Image from Google Jackets

جادا و منزل : ترجمہ معالم فی الطریق سید قطب شہید

By: Contributor(s): Material type: TextTextPublication details: Lahore : Islamic Publications,Ltd, 1979.Description: 436 pages 29GEEMSubject(s): DDC classification:
  • 297 س ی د 1979
Contents:
(مصنف اورتصنیف): خاندان قطب، سید کے حالات زندگی، سید کی تعلیمی زندگی، سرکاری ملازمت اورسفرامریکہ، اخوان المسلمون میں شمولیت، ابتلاء کا آغاز، عزیمت کی ایک مثال، رہائی، دوبارہ گرفتاری اورسزا، تختہ دار پر لٹکا دیئے گئے، سید قطب اور ادب وعلم کے میدان میں، صحافت کی طرف رخ، سفرامریکہ کے نتائج، العدالۃ الاجتما عیۃ کی تالیف تفیسر" فی ظلال القرآن" تمام تصانیف ایک نظرمیں، شعروسخن کے شغف، معالم فی الطریق، فرد قرار دادجُرم، سید قطب اورمولانا مودوری، مقدمہ مصنف، انسانیت کی زبوں حالی، قیادت نو کی ضرورت، اسلام کی باری، اسلام اپنا رول کیسے ادر کرسکتا ہے؟ امامت عالم کے لیے ناگریزصلاحیت کیا ہے ؟ عہد حاضر کی جاہلیت، احیائے دین کا کام کیسے ہو؟(باب اوّل): قرآن کی تیارکردہ لاثانی نسل): صحابہ کرام کےبعد ایسی لاثانی جمعیت کیوں وجود میں نہ آئی؟، اس کی پہلی وجہ، دوسری وجہ، تیسری وجہ،ہمارے لیے صحیح طریق کار، جاہلیت سے مکمل مقاطمہ، (باب دوم): قرآن کا طریق انقلاب): مکی دور کا بنیادی مسئلہ، کاررسالت کا آغاز اس مسئلہ سے ہوا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے قومیت کے نعرہ سے کیوں نہ کام کا آغاز کیا، قومی نعرے کے اختیار نہ کرنے کی وجہ، آپ صلی اللہ علی والہ وسلم نے اقتصادی انقلاب کاطریق کارکیوں نہ اختیارکیا، ایسا طریق کاراختیار نہ کرنے کی وجہ، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اصلاح اخلاق کی مہم سے دعوت کا آغاز کیوں نہ کیا، اس طریقہ میں کیا کمزوری تھی؟ ہمہ گیر انقلاب، یہ انقلاب کیسے برپا ہوا، نظام حق کی کامیابی کی وجہ، ابتدائے دعوت میں جزوی مسائل کو کیوں نہ چھٹیرا گیا، عملی اورحقیقت پسند دین، اسے نافذ کرنے کے لیے طاقت کی ضرورت ہے، اسلامی قانون کی پیشگی تشکیل لا حاصل ہے، اقامت دین کا صحیح طریقہ، اسلام نے جاہلیت کا مقابلہ کیسے کیا؟ اسلام فکری نہیں بلکہ عملی دین ہے، دین کا طریق فکروعمل بھی زبانی ہے، اسلام نظام کےنفاذ سے پہلے اسلامی قانون کامطالبہ سراسر بے معنی ہے، جاہلیت کے ہتھ کنڈوں سے متنبہ رہنا چاہیے، (باب سوم): اسلامی معاشرے کی خصوصیات اوراس کی تعمیر کا صحیح طریقہ): انبیاء کی اصل دعوت، کائنات کے اندرانسان کی اصل حیثیت، جاہلیت کی ہمہ گیر گرفت سے نجات پانے کا صحیح طریقہ، اسلامی معاشرے کی نظریاتی بنیاد، جاہلی معاشرے میں رہنے والے "مسلمان"، جاہلی قیادت سنے انحراف لازم ہے، جاہلی فضا میں اسلام کے احیاء کی صورت، اسلام کا اصل نصب العین "انسانیت" کا فروغ ہے، انسانیت کو فروغ دینے کے نتائج، کیا قدیم معاشروں نے انسانیت کو فروغ دیا؟ کیا جدید معاشرے انسانیت کو فروغ دے سکتے ہیں؟، اس میدان میں اسلام یکتا اورمنفرد ہے، (باب چہارم): جہاد فی سبیل اللہ): تحریک جہاد کے مراحل، تحریک جہاد کی پہلی امتیازی خصوصیت، دوسری امتیازی خصوصیت، تیسری امتیازی خصوصیت، چوتھی امتیازی خصوصیت، اسلام انسان کی آزادی کا اعلان عام ہے، دنیا میں حکومت الہیہ کیسے قائم ہوسکتی ہے؟ عبودیت کی اصل حقیقت، اسلام دعوت اورتحریک دونوں پہلوؤں سے برپا ہو، کیا اسلام دفاعی تحریک ہے؟، جہاد کے تدریجی احکام، مکی دورمیں جہاد با لسیف کیوں منع تھا؟ اس دورمیں جہاد بالسیف کی دوسری وجہ، تیسری وجہ، چوتھی وجہ، پانچویں وجہ،چھٹی وجہ، ساتویں وجہ، مدنی دور کے ابتدائی ایام میں جہاد کیوں ممنوع رہا، جہاد کی ایک اورطبعی وجہ، اسلام کی نگاہ میں دفاع وطن کا اصل محرک، جہاد اسلام کی فطری ضرورت ہے، جاہلیت کے مقابلے میں اسلام" جنگ بندی" نہیں کرسکتا، اسلام کے بارے میں دو تصور اوران کا فرق، اسلام میں مغرب کے تصور جہاد کی گنجائش نہیں، (باب پنجم): لا الہ الا اللہ اسلام کا نظام حیات، اسلامی نظام زندگی کی اساس، اسلامی معاشرے کا امتیازی وصف، اسلامی اعتقاد کیا ہے؟ اسلامی معاشرہ کو وجود میں لانے کا طریق کار، جاہلی معاشرے کی خصوصیات، (باب ششم): آفاقی ضابطہ حیات): پُوری کائنات ایک ہی مرکزی ہے قانون کے تابع ہے، انسان غیر ارادی پہلوؤں میں مرکزی قانون کا تابع ہے، شریعت الہی مرکزی قانون سے ہم آہنگ ہے، شریعت الہی کا اتباع کیوں لازم ہے، "حق ناقابل تقسیم ہے، کائنات "حق' پر قائم ہے، حق سے انحراف کے نتائج، (باب ہفتم: اسلام ہی اصل تہذیب ہے): اسلامی معاشرے اورجاہلی معاشرے کا بنیادی فرق، صرف اسلامی معاشہر ہی مہذب معاشرہ ہوتا ہے، اسلامی معا شرہ اورجاہلی معاشرہ کی جوہری خصوصیات، تہذیب کا اصل پیمانہ، تہذیب کا فروغ میں خاندانی نظام کی اہمیت، تہذیب مغرب کا حال، خاندانی نظام کا اصل رول، خدا پرست تہذیب اورمادی ترقی، اسلامی معاشرے کے آغاز اورارتقاء کا فطری نظام، تحریک اسلامی کے فطری مراحل اور اس کا مخصوص نظام عمل، اسلامی تہذیب پوری انسانیت کی میراث ہے، اسلامی تہذیب کی مادی شکلیں زمانے اورماحول کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں، (باب ہشتم: اسلام اورثقافت): شریعت الہی کادائرہ کار، وہ علوم جن میں انسان وحٰی الہی کاپابند ہے، وہ علوم جن میں انسان وحی الہی کا پابند نہیں ہے، انسانی علوم پرجاہلیت کے اثرات، ثقافت اورصیہونیت، یورپ کے تجرباتی علوم اسلامی دور کی پیداوار ہیں، علم اور ذریعہ علم میں انفصال درست نہیں ہے، (باب نہم: مسلمان کی قومیت): مسلمانوں کی اجتماعی نظیم کی بنیاد، ہردور میں عقیدہ ہی بنائے جمع وتفریق تھا، قوم رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بنائے ترکیب، دارالاسلام اوردارالحرب، اسلامی وطن اوراس کے دفاع کا اصل محرک، قومی اور نسلی نعرے جاہلیت کی سٹراند ہیں، وطن وقوم کی عصبیتیں، منافی توحید ہیں، (باب دہم: دوررس تبدیلی کی ضرورت، ہم اسلام کوکیسے پیش کریں، اسلام اور جاہلیت میں ہرگز مصالحت نہیں ہوسکتی، اسلام کا اصل مشن، جاہلیت کے ساتھ اسلام کی جشویر
مشابہت؟ خالص اسلام کی دعوت، دعوت اسلامی کی کامیابی کا کلید، جزوی اسلامی کی دعوت مضر ہے، اسلام کواپنی صفائی کی کوئی ضرورت نہیں، مغرب زدہ زہن کی داماندگیاں، داعیان حق کے لیے صحیح طرز عمل، (باب یازدہم: ایمان کی حکمرانی): ایمان باللہ کاہمہ گیر استیلاء، ایمانی قوت کے اثرات، اسلامی عقیدہ کی فضلیت وجامعیت، جاہلی نقطہ نظر اورمومنانہ نقطہ نظر، نگاہ بلند وسخن دلنواز، مومن کی شان، (باب دوازدہم: وادی پرُخار، قصہ اصحاب الاخدود کے اسباق، اہل ایمان کی فتح، اصحاب الاخدود کا جانوروں سے بدتر گروہ، اس معرکے میں کس کو فتح نصیب ہوئی، کامیابی کااصل معیار، مومن کی موت بجائے خود اعزاز ہے، ان مومنین نے انسانی نسل کی لاج رکھی ہے، حق وