العزت (اے کہ ترا جمال ہے زینت محفل حیات، رحمت اللعالمین (وہ اٹھا خاک بطحا سے سعادت کا امین ہوکر)، شب معراج (عشق مہمان ہوا حسن کے گھر آج کی رات، التجا بحضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم، (جاگ اویثرب کی میٹھی نیند کے ماتے کہ آج)، نذر محقر بحضور خواجہ دو جہاں سرور کون و مکاں (مخمس) عرض داشت امت بحضور سرور کون ومکاں)، اے نشان حجت حق مظہر شان جلیل) اسلامیان ہند کی فریاد بارگاہ سرور کائنات میں، نذر عقیدت آقائے دو جہاں کی جناب میں (اے کہ آرائش ہماری داستان کی تجھ سے ہے)، جشن میلاد نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم (محمد مصطفٰے گنج سعادت کے امیں تم ہو)، تاجدار عرب و عجم صلی اللہ علیہ والہ واسلم (تضمین بلغ العلٰی بکمالہ)، فحرزسل صلی اللہ علیہ والہ وسلم (کہنے کوہوں آج میں نعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کریم) نور حقیقت (ہمیں دیکھنا چاہیے انتہا کو)، صاحب معراج (لعل نگار کی طرح میری حدیث ہے لذیذ)، اللہ والے (قدموں میں ڈھیر اشرفیوں کا لگا ہوا)، عالم وعامل (خدا سے واصل اوردنیا میں شامل)، اسلام( ہے کسی مذہب کی منت کش اگر عقل سیلم) مسلمان کی شان( تو نے اے مسلم کچھ اپنی قدر پہچانی بھی ہے) شہیدکر بلا (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دنیا میں اک روشن نشانی ہے، اسلام کی کامیابی اور میسحیت کی ناکامی کا راز، شان اسلام، ہم مسلمان کون ہیں، جہان باطن (جس کو اُس زلف سیہ تاب کا سودا ہوگا) ماہ پروریں (خواجہ مامحمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم عربی، لقبش خاتم النبین است)، داستان شیخ( ذرا سن لے اب شیخ کی داستاں بھی)، برکات ماہ صیام، توکل (ہے ایماں تو کرلے تو کل کی خو بھی)، مئے باقی (نو بہاراست سا قیا برخیز)، عبرت (نہ خوف خدا ہے نہ شرم پیمبر) حنفیت (وہ اگلے زمانے کے مسلمان کہاں ہیں)، اسلام کی لوری اپنے بچوں کو) صراط مستقیم (حق وہی ہے جو ہے خدا کی پسند)، فسطاط (نصرت حق کا ملک لائے خدا سے پیغام) آہ فاطمہ کا انجام (مسلمانوں کے دل میں جذبہ ایمان باقی ہے) قتل حسین علیہ السلام (بے تاب ہے ہرذرہ مدینے کی گلی کا)، فلسفہ شہادت امام عالی مقام (کیوں ماتم حسین علیہ السلام میں یہ شورشین ہے، سنت حسین علیہ السلام (قتل احمد گل قافلہ سالارمہاجرین)، پیغام بقا۔ بیادالہی بخش شہید رحمتہ اللہ علیہ، سرنگا پٹم (سلطان ٹیپو کے مزار پر دو آنسو)، نعرہ اللہ اکبر (نعرہ اللہ اکبر کا اثر بھی دیکھ لے) زمین اکبر (اکبرالہ آبادی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے رنگ میں) نماز( پڑھتے نہیں ہیں قوم کے لیڈر نماز کیوں) سعادت ازلی (قطعہ)، ذوق معرفت (اگر دل سے خیال طاعت معبود ہوجائے)، اسلام کو کوکیہ خسردی (اُڑنے کوہردوار میں ہے آریوں کی گرد)، شراب تیز کا اک جرعہ (مرا پیمانہ ساقی اس شراب تیز ہے بھر دے) ماضی وحال۔ قسمت کی شوخی (کبھی بام ثریا سے بھی اونچی جو عمارت تھی) ناز طبیب سے بے نیازی (ناز طبیب کا نہ کبھی ہونیاز مند)، پھر وہی تو اور وہی تیرا شبستان غم نہ کھا( کئے جا ساتھ ساتھ اپنی بھی تدبیر( اُمت پررسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا احسان (کتنا بڑا حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم کا احسان ہوگیا) خروش سروش (اللہ کا جو دم بھرتا ہے ، وہ گرنے پر بھی ابھرتا ہے ) مومن کی ہمت بلند (بندہ نواز ہم سے نہیں ہے چھپی ہوئی)، ایھا المسلم (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر قربان ہوجا)، ارغوانی عید (اس آب سرخ کا ساقی ادھربھی ایک کنٹرلا)، خلافت کی بنیاد (خلافت کی بنیاد اکھیڑوگے تم) فرشتہ وحیوان (چومسلم علم دین ورزید "فخر الدین رازی" شد) اتمام نور (پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا)، فرض اور قرض (جو مسلم ہے توجاں ناموس ملت پر فدا کردے)، جگر پارے (وفود بھیج کر اُن سے پیام کرلیں گے)، نیر اسلام (بڑھے جس قدر اپنی طاقت بڑھاؤ)رہتاس (ہوگئی حل میری قسمت قلہ رہتاس پر)، سہسرام (اٹھے گی ایک دن وہ گھٹا سہسرام سے) دستہ گل (اقبال کے نغموں میںمزا اور ہی کچھ ہے ) نقش عید برنگ امید( یہ عید ہو ہر ایک مسلماں کو مبارک) پنج گنج۔ بتان کا شی ولاہور (ہمیں وہ فتنے پہ گر مسلم کو حال آئے) مدینہ منورہ (چشمہ اُبل رہا ہے مدینے میں نور کا )مجلس خلافت پنجاب کا اعلان (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ناموں پر قربان ہوجاؤ) کفر کے دروازنے پر اسلام کی جنگ دستک، (بید کی طرح لڑرتے تھے حریفوں کے قلوب) پیام وقت (عرب کا تاج سرپر رکھ خداوند عجم ہوجا) بچہ سقہ کی کی پشت پر استعمار مغرب کا مشکیزہ، سحر حلال (دیاملت کا روشن باختر سے قیرواں تک ہے ) سنت اسلاف (کلکتہ میں ناچی میں کراچی کی بلائیں) خزاں میں بہار (حرم کے ذرے ذرے پر نچاور جان کردوں گا) اٹک پار (حق نے سرنکالا ہے پردہ پشاور ہے) لاتیئسوامن روح اللہ، (اقبال کے زوال کا پیغام آگیا)، اعتماد علی النفس (شیر مردو! تم پلے آغوش آزادی میں ہو) قندھار چلو، قندھار چلو، رجز مرقص (شجاعت کے جوہر دکھاتے چلو) در رمنثور (نام کارندنہ بن مفت میں بدنام نہ ہو) کناراٹک پررندان لم یزل ککی مستیاں، قسمت (ایک ٹھوکر میں پھٹی تلی چلو چھٹی ہوئی) ناخن مدارس اورعقدہ بھوپال، مجلس اتحاد ترقی کی چین کے رضا کاروں کا ترانہ، جشن رضا کاران کو چین، تابوت استمعار کی آخری میخ، سرحد کی شیرنیاں، انوار معرفت شعرائے یمانی کاطلوع، تصوف کی شان امامت مسجد میں تالیاں، فلسفہ فرنگ (کھینچ کے نقشہ رکھ دیا مغربیوں کی جنگ کا)، پختگی اورخامی (دن رات شاد کام ہیں ناکامیوں میں
ہم) ہمہ اوست کی بانسری بجانے والے ، (کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیب)، دہلوی طریقت (طامات تاکجاو خرافات تابہ چند)، خیال آرائی (نام لیوا شرع کا ہے اور روش آزادہ ہے) توبہ فرمایاں ، چرا خود تو بہ کمترمی کنند، مارانص بایدنہ فص (بنایا گدا تم نے وارا وجم کو) تجاہل عارفانہ (تصوف کڑک کرپکارا ہوا لکل) ، اسلام کی مشکلات (طبلہ ہے طریقت کا اور تھاپ سے افرنجی) سینا ستان (پیر کی اقتدا میں گرقصر ہو عصر کی نماز)، تکمیل ایمان ( میں اپنی صاف گوئی پرپشماں ہونہیں سکتا)، مغربی جادو کے ڈورے (ہمارے طور طریقے بدلتے جاتے ہیں) مارشل لا۔ (ثری کے بسنے والے سیر کرتے تھے ثریا کی) مغربی تہذیب کے کے پتلے (کہیں محشر نہ بن جائے یہ عورت ذات کا فتنہ)، ترانہ جنگ (ڈرنا ہے تو ڈرا یک محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خدا سے)، مشہد مقدس پرروسی گولہ باری (ز میں ازعزم ساکن سپہرازعزم اوپویا) نئی صیلبی جنگ( مسیحیوں اور مسلموں میں یہ جنگ جس وقت سے ٹھنی ہے ) ترک اور اطالوی (ادھر کا اب ہوا ٹلی یاادھر کا) کارزار طرابلس (چمک اے تیغ روما کا نشاں تو مٹانے کو) تالہ صبح گاہی ( کب تک بُروں کی جان کو رویا کریں گے ہم) جنگ طرابلس (خون ہوکر بہہ گئی پایا کے پہلو کی امنگ) بادل میں بجلی۔ جنگ طرابلس (ہماری دعا کا اثر دیکھ لیجے) سمند انور (کرے گا کیا وہاں جنرل کناوا) دنیائے تو حید پردنیائے تثلیث کی تاخت، سراڈ ورڈگرے وزیر صیغہ خارجہ پرطانیہ، مرکزی خلافت کمیٹی (یہ نظم مرکزی خلافت کمیٹی سے قیام پر لکھی گئی تھی) صلائے خاص (ایک انگریزی کی صلائے عام کے جواب میں۹ نالہ شب گیر (خلافت پر فدا ہونے کو سب دیندار بیٹھے ہیں) مسلماناں ہند کی آہ شرربار، صدر جمہوریہ امریکہ، اِن اللہ لایغیر ما بقوم حتی یغیروا مابا نفسھم، کربلا الہ آباد میں، لا تخف انک انت الاعلی، شان اسد اللھی (ہو دیکھنی جس کو اسد اللہ کی تصویر، ) اہل حدیث اوعرفتنہ فرنگ (برق فرنگ تاک رہی ہے حجاز کو)، لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ، (سلطان محمد خامس) شاہ جارج اور آصف جاہ، ، آصف جاہ ہفتم کی مسند نشیبی کی تاریخ، حضور نظام کی مساوات پسندی، اعلٰی حضرت میر عثمان علی خان کی شریعت نوازی، آموں کا شکریہ، واپسی برار، محی الملۃ والدین کی یاد عزیز میں (میرعثمان علی خان ) میکدہ و کن، نظام دولت آصفیہ اپنے مرکز پر، ترانہ تہنیت عید صیام (بملا زمان آصف جاہ ہفتم تاجداد دکن) مژدہ بہار( بہار مژدہ یہ لے کر دکن میں آئی ہے) دہلی میں تاجدار دکن کی آمد، آصف جاہ ہفتم اور جامعہ اسلامیہ علی گڑھ، میرعثمان علی خان (ذکر آتا ہے جو عثمان علی خان تیرا)، نذر عقیدت بحضور آصف جاہ ہفتم تاجداردکن، دکن کا قومی ترانہ (سلامت رہیں بندگان حضور)، بہ تقریب سی و چہارم سالگرہ نظام دکن بہ تتبع استاد ذوق، سرتاج خواتین ہند نواب سلطان جہاں بیگم فرمانروائے بھوپال، غازی امان اللہ خان، غازی امان اللہ خان سے خطاب۔ بہ تقریب عید، فتنہ چکنور، ہنگامہ نو (اگر جاگا جہان ایشیا خواب گراں سے ہے ) حجازی ترانہ افغانی لے میں) خطاب بہ مسافر روپا، اعلی حضرت امیرا مان اللہ خان، افق پر ہلال دیکھ کر غازی امان اللہ کی دعا، تاجدار افغانستان امان اللہ غازی سے خطاب، نغمہ نورس، کابل کے گدھے (گماں ہونے لگا انساں یہاں پیدا نہیں ہوتے) قندھار، طوفان مغرب (بہا کرلے گئی جو موج رنگارنگ کابل کو) اے رب کعبہ سے عاجزانہ التجا(پل بھر میں پھربلند ہوتو توحید کا علم) بچہ سقہ کی مسندنشینی، شور بازاری شریعت کے پرستاروں کا اسلام، بچہ سقہ کی گرفتاری، جلال آباد، غازی امان اللہ خان کے مشکوئے معلی میںمولود مسعود، الوداع (برق غیرت شد امان اللہ خان نامید مش)، ڈوبے ہوئے بیڑے کے اُچھلنے کی تمنا، ترانہ تہنیت فتح کا بل۔ عیدی (جسے سُن کر ہر اک افغان کابچہ شادماں ہوگا)، نوید غیب (دارالاماں میں ایک سےنئے انقلاب کی) الپ ارسلان وقت (اور اس کے زندہ پیکر کو امان اللہ خاں کہئے) اسلام کا مہر درخشاں غازی امان اللہ خان، امان اللہ خاں غازی رب کعبہ کے آستان پر، نسیم حجاز کی شمیم (پھر کررہا ہوں یادمیں ابن سعود کو)، شہسوار نجد، امیر المومنین ابن سعود، منصب خلافت، شعلہ نافسردہ (اب بھی ہے اسلامیوں کے سرمیں سودائے جہاد)، عہد سلف کی رونقیں (کہ سلف کے عہد کی رونقیں نظر آرہی ہیں حجاز میں ) مستقبل حجاز( ممکن ہے مہرومہ نہ رہیں آسمان پر)، ہر مردے و ہر کا کارے، (عرب کی ریت کے ذرے بنے گردوں کے سیارے، خادم حرمین شریفین، تطہیر یثرب (داخل ہوا مدینے میں ابن سعود آج) انگورہ (انقرہ)، غازی عبد الکریم قائد مجاہدین ریف، زمیندار سٹیم پریس، زمیندار کی ضبطی وضمانت، احیاء زمیندار، ضبطی (زمیندار کے شہید نمبر، اسلام نمبر اور کشمیرنمبر کی ضبطی پر ،زمیندار کا نیا دور، مسلمانان ہند کا سیاسی زاویہ نگاہ ۱۹۱۲ء میں، ناٹال اور ہندوستان (لندن کے جلسے میں پڑھی گئی)، ہندوستان (مجھ کو اگر ہے عشق تو ہندوستاں سے ہے)، ہندوستان کے مسلمان کا گناہ، سیواے ہوٹل مسوری میں طبلہ پرتھاپ (نہرو اور مہرو)، جستجو (خم خانہ الست کے خمار میں کہاں) پاپ کی ناؤ (تجھے کیاسناؤں میں ہم نشیں مرےغم کا قصہ طویل ہے، نغمہ حریت (جمیتہ العلماء ہند کے اجلاس پشاور میں ) سائمن کمشین کی نواز شات کا تجربہ، فحش اشتہارت، تخت یاتختہ (بوئے جاں گلشن میں لائی ہے بہارانقلاب)، غلاموں کا مذہب (تف ہے ایسی زندگی پرجو غلامی میں کٹے) انتخاب جداگانہ، شہیدان حریت کی یاد میں، سائمن کمیش کا خیرمقدم، نویدامن، دوسائے (سنیں گے لاررڈ برکن ہیڈ ہماری بھی کبھی دھمکی)، جگو نگی آمدوشد سائمن (نوحہ وفا کیشان ازلی)، سرجارج سائمن کا دوسرا مقاطعہ، فریاد( ہر دل میں ہے یہ آرزو ہندوستان آزادہو)، روزنامہ مساوات (یہی انعام لایا ہے "مساوات")، ہیکل تفرنج کے پرستار، جشن آزادی
کشمیر، انقلاب ہند، شہیدان وطن (تو اس کے ذرے ذرے سے بھگت سنگھ اور دت نکلے) مغلپورہ (ہوئی دنیا کی گردن خم ہمارے نام کے آگے)، فرماں روائے کشمیر کا اعلان عفو عمومی، خدا کی بے آواز لاٹھی (وہ لاٹھی جو ہے بے آواز اگر موجود ہوجائے) احرار پنجاب اور نمایندگان کشمیر، قانون انتقال اراضی، مسلمان کی دُعا، دسہرا۔ کانگرس کی پرارتھنا، گوکل کی بانسری کی گونج، ہندوؤں کی تہذیب ۔ سری رام چند سے خطاب، دسہرہ اورمحرم (کہیں پیدانہ جنت میں ہو کیفیت جہنمم کی ) خلافت اور ہنود، تہذیب ہنود (ہنومان بندرہے اور تم قلندر)، پندمول چند (کل مجھ کو راستے میں ملے رائے چند) تقدیر کے گھڑیال کی ٹن ٹن، نئی زندگی اور نیا پیغام، (لاجپت رائے کی موت آئے نہ کیوں یادمجھے) کانگرس کے لیے ایک نیا عقدہ (مس میو)، فانوس ہند کا شعلہ، جنگ آزادی میں شامل ہوگیا لاہوربھی، سیوا جی اور شوکت علی ، پٹیل کا پیغام، مہاتما گاندھی کا ترانہ، پیام آزادی (کھول آنکھ اور دیکھ مقدر کا بندوبست)مغربی بگولہ (اڑانے آئی ہے مغرب کی آندھی)، مالوی جی کی سیوا میں نویدن، لاجپت رائے کی یاد میں، شراب خانہ ساز (آزادی وطن کا پھریر اڑانے جا)، انسانیت کبٰری کا مقام، شیخ و برہمن نوید امن (دہلی سے نوید امن کی لائی ہے صبا آج )، ہنوز دلی دوراست (لیکن یہ قافلہ ابھی دہلی سے دور ہے)، نوشتہ تقدیر۔ بھگت سنگھ ، راج گرو اور سکھ دیو کے حوالہ رسن ودار ہونے پر، خاتم جم، بہ تقریب آل پارٹیز کانفرنس الہ آباد ،سندھی اور سگھٹن کے چار رتن، ہیموں بقال کی فوج، (گھس گئے چاروں طرف سے آکے پانی پت میں جاٹ)، مالوی جی یاد میں ، مالوی جی کا بھٹہ، شدھی کی برات، مالوی جی اور اُن سے سمدھی، لٹھ اور طپنچہ، لالہ کی مہک (پرتاب کی تک بندی کے جواب میں)، ہاتھی کے دانت، جان پُل کا حشر، لاہور میں مہارانا نصر اللہ خاں نو مسلم کا ورودہ مسعود، حدی راتیز ترخواں چومحمل راگران بیٹی، اسلام کا بے باک بیٹرا، کیا پدی اور کیاپدی کاشوربا، اسلام کی بجلی اور شدھی کا خرمن، شدھی کی آنکھ اورع سنگھٹن کا ہاتھ، شدھی کی قاتلانہ دھمکیاں اسلام کا جواب، سلسبیل کی چند بوندیں، حریفوں سے دو باتیں، فاعتبرو یاولی الابصار، ناموس نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ، سودائے خام، موتمر شملہ کی گفت وشنید کاانجام، اسلام کا کبہ خسردی، پردہ داران پردہ در(دین کی شوکت گھٹانا کوئی ہم سےسیکھ جائے ، آئیں ۔ بائیں۔ شائیں۔ (پیسہ اخبار کے جواب میں) بابائے خلافت)، علمائے امت مولانا محمد علی کی نظر میں، فسانہ اسلام کی ایک عبرت اندوز فصل، سلام کا جواب ککٹروں کوں، فتنے کے درخت کی دو ٹہنیاں، اپنا ہی سینہ اور اپنے ہی تیر (برسوائے گئے احرار پر پتھر لفنگوں سے)، آل انڈیا مسلم لیگ سے سرشفیع کی بغاوت، آزادی ضمیر (آلودہ جب سے سرہے محمد شفیع کا )، انقلاب (اخبار انقلاب کے اجرا پر)، ہاجی ظفر علی خان ہندوزئی نہروانی)، وہ بھی دیکھا یہ بھی دیکھ، لاہور مسلم لیگ قرول باغی فتنہ، کلکتہ (ہر سائمن پرست پکارا کہ ہائے ہائے)، مولانا شوکت علی اور احرار پنجاب، پاپائے خلافت (بابائے خلافت ہوئے پاپا سے خلافت)، ڈھگے اور گاؤدی، علی برادران اورابو الکلام آزاد، انقلاب اے انقلاب (کرے مقابلہ اسلام کس کس آفت کا)، قصور کی میتھی کابل کے سردے، اخبار ٹوڈی کی آمدآمد، نونیوں کی جناب میں چند بے تکلفانہ گذارشات، علی بابا کی لُٹس، سرعبد اللہ المامون السہر وردی کی شان میمونی، بدعہدی کا خمیازہ، پیغام ُحر (اسلام کی شرکت کاافسانہ سناتا ہوں)، غزل (بڑھا ہے آگے روز روشن ہٹی ہے پیچھے کو رات کالی) ، غزل (ہے مری کل کائنات اِک دل امیدوار)، غزل (وہ کافر آج دل کالینے کو امتحان ہے)، شہر آشوب (آج جو رسوا ہیں کل ہوگا اُنہیں کا احترام، ) صدنقش بیک پردہ (منکہ صد نقش بیک پردہ ہویدا کردم)ِ کتے سے پڑھو سبق وفا کا (انگریزی نظم کا ترجمہ)، اپنا نظم (محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس منعقدہ مدراس اس میں پڑھی گئی)، انجمن اصلاح تمدن حیدرآباد دکن، غریب الوطن شاعرکا خطاب اپنی بیوی سے جووطن میں ہے، (انگریزی نظم کا ترجمہ)، انجمن حمایت اسلام، اسلامی یونیورسٹی، عید رمضان، عید اضحٰی، لندن، مبارک باد عید صیام بہ معاونین زمیندار، زمینداری، حافظ کے دواشعار کی تضمین، چند حسرت آفریں حقیقتیں، حالی کی چند ابیات کی تضمین، ستارہ صبح، صورت وسیرت، ابدی زندگی کا راز، رزم گاہ صحافت ، محاذ لاہور ستارہ صبح اورا س کے حریف وحلیف، ترشی ملا نشہ، سوز وساز، سرمائیکل اوڈوائر کےاحسانات، خیالستان (اک جہان رنگ وبوخود مراخیال تھا)، تشنگی وسیرابی( مزرع ادب کو ہے آرزوئے سیرابی)، علامہ اقبال کی گائے، تصویر آرزو، عید الفطر ۱۳۴۴ھ ، عید (یکم شوال المکرم ۱۳۴۰ھ)، اُردو ئے معلٰی، دیواستبداد، ،محبت کی راہ، سہانا وقت، یتیم خانہ کالی کٹ، سخنورن عہد سے خطاب، ریل، ہلا ل عید سے دو دو باتیں، جواہر پارے (جونہ روکے سے رُکے اور نہ نکالے نکلے، لاتقنطو من رحمتہ اللہ (تضمین برغزل حافظ)، معبود وقت کی پرستش (بجاؤ مسجدوں کے آگے باجا گائے کوپوجو) علم پرٹیکس، ٹام راج، پرانی روشنی (مولانا اور علامہ اقبال کی مشترکہ نظم) ووٹ، تخییل ہفت رنگ۔ جولائی ۱۹۱۲ء کی حیات عمومی پر تبصرہ، سرکار کانظر بٹو، محمد علی، راون پرستی، الٹی میٹم، "چُو" کی لفظی تحقیق (شیخ اور برہمن کی جھڑپ)، رائے گنج بہاری تھا پر، پردہ اور ایروپلین، حکمت جدیدہ (لسان العصر حضرت اکبر کے رنگ میں)، حکمت قدیمہ (لسان العصر کے خاص انداز میں)، کابل کے درزی، مسٹر ایسکوئتھ صدر اعظم برطانیہ، علامہ طرزی کی غزل کے انتظارمٰں، مارشل لا کے ایام کی یاد خواجہ امرتسر، جرنیل ڈائر کی یاد میں (نثر خود گفتی حالانظم من بشنو، مولوی بخاری، انگریز کا حسن مذاق، ڈیڑھ سوسال
کی وفاداری کا صلہ، مغربی بجلی اور مشرقی بھونچال، ہڑتال کیا ہوئی یہ تو بھونچال ہوگیا، صوبہ آگرہ اودھ کی اندر سبھا، بونرلا کی منطق، پٹواری، کلواتاگلو، منکھم کی ضمیر کا متصوفانہ مرجع، سول اینڈ ملٹری گزٹ اور بلدیہ لاہور، شدھی کی بدُھی، گلچیں کالٹس کا فسانہ، عشائے ربانی، کسی صاحبزادے کی یاد، سپاس نامہ (پرماتما سروپ پنڈت مدن موہن مالوی کے پوتر چرنوں میں)، گوش ہوش کو صلائے عام، حدیث آرزو مندی، لڈو۔ (نمک خواران لندن کو ملے کا فور کے لڈو)، دارالتکفیر بریلیِ لیڈر کی نوعیت (لیڈر کیسے اور کس قسم کے ہونے چاہییں) آنرسیل حسینی مہتر (کلکتہ کی کونسل میں پھری اک نئی جھاڑو)، مسلم آوٹ لک کا پیغام، طاہردباغ، پردہ اور نہرو رپورٹ، بریلو یات، گیٹی تھیڑ لاہور، پیغمبرصلی اللہ علیہ وا لہ وسلم کی شفاعت پر میرا حق، لارڈ لارنس کی بت، مشیرحسین قدوائی، ریل اور تیل، علی بن حسین شریف مکہ کے ہوائی کارنامے، اُلٹتا ہوا ٹاٹ (اخبار پڑھ رہے تھے وہ بنگلے میں پاٹ پر)، تل کی اوٹ میں ہمالیہ (جومومن ہے ملا کرتا ہے دل سے )، محافظیں حقوق اسلام، چند اچھوتی تشبیہیں، شیعی اور بریلوی، چٹنی (ننکانہ سے مہنت کوقید فرنگ میں)، بچہ اور اُس کی اَنا (لائی مغرب سے دوعملی کا اچھوتا جھنجھنا، ڈاکٹر کچلو، گوری بلا(لائی ہے ترشوا کے ہوس ایک خدا اور)، نمدا(ہت ترے گیدی کی دم میں نمدا)، میرزا ہاوی علی بیگ اور پوجیہ پادمالوی جی، وہ چلی (گاندھی کو ہے گر خبط جولا ہے کی نلی کا )، ٹوڈیوں کی کھیپ (ڈاکٹر نارنگ ٹوڈی ہوگئے)، الصلح خیر( عزت رہی سہی بھی گنوابیٹھے لاجپت)، سائمن کمیشن، چندہ کا صحیح مصرف، بصائر خدا کی شان ، بنارسی خشت پارے مومن کی شان، گیسودرازولیوں کی کرامتیں، گنگا اور زمزم، ہفت خوان ہند۔ (ضیا بیز ہے مالوی جی کا جلوا)، مولانا سیدداؤ غزنوی، آریہ اخبار کے مسلمان قلمکاروں کا ترانہ رازہائے سربستہ (پوچھ لیتا ہے فرنگی بھائی سے بھائی کا راز)، سفیہ اسلام، سر(سرفروشوں کے ہیں ہم سر، آپ سرسر کار کے)، مولانا عبد القادر قصوری، آزادی اور غلامی، چودھری افضل حق اورانقلاب، داڑھی ہے تو غم کیا ہے، رجعت پسندان لاہور کی طرف سے سائمن کمیشن کی حمایت، وطن پرست اور سائمن پرست، لاہور کی سائمن نواز خاتونیں، لاہور میں سرجان سائمن کا استقبال، پنڈت جواہرلال نہرو کی گرفتاری، پنڈت نانک چند کی سائمن پوچا، لاجپت رائے کی آخری فرمائش، بچہ سقا، بُرے دن (تیرے اور میرے مقاصد کے بُرے دن آئے )، ملّائے شوربازار، مطائبات (اگر بالشت بھر داڑھی ہی ایماں کی علامت ہے، بابائے خلافت اور کامریڈشوکت عثمانی، پبلک سیفٹی بل، کی ابوالکلام آزاد اسلام فروش ہیں؟ فن لابہ گری کے امام (ہیں اس صنم کدے کے صنم سرعمرحیات)، مارننگ پوسٹ لندن، کنایات وتصریحات(پھر بہارآئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی)، لالہ ونافرمان (چت ہوئی مذہب کی کوڑی اور کبھی پٹ ہوگئی)، شملوی سہرا (زمانے میں چمکا ہے نام محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم)، پھلجھڑی (سہرے کے بعد)، مولانا حبیب الرحمن لودھیانوی، چودھری افضل حق، احرار، خُلد آشیاں سراج الدین احمدخاں ، گرامی مغفور، محمد اکبر خان مرحوم، مرثیہ آنریبل سید محمود مرحوم ومغفور، حبیب نور علیہ الرحمتہ، قطعہ تاریخ وفات شیخ علی احمد جمعدار، ملکہ وکٹوریہ (زمانہ گشت دگر غازہ جوزرنگ بہار)، قصیدہ سروقارالامر کے سامنے پڑھا گیا، بدنصیب ہرکور کی فریاد، تاریخ مولود مسعود سرکشن پرشاد مدارالمہام سرکار آصفیہ، خیابان فارس (منظوم عرضداشت بحضور آصف جاہ سادس)، آفتاب (بکوری چشم سنسر)، احرار لودھیانہ، تمتہ، خلد آشیاں سراج الدین احمد خان، کنوئیں کی فریاد، ایسکوئتھ، اسلام کی تسلی، حق کی شمشیر، تبرکات، زندہ رہیں گے تابہ ابد ہم اور ہمارا پاکستان، پاکستان کے سپاہی کا نعرہ، ابلیس کا ترانہ، شیران مصر۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Holdings
Item type Current library Call number Status Barcode
Book NPT-Nazir Qaiser Library 891.4391 ظ ف ر 2007 (Browse shelf(Opens below)) Available NPT-001864

کلیات مولانا ظفر علی خان

تقریب، رب اللعالمین (بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسماں تو نے)، حمد ذوالجلال (سپیدہ دم کے ہوا میں شریک راز انام)، لا الہ الا محمد الرسول اللہ، (زباں سے وقف ثنائے خدائے عزوجل)، آواز حق (ہم کو دیا پیغام عرب نے ایک خدا اور ایک رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم)، مقام حیرت (سمجھ تیری ذرا مجھ کونہ اے میرے خدا آئی،) میدان عرفات میں میری مناجات، عرض حال بدرگاہ رب العزت (اے کہ ترا جمال ہے زینت محفل حیات، رحمت اللعالمین (وہ اٹھا خاک بطحا سے سعادت کا امین ہوکر)، شب معراج (عشق مہمان ہوا حسن کے گھر آج کی رات، التجا بحضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم، (جاگ اویثرب کی میٹھی نیند کے ماتے کہ آج)، نذر محقر بحضور خواجہ دو جہاں سرور کون و مکاں (مخمس) عرض داشت امت بحضور سرور کون ومکاں)، اے نشان حجت حق مظہر شان جلیل) اسلامیان ہند کی فریاد بارگاہ سرور کائنات میں، نذر عقیدت آقائے دو جہاں کی جناب میں (اے کہ آرائش ہماری داستان کی تجھ سے ہے)، جشن میلاد نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم (محمد مصطفٰے گنج سعادت کے امیں تم ہو)، تاجدار عرب و عجم صلی اللہ علیہ والہ واسلم (تضمین بلغ العلٰی بکمالہ)، فحرزسل صلی اللہ علیہ والہ وسلم (کہنے کوہوں آج میں نعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کریم) نور حقیقت (ہمیں دیکھنا چاہیے انتہا کو)، صاحب معراج (لعل نگار کی طرح میری حدیث ہے لذیذ)، اللہ والے (قدموں میں ڈھیر اشرفیوں کا لگا ہوا)، عالم وعامل (خدا سے واصل اوردنیا میں شامل)، اسلام( ہے کسی مذہب کی منت کش اگر عقل سیلم) مسلمان کی شان( تو نے اے مسلم کچھ اپنی قدر پہچانی بھی ہے) شہیدکر بلا (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دنیا میں اک روشن نشانی ہے، اسلام کی کامیابی اور میسحیت کی ناکامی کا راز، شان اسلام، ہم مسلمان کون ہیں، جہان باطن (جس کو اُس زلف سیہ تاب کا سودا ہوگا) ماہ پروریں (خواجہ مامحمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم عربی، لقبش خاتم النبین است)، داستان شیخ( ذرا سن لے اب شیخ کی داستاں بھی)، برکات ماہ صیام، توکل (ہے ایماں تو کرلے تو کل کی خو بھی)، مئے باقی (نو بہاراست سا قیا برخیز)، عبرت (نہ خوف خدا ہے نہ شرم پیمبر) حنفیت (وہ اگلے زمانے کے مسلمان کہاں ہیں)، اسلام کی لوری اپنے بچوں کو) صراط مستقیم (حق وہی ہے جو ہے خدا کی پسند)، فسطاط (نصرت حق کا ملک لائے خدا سے پیغام) آہ فاطمہ کا انجام (مسلمانوں کے دل میں جذبہ ایمان باقی ہے) قتل حسین علیہ السلام (بے تاب ہے ہرذرہ مدینے کی گلی کا)، فلسفہ شہادت امام عالی مقام (کیوں ماتم حسین علیہ السلام میں یہ شورشین ہے، سنت حسین علیہ السلام (قتل احمد گل قافلہ سالارمہاجرین)، پیغام بقا۔ بیادالہی بخش شہید رحمتہ اللہ علیہ، سرنگا پٹم (سلطان ٹیپو کے مزار پر دو آنسو)، نعرہ اللہ اکبر (نعرہ اللہ اکبر کا اثر بھی دیکھ لے) زمین اکبر (اکبرالہ آبادی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے رنگ میں) نماز( پڑھتے نہیں ہیں قوم کے لیڈر نماز کیوں) سعادت ازلی (قطعہ)، ذوق معرفت (اگر دل سے خیال طاعت معبود ہوجائے)، اسلام کو کوکیہ خسردی (اُڑنے کوہردوار میں ہے آریوں کی گرد)، شراب تیز کا اک جرعہ (مرا پیمانہ ساقی اس شراب تیز ہے بھر دے) ماضی وحال۔ قسمت کی شوخی (کبھی بام ثریا سے بھی اونچی جو عمارت تھی) ناز طبیب سے بے نیازی (ناز طبیب کا نہ کبھی ہونیاز مند)، پھر وہی تو اور وہی تیرا شبستان غم نہ کھا( کئے جا ساتھ ساتھ اپنی بھی تدبیر( اُمت پررسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا احسان (کتنا بڑا حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم کا احسان ہوگیا) خروش سروش (اللہ کا جو دم بھرتا ہے ، وہ گرنے پر بھی ابھرتا ہے ) مومن کی ہمت بلند (بندہ نواز ہم سے نہیں ہے چھپی ہوئی)، ایھا المسلم (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر قربان ہوجا)، ارغوانی عید (اس آب سرخ کا ساقی ادھربھی ایک کنٹرلا)، خلافت کی بنیاد (خلافت کی بنیاد اکھیڑوگے تم) فرشتہ وحیوان (چومسلم علم دین ورزید "فخر الدین رازی" شد) اتمام نور (پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا)، فرض اور قرض (جو مسلم ہے توجاں ناموس ملت پر فدا کردے)، جگر پارے (وفود بھیج کر اُن سے پیام کرلیں گے)، نیر اسلام (بڑھے جس قدر اپنی طاقت بڑھاؤ)رہتاس (ہوگئی حل میری قسمت قلہ رہتاس پر)، سہسرام (اٹھے گی ایک دن وہ گھٹا سہسرام سے) دستہ گل (اقبال کے نغموں میںمزا اور ہی کچھ ہے ) نقش عید برنگ امید( یہ عید ہو ہر ایک مسلماں کو مبارک) پنج گنج۔ بتان کا شی ولاہور (ہمیں وہ فتنے پہ گر مسلم کو حال آئے) مدینہ منورہ (چشمہ اُبل رہا ہے مدینے میں نور کا )مجلس خلافت پنجاب کا اعلان (رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ناموں پر قربان ہوجاؤ) کفر کے دروازنے پر اسلام کی جنگ دستک، (بید کی طرح لڑرتے تھے حریفوں کے قلوب) پیام وقت (عرب کا تاج سرپر رکھ خداوند عجم ہوجا) بچہ سقہ کی کی پشت پر استعمار مغرب کا مشکیزہ، سحر حلال (دیاملت کا روشن باختر سے قیرواں تک ہے ) سنت اسلاف (کلکتہ میں ناچی میں کراچی کی بلائیں) خزاں میں بہار (حرم کے ذرے ذرے پر نچاور جان کردوں گا) اٹک پار (حق نے سرنکالا ہے پردہ پشاور ہے) لاتیئسوامن روح اللہ، (اقبال کے زوال کا پیغام آگیا)، اعتماد علی النفس (شیر مردو! تم پلے آغوش آزادی میں ہو) قندھار چلو، قندھار چلو، رجز مرقص (شجاعت کے جوہر دکھاتے چلو) در رمنثور (نام کارندنہ بن مفت میں بدنام نہ ہو) کناراٹک پررندان لم یزل ککی مستیاں، قسمت (ایک ٹھوکر میں پھٹی تلی چلو چھٹی ہوئی) ناخن مدارس اورعقدہ بھوپال، مجلس اتحاد ترقی کی چین کے رضا کاروں کا ترانہ، جشن رضا کاران کو چین، تابوت استمعار کی آخری میخ، سرحد کی شیرنیاں، انوار معرفت شعرائے یمانی کاطلوع، تصوف کی شان امامت مسجد میں تالیاں، فلسفہ فرنگ (کھینچ کے نقشہ رکھ دیا مغربیوں کی جنگ کا)، پختگی اورخامی (دن رات شاد کام ہیں ناکامیوں میں

ہم) ہمہ اوست کی بانسری بجانے والے ، (کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیب)، دہلوی طریقت (طامات تاکجاو خرافات تابہ چند)، خیال آرائی (نام لیوا شرع کا ہے اور روش آزادہ ہے) توبہ فرمایاں ، چرا خود تو بہ کمترمی کنند، مارانص بایدنہ فص (بنایا گدا تم نے وارا وجم کو) تجاہل عارفانہ (تصوف کڑک کرپکارا ہوا لکل) ، اسلام کی مشکلات (طبلہ ہے طریقت کا اور تھاپ سے افرنجی) سینا ستان (پیر کی اقتدا میں گرقصر ہو عصر کی نماز)، تکمیل ایمان ( میں اپنی صاف گوئی پرپشماں ہونہیں سکتا)، مغربی جادو کے ڈورے (ہمارے طور طریقے بدلتے جاتے ہیں) مارشل لا۔ (ثری کے بسنے والے سیر کرتے تھے ثریا کی) مغربی تہذیب کے کے پتلے (کہیں محشر نہ بن جائے یہ عورت ذات کا فتنہ)، ترانہ جنگ (ڈرنا ہے تو ڈرا یک محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خدا سے)، مشہد مقدس پرروسی گولہ باری (ز میں ازعزم ساکن سپہرازعزم اوپویا) نئی صیلبی جنگ( مسیحیوں اور مسلموں میں یہ جنگ جس وقت سے ٹھنی ہے ) ترک اور اطالوی (ادھر کا اب ہوا ٹلی یاادھر کا) کارزار طرابلس (چمک اے تیغ روما کا نشاں تو مٹانے کو) تالہ صبح گاہی ( کب تک بُروں کی جان کو رویا کریں گے ہم) جنگ طرابلس (خون ہوکر بہہ گئی پایا کے پہلو کی امنگ) بادل میں بجلی۔ جنگ طرابلس (ہماری دعا کا اثر دیکھ لیجے) سمند انور (کرے گا کیا وہاں جنرل کناوا) دنیائے تو حید پردنیائے تثلیث کی تاخت، سراڈ ورڈگرے وزیر صیغہ خارجہ پرطانیہ، مرکزی خلافت کمیٹی (یہ نظم مرکزی خلافت کمیٹی سے قیام پر لکھی گئی تھی) صلائے خاص (ایک انگریزی کی صلائے عام کے جواب میں۹ نالہ شب گیر (خلافت پر فدا ہونے کو سب دیندار بیٹھے ہیں) مسلماناں ہند کی آہ شرربار، صدر جمہوریہ امریکہ، اِن اللہ لایغیر ما بقوم حتی یغیروا مابا نفسھم، کربلا الہ آباد میں، لا تخف انک انت الاعلی، شان اسد اللھی (ہو دیکھنی جس کو اسد اللہ کی تصویر، ) اہل حدیث اوعرفتنہ فرنگ (برق فرنگ تاک رہی ہے حجاز کو)، لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ، (سلطان محمد خامس) شاہ جارج اور آصف جاہ، ، آصف جاہ ہفتم کی مسند نشیبی کی تاریخ، حضور نظام کی مساوات پسندی، اعلٰی حضرت میر عثمان علی خان کی شریعت نوازی، آموں کا شکریہ، واپسی برار، محی الملۃ والدین کی یاد عزیز میں (میرعثمان علی خان ) میکدہ و کن، نظام دولت آصفیہ اپنے مرکز پر، ترانہ تہنیت عید صیام (بملا زمان آصف جاہ ہفتم تاجداد دکن) مژدہ بہار( بہار مژدہ یہ لے کر دکن میں آئی ہے) دہلی میں تاجدار دکن کی آمد، آصف جاہ ہفتم اور جامعہ اسلامیہ علی گڑھ، میرعثمان علی خان (ذکر آتا ہے جو عثمان علی خان تیرا)، نذر عقیدت بحضور آصف جاہ ہفتم تاجداردکن، دکن کا قومی ترانہ (سلامت رہیں بندگان حضور)، بہ تقریب سی و چہارم سالگرہ نظام دکن بہ تتبع استاد ذوق، سرتاج خواتین ہند نواب سلطان جہاں بیگم فرمانروائے بھوپال، غازی امان اللہ خان، غازی امان اللہ خان سے خطاب۔ بہ تقریب عید، فتنہ چکنور، ہنگامہ نو (اگر جاگا جہان ایشیا خواب گراں سے ہے ) حجازی ترانہ افغانی لے میں) خطاب بہ مسافر روپا، اعلی حضرت امیرا مان اللہ خان، افق پر ہلال دیکھ کر غازی امان اللہ کی دعا، تاجدار افغانستان امان اللہ غازی سے خطاب، نغمہ نورس، کابل کے گدھے (گماں ہونے لگا انساں یہاں پیدا نہیں ہوتے) قندھار، طوفان مغرب (بہا کرلے گئی جو موج رنگارنگ کابل کو) اے رب کعبہ سے عاجزانہ التجا(پل بھر میں پھربلند ہوتو توحید کا علم) بچہ سقہ کی مسندنشینی، شور بازاری شریعت کے پرستاروں کا اسلام، بچہ سقہ کی گرفتاری، جلال آباد، غازی امان اللہ خان کے مشکوئے معلی میںمولود مسعود، الوداع (برق غیرت شد امان اللہ خان نامید مش)، ڈوبے ہوئے بیڑے کے اُچھلنے کی تمنا، ترانہ تہنیت فتح کا بل۔ عیدی (جسے سُن کر ہر اک افغان کابچہ شادماں ہوگا)، نوید غیب (دارالاماں میں ایک سےنئے انقلاب کی) الپ ارسلان وقت (اور اس کے زندہ پیکر کو امان اللہ خاں کہئے) اسلام کا مہر درخشاں غازی امان اللہ خان، امان اللہ خاں غازی رب کعبہ کے آستان پر، نسیم حجاز کی شمیم (پھر کررہا ہوں یادمیں ابن سعود کو)، شہسوار نجد، امیر المومنین ابن سعود، منصب خلافت، شعلہ نافسردہ (اب بھی ہے اسلامیوں کے سرمیں سودائے جہاد)، عہد سلف کی رونقیں (کہ سلف کے عہد کی رونقیں نظر آرہی ہیں حجاز میں ) مستقبل حجاز( ممکن ہے مہرومہ نہ رہیں آسمان پر)، ہر مردے و ہر کا کارے، (عرب کی ریت کے ذرے بنے گردوں کے سیارے، خادم حرمین شریفین، تطہیر یثرب (داخل ہوا مدینے میں ابن سعود آج) انگورہ (انقرہ)، غازی عبد الکریم قائد مجاہدین ریف، زمیندار سٹیم پریس، زمیندار کی ضبطی وضمانت، احیاء زمیندار، ضبطی (زمیندار کے شہید نمبر، اسلام نمبر