دل صد پارہ : محمد الیاس
Material type:
TextPublication details: : , .Description: pagesSubject(s): DDC classification: - 891.4391 م ح م
| Item type | Current library | Call number | Status | Barcode | |
|---|---|---|---|---|---|
| Book | NPT-Nazir Qaiser Library | 891.4391 م ح م (Browse shelf(Opens below)) | Available | NPT-001147 |
Browsing NPT-Nazir Qaiser Library shelves Close shelf browser (Hides shelf browser)
| No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | ||
| 891.4391 م ج ر 2003 کلیات مجروح سلطان پوری : | 891.4391 م ح س 1989 مشعل جاں : | 891.4391 م ح س 2003 اڑان : | 891.4391 م ح م دل صد پارہ : | 891.4391 م ح م 1974 غبار تمنا : | 891.4391 م ح م 1986 جنگ ٓازادی کے اردو شعرا : 1857 تا 1947 | 891.4391 م ح م 1994 دل صد پارہ : |
دل صد پارہ
حمد رب العلٰی (خالق کل) اے خالق کل تو نے ہر اک شے کو بنایا (نعت ختم الانبیاء ): محبوب کبریا (مجتبی آئے، صطفی آئے، (غزلیں): دل صد پارہ: تھے جن کے منتظر آخر وہ آئے، خوفزدہ : مت ستاؤ اسے جو محو بکا رہتا ہے، زبان بندی: ہر اک لمحہ قیامت کی گھڑی ہے، انوکھی ملاقات: یار کے پاس میں نہ کیوں جاؤں، تمسخر: جو درد، دل میں ہے چہرے پہ میرے ظاہرہے، سازشوں کا جال: پوچھ مت مجھ ناتواں کو آج ہوں کس حال میں، دست تقدیر: ہم سے وہ انتقام جو لیں گے، آہوں کادھواں: اب میری صبح بھی ہے صورت شام، عالم بے کسی: اس دہر میں کس سے میں کہوں غم کا فسانہ، عدم سکوں: مہربان اپنا کیوں نہیں ملتا، پتھروں کے آنسو: ہرگھڑی ہو رہا ہے مجھ پہ ستم، وفا کی سزا: وہ دیکھو ہمیں چھوڑ کر جارہے ہیں، بچھڑا ساجن: میرے ساجن بچھڑے ساجن اپنے پاس بلالو، رہ گزر نشیں: بے وفائی کا آگیا موسم، دیدار یار: آج دیدار یارپایا ہے، میخانہ: میخانہ ہے بھرا ہوا خم بھی بھرے بھرے، بن سنے سزا: بات کرنے کی اجازت تو ذرا دو مجھ کو، برسوں کی تشنگی: اسیر غم ہوں کب ہوگی رہائی یہ خدا جانے، متاع نادار: ہار مجھ کو ہوگئی ہے دشمن ہشیار سے ، حسرتوں کاخون : بہت ظالم ہے دنیا ظلم کوئی ہوگیا ہوگا، گریہ بے سود: وہ خفا مجھ سے ہوئے تو اپنا حال زار ہے، بہاررفتہ: ملا وہ درد کہ جس کو بیاں نہ کرپائیں، بے اثردلیل: زور اس قدر غم دروں میرا پکڑ گیا، طوفان آگیا ہے: یہ اتفاق دیکھئے کیساعجیب ہے، یاس و غم: دوست کی یاد جب بھی آتی ہے، دل شکستہ: میں تنہا رہرو، بے رہنما ہوں، فقیر شہر: فقیر شہر دن میں لٹ گیا ہے، ہم نشیں کی جدائی: ہماری شمع دل جب سے بجھی ہے، خون کے دھارے: جو دل جوئی کو آتے ہیں دل میرا جلا کر جاتے ہیں، دل کی خلش: دوست کی یاد کب نہیں آتی؟ (نظمیں: فرزندان اسلام): مردمومن: مرد مومن داعی حق، بت شکن، مثل خلیل، خودی کی عظمت: کیوں بھول تو چکا ہے غافل خودی کی عظمت، پیغام عمل: مسلمانو! سنبھالو ہوش اٹھو خواب غفلت سے، برکات علم: مسلمانو! تمہارے پاس ایک پیغام لایا ہوں، تاثرات حضرت: وائے ناکامی مسلمان کیا سے کیا اب ہوگئے، (تحریک پاکستان): مسلم ہند کے نام: اے مسلمان صبر و استقلال سے کچھ کام لے، راہنمائے قوم: کسی بھی قوم کی حالت پلٹنے پر جو آتی ہے، پیغام بیداری: اے دربے بہا تو غرق تھا عمان ذلت میں، حصول پاکستان پر: مسلم ہندوستان پر رحمت باری بھی دیکھ، مہاجرین کا: دیکھ لے اے دیدہ عبرت مسلمانوں کا حال مظلوم قافلہ، پاکستان کی پہلی سالگرہ: کس قدر ہے مہرباں رب جہاں، بابائے پاکستان: رولے اب دل کھول کر اے دیدہ خوننابہ بار کی رحلت، تاثرات: بھری ہیں مرد عارف میں اسی نقطے سے تحریریں، نظام دکن سے : قوم سے تو کس لئے کرتا ہے غداری نظام ،نوجوان پاکستان: جاگ ارض پاک کے غافل مسلمان نوجوان، دورحاضرہ: بھلاکر عہد ماضی اس زمانے کی فضا دیکھو، (تحریک آزادی کشمیر): ہمارا عزم: بھارت میں کاشمیر ملایا نہ جائے گا، ہمارا عہد: خدا کے فضل سے مسلم ہیں مسلم بن دکھائیں گے، آمد عباس: مبارک ہو مبارک ہو ترا آنامبارک ہو، شہید قوم: اے خاک و خون میں غلطاں شہید ملت بیضا، تشریف آوری جناب: مبارک ہو مسلمانو محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا غلام آیا، غلام محمد صاحب، گورنر جنرل پاکستان، برآمد قائد کشمیر: مبارک ہو، مبارک ہو، ترا آنا مبارک ہو، چودھری غلام عباس، مسلم کشمیر سے خطاب: جاگ اب اے مسلم کشمیر پھر بیدار ہو، چودھری فضل الہی: مبارک ہو جدا ہو کر ہمیں غمگین کردینا، صاحب کے نام۔ قبلہ والد بزرگوار کی وفات پر: وائے حسرت آج میرا مہرباں جاتا رہا، پیاری ماں کی یاد: جب سے رخصت ہوئی ہے ماں میری، شاہد کی ایک برسی پر: یاد شاہد جو تیری آئی ہے، خورشید کا گہن: کچھ اس طرح کا اب تو ہے خورشید کا گہن، ہجر کی گھڑی: جس کا دل میں خوف تھا آخر وہ ساعت آگئی، عروب خورشید: تن خورشید زیر خاک آیا، ساون کی گھٹائیں ساون کی گھٹائیں آئی ہیں اب بچھڑے بالم آجاؤ، ناوک فرقت: کیا گئے تم کہ سوگئی قسمت، الوداع روح سعیدہ خانہ ویران میں ہے کیوں آج یہ شور فغان، شاہد مرحوم کی یاد میں: من کا تارا نظرنہیں آتا، رخصت حبیب: مت پوچھو ہم لوگوں نے کیا کھویا ہے، ویرانی محفل: آنکھ پرتم ہوگئی ہے آج یاد یار میں، رحلت عزیز: قرار جاں دیئے جاتے ہو مجھ کو داغ فرقت کیوں، یاد فقیر: کیا اس کا سبب یارب دل میرا تڑپٹا ہے، بیاد راجہ احمد خان: مجھے پھر اب کسی کی یاد نے آکر ستایا ہے، (متفرقات): حاصل کوشش: آج مجھ پررحمت داور ہوئی، روزہ دار کی شام، شاہ خاور وادی مغرب میں جاکر سوگیا، نوید عید:آج روز عید پرکوئی تو دل مسرور ہے، یاد اسلاف: کیا آباد فاضل نے یہ گاؤں جو ہمارا ہے، زینت خانہ: زینت خانہ تجھے جب سے نہیں یاں دیکھا، سال 1991ء کا پہلا دن: پہلا دن سال کا ہے مت رونا، گوہر مقصود: ڈھونڈتے تھے ہم جسے مدت سے وہ گوہر ملا ، پوتے کیلئے دعا: کردے پوتا عطا میرے مولا، پوتی کی پیدائش پر: میں کہ پوتے کے انتظار میں تھا، اپنی بیٹی عفت کے نام : تو نے "ابا" کہا میں چونکا ہوں، استفسارات: مصائب درمصائب ہیں یہ کیسا وقت آیا ہے، اجازت خواہی: میرے ابا، میرے قبلہ، مجھے لاہور جانے دو، حصول تعلیم کیلئے: میں اپنا تو سن ہمت بڑھا ہی لیتا ہوں، لاہور جاتے ہوئے، راوی کے پل پر: الوداع' لاہور کی رنگیں بہارو' الوداع گزرتے ہوئے، چودھری شیر محمد یارمن تجھ تک سلام عجزئے جائےگا کون کی طرف خط، پیکر ظلم و ستم: آج میں نے جا کے دیکھاپیکر ظلم وستم۔ (قطعات): مصائب کی آندھی: یہ پستی نصیبہ کی بتلا رہی ہے، بھمبر: ہے کیسی جانفرا، تیری فضا، اے بستی بھمبر، بے چارگی: اے دل خدائی روٹھ گئی ہے غریب سے۔
In English
Hbk.
There are no comments on this title.