اور کشمیرنمبر کی ضبطی پر ،زمیندار کا نیا دور، مسلمانان ہند کا سیاسی زاویہ نگاہ ۱۹۱۲ء میں، ناٹال اور ہندوستان (لندن کے جلسے میں پڑھی گئی)، ہندوستان (مجھ کو اگر ہے عشق تو ہندوستاں سے ہے)، ہندوستان کے مسلمان کا گناہ، سیواے ہوٹل مسوری میں طبلہ پرتھاپ (نہرو اور مہرو)، جستجو (خم خانہ الست کے خمار میں کہاں) پاپ کی ناؤ (تجھے کیاسناؤں میں ہم نشیں مرےغم کا قصہ طویل ہے، نغمہ حریت (جمیتہ العلماء ہند کے اجلاس پشاور میں ) سائمن کمشین کی نواز شات کا تجربہ، فحش اشتہارت، تخت یاتختہ (بوئے جاں گلشن میں لائی ہے بہارانقلاب)، غلاموں کا مذہب (تف ہے ایسی زندگی پرجو غلامی میں کٹے) انتخاب جداگانہ، شہیدان حریت کی یاد میں، سائمن کمیش کا خیرمقدم، نویدامن، دوسائے (سنیں گے لاررڈ برکن ہیڈ ہماری بھی کبھی دھمکی)، جگو نگی آمدوشد سائمن (نوحہ وفا کیشان ازلی)، سرجارج سائمن کا دوسرا مقاطعہ، فریاد( ہر دل میں ہے یہ آرزو ہندوستان آزادہو)، روزنامہ مساوات (یہی انعام لایا ہے "مساوات")، ہیکل تفرنج کے پرستار، جشن آزادی

کشمیر، انقلاب ہند، شہیدان وطن (تو اس کے ذرے ذرے سے بھگت سنگھ اور دت نکلے) مغلپورہ (ہوئی دنیا کی گردن خم ہمارے نام کے آگے)، فرماں روائے کشمیر کا اعلان عفو عمومی، خدا کی بے آواز لاٹھی (وہ لاٹھی جو ہے بے آواز اگر موجود ہوجائے) احرار پنجاب اور نمایندگان کشمیر، قانون انتقال اراضی، مسلمان کی دُعا، دسہرا۔ کانگرس کی پرارتھنا، گوکل کی بانسری کی گونج، ہندوؤں کی تہذیب ۔ سری رام چند سے خطاب، دسہرہ اورمحرم (کہیں پیدانہ جنت میں ہو کیفیت جہنمم کی ) خلافت اور ہنود، تہذیب ہنود (ہنومان بندرہے اور تم قلندر)، پندمول چند (کل مجھ کو راستے میں ملے رائے چند) تقدیر کے گھڑیال کی ٹن ٹن، نئی زندگی اور نیا پیغام، (لاجپت رائے کی موت آئے نہ کیوں یادمجھے) کانگرس کے لیے ایک نیا عقدہ (مس میو)، فانوس ہند کا شعلہ، جنگ آزادی میں شامل ہوگیا لاہوربھی، سیوا جی اور شوکت علی ، پٹیل کا پیغام، مہاتما گاندھی کا ترانہ، پیام آزادی (کھول آنکھ اور دیکھ مقدر کا بندوبست)مغربی بگولہ (اڑانے آئی ہے مغرب کی آندھی)، مالوی جی کی سیوا میں نویدن، لاجپت رائے کی یاد میں، شراب خانہ ساز (آزادی وطن کا پھریر اڑانے جا)، انسانیت کبٰری کا مقام، شیخ و برہمن نوید امن (دہلی سے نوید امن کی لائی ہے صبا آج )، ہنوز دلی دوراست (لیکن یہ قافلہ ابھی دہلی سے دور ہے)، نوشتہ تقدیر۔ بھگت سنگھ ، راج گرو اور سکھ دیو کے حوالہ رسن ودار ہونے پر، خاتم جم، بہ تقریب آل پارٹیز کانفرنس الہ آباد ،سندھی اور سگھٹن کے چار رتن، ہیموں بقال کی فوج، (گھس گئے چاروں طرف سے آکے پانی پت میں جاٹ)، مالوی جی یاد میں ، مالوی جی کا بھٹہ، شدھی کی برات، مالوی جی اور اُن سے سمدھی، لٹھ اور طپنچہ، لالہ کی مہک (پرتاب کی تک بندی کے جواب میں)، ہاتھی کے دانت، جان پُل کا حشر، لاہور میں مہارانا نصر اللہ خاں نو مسلم کا ورودہ مسعود، حدی راتیز ترخواں چومحمل راگران بیٹی، اسلام کا بے باک بیٹرا، کیا پدی اور کیاپدی کاشوربا، اسلام کی بجلی اور شدھی کا خرمن، شدھی کی آنکھ اورع سنگھٹن کا ہاتھ، شدھی کی قاتلانہ دھمکیاں اسلام کا جواب، سلسبیل کی چند بوندیں، حریفوں سے دو باتیں، فاعتبرو یاولی الابصار، ناموس نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ، سودائے خام، موتمر شملہ کی گفت وشنید کاانجام، اسلام کا کبہ خسردی، پردہ داران پردہ در(دین کی شوکت گھٹانا کوئی ہم سےسیکھ جائے ، آئیں ۔ بائیں۔ شائیں۔ (پیسہ اخبار کے جواب میں) بابائے خلافت)، علمائے امت مولانا محمد علی کی نظر میں، فسانہ اسلام کی ایک عبرت اندوز فصل، سلام کا جواب ککٹروں کوں، فتنے کے درخت کی دو ٹہنیاں، اپنا ہی سینہ اور اپنے ہی تیر (برسوائے گئے احرار پر پتھر لفنگوں سے)، آل انڈیا مسلم لیگ سے سرشفیع کی بغاوت، آزادی ضمیر (آلودہ جب سے سرہے محمد شفیع کا )، انقلاب (اخبار انقلاب کے اجرا پر)، ہاجی ظفر علی خان ہندوزئی نہروانی)، وہ بھی دیکھا یہ بھی دیکھ، لاہور مسلم لیگ قرول باغی فتنہ، کلکتہ (ہر سائمن پرست پکارا کہ ہائے ہائے)، مولانا شوکت علی اور احرار پنجاب، پاپائے خلافت (بابائے خلافت ہوئے پاپا سے خلافت)، ڈھگے اور گاؤدی، علی برادران اورابو الکلام آزاد، انقلاب اے انقلاب (کرے مقابلہ اسلام کس کس آفت کا)، قصور کی میتھی کابل کے سردے، اخبار ٹوڈی کی آمدآمد، نونیوں کی جناب میں چند بے تکلفانہ گذارشات، علی بابا کی لُٹس، سرعبد اللہ المامون السہر وردی کی شان میمونی، بدعہدی کا خمیازہ، پیغام ُحر (اسلام کی شرکت کاافسانہ سناتا ہوں)، غزل (بڑھا ہے آگے روز روشن ہٹی ہے پیچھے کو رات کالی) ، غزل (ہے مری کل کائنات اِک دل امیدوار)، غزل (وہ کافر آج دل کالینے کو امتحان ہے)، شہر آشوب (آج جو رسوا ہیں کل ہوگا اُنہیں کا احترام، ) صدنقش بیک پردہ (منکہ صد نقش بیک پردہ ہویدا کردم)ِ کتے سے پڑھو سبق وفا کا (انگریزی نظم کا ترجمہ)، اپنا نظم (محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس منعقدہ مدراس اس میں پڑھی گئی)، انجمن اصلاح تمدن حیدرآباد دکن، غریب الوطن شاعرکا خطاب اپنی بیوی سے جووطن میں ہے، (انگریزی نظم کا ترجمہ)، انجمن حمایت اسلام، اسلامی یونیورسٹی، عید رمضان، عید اضحٰی، لندن، مبارک باد عید صیام بہ معاونین زمیندار، زمینداری، حافظ کے دواشعار کی تضمین، چند حسرت آفریں حقیقتیں، حالی کی چند ابیات کی تضمین، ستارہ صبح، صورت وسیرت، ابدی زندگی کا راز، رزم گاہ صحافت ، محاذ لاہور ستارہ صبح اورا س کے حریف وحلیف، ترشی ملا نشہ، سوز وساز، سرمائیکل اوڈوائر کےاحسانات، خیالستان (اک جہان رنگ وبوخود مراخیال تھا)، تشنگی وسیرابی( مزرع ادب کو ہے آرزوئے سیرابی)، علامہ اقبال کی گائے، تصویر آرزو، عید الفطر ۱۳۴۴ھ ، عید (یکم شوال المکرم ۱۳۴۰ھ)، اُردو ئے معلٰی، دیواستبداد، ،محبت کی راہ، سہانا وقت، یتیم خانہ کالی کٹ، سخنورن عہد سے خطاب، ریل، ہلا ل عید سے دو دو باتیں، جواہر پارے (جونہ روکے سے رُکے اور نہ نکالے نکلے، لاتقنطو من رحمتہ اللہ (تضمین برغزل حافظ)، معبود وقت کی پرستش (بجاؤ مسجدوں کے آگے باجا گائے کوپوجو) علم پرٹیکس، ٹام راج، پرانی روشنی (مولانا اور علامہ اقبال کی مشترکہ نظم) ووٹ، تخییل ہفت رنگ۔ جولائی ۱۹۱۲ء کی حیات عمومی پر تبصرہ، سرکار کانظر بٹو، محمد علی، راون پرستی، الٹی میٹم، "چُو" کی لفظی تحقیق (شیخ اور برہمن کی جھڑپ)، رائے گنج بہاری تھا پر، پردہ اور ایروپلین، حکمت جدیدہ (لسان العصر حضرت اکبر کے رنگ میں)، حکمت قدیمہ (لسان العصر کے خاص انداز میں)، کابل کے درزی، مسٹر ایسکوئتھ صدر اعظم برطانیہ، علامہ طرزی کی غزل کے انتظارمٰں، مارشل لا کے ایام کی یاد خواجہ امرتسر، جرنیل ڈائر کی یاد میں (نثر خود گفتی حالانظم من بشنو، مولوی بخاری، انگریز کا حسن مذاق، ڈیڑھ سوسال

کی وفاداری کا صلہ، مغربی بجلی اور مشرقی بھونچال، ہڑتال کیا ہوئی یہ تو بھونچال ہوگیا، صوبہ آگرہ اودھ کی اندر سبھا، بونرلا کی منطق، پٹواری، کلواتاگلو، منکھم کی ضمیر کا متصوفانہ مرجع، سول اینڈ ملٹری گزٹ اور بلدیہ لاہور، شدھی کی بدُھی، گلچیں کالٹس کا فسانہ، عشائے ربانی، کسی صاحبزادے کی یاد، سپاس نامہ (پرماتما سروپ پنڈت مدن موہن مالوی کے پوتر چرنوں میں)، گوش ہوش کو صلائے عام، حدیث آرزو مندی، لڈو۔ (نمک خواران لندن کو ملے کا فور کے لڈو)، دارالتکفیر بریلیِ لیڈر کی نوعیت (لیڈر کیسے اور کس قسم کے ہونے چاہییں) آنرسیل حسینی مہتر (کلکتہ کی کونسل میں پھری اک نئی جھاڑو)، مسلم آوٹ لک کا پیغام، طاہردباغ، پردہ اور نہرو رپورٹ، بریلو یات، گیٹی تھیڑ لاہور، پیغمبرصلی اللہ علیہ وا لہ وسلم کی شفاعت پر میرا حق، لارڈ لارنس کی بت، مشیرحسین قدوائی، ریل اور تیل، علی بن حسین شریف مکہ کے ہوائی کارنامے، اُلٹتا ہوا ٹاٹ (اخبار پڑھ رہے تھے وہ بنگلے میں پاٹ پر)، تل کی اوٹ میں ہمالیہ (جومومن ہے ملا کرتا ہے دل سے )، محافظیں حقوق اسلام، چند اچھوتی تشبیہیں، شیعی اور بریلوی، چٹنی (ننکانہ سے مہنت کوقید فرنگ میں)، بچہ اور اُس کی اَنا (لائی مغرب سے دوعملی کا اچھوتا جھنجھنا، ڈاکٹر کچلو، گوری بلا(لائی ہے ترشوا کے ہوس ایک خدا اور)، نمدا(ہت ترے گیدی کی دم میں نمدا)، میرزا ہاوی علی بیگ اور پوجیہ پادمالوی جی، وہ چلی (گاندھی کو ہے گر خبط جولا ہے کی نلی کا )، ٹوڈیوں کی کھیپ (ڈاکٹر نارنگ ٹوڈی ہوگئے)، الصلح خیر( عزت رہی سہی بھی گنوابیٹھے لاجپت)، سائمن کمیشن، چندہ کا صحیح مصرف، بصائر خدا کی شان ، بنارسی خشت پارے مومن کی شان، گیسودرازولیوں کی کرامتیں، گنگا اور زمزم، ہفت خوان ہند۔ (ضیا بیز ہے مالوی جی کا جلوا)، مولانا سیدداؤ غزنوی، آریہ اخبار کے مسلمان قلمکاروں کا ترانہ رازہائے سربستہ (پوچھ لیتا ہے فرنگی بھائی سے بھائی کا راز)، سفیہ اسلام، سر(سرفروشوں کے ہیں ہم سر، آپ سرسر کار کے)، مولانا عبد القادر قصوری، آزادی اور غلامی، چودھری افضل حق اورانقلاب، داڑھی ہے تو غم کیا ہے، رجعت پسندان لاہور کی طرف سے سائمن کمیشن کی حمایت، وطن پرست اور سائمن پرست، لاہور کی سائمن نواز خاتونیں، لاہور میں سرجان سائمن کا استقبال، پنڈت جواہرلال نہرو کی گرفتاری، پنڈت نانک چند کی سائمن پوچا، لاجپت رائے کی آخری فرمائش، بچہ سقا، بُرے دن (تیرے اور میرے مقاصد کے بُرے دن آئے )، ملّائے شوربازار، مطائبات (اگر بالشت بھر داڑھی ہی ایماں کی علامت ہے، بابائے خلافت اور کامریڈشوکت عثمانی، پبلک سیفٹی بل، کی ابوالکلام آزاد اسلام فروش ہیں؟ فن لابہ گری کے امام (ہیں اس صنم کدے کے صنم سرعمرحیات)، مارننگ پوسٹ لندن، کنایات وتصریحات(پھر بہارآئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی)، لالہ ونافرمان (چت ہوئی مذہب کی کوڑی اور کبھی پٹ ہوگئی)، شملوی سہرا (زمانے میں چمکا ہے نام محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم)، پھلجھڑی (سہرے کے بعد)، مولانا حبیب الرحمن لودھیانوی، چودھری افضل حق، احرار، خُلد آشیاں سراج الدین احمدخاں ، گرامی مغفور، محمد اکبر خان مرحوم، مرثیہ آنریبل سید محمود مرحوم ومغفور، حبیب نور علیہ الرحمتہ، قطعہ تاریخ وفات شیخ علی احمد جمعدار، ملکہ وکٹوریہ (زمانہ گشت دگر غازہ جوزرنگ بہار)، قصیدہ سروقارالامر کے سامنے پڑھا گیا، بدنصیب ہرکور کی فریاد، تاریخ مولود مسعود سرکشن پرشاد مدارالمہام سرکار آصفیہ، خیابان فارس (منظوم عرضداشت بحضور آصف جاہ سادس)، آفتاب (بکوری چشم سنسر)، احرار لودھیانہ، تمتہ، خلد آشیاں سراج الدین احمد خان، کنوئیں کی فریاد، ایسکوئتھ، اسلام کی تسلی، حق کی شمشیر، تبرکات، زندہ رہیں گے تابہ ابد ہم اور ہمارا پاکستان، پاکستان کے سپاہی کا نعرہ، ابلیس کا ترانہ، شیران مصر۔

In Urdu

Hbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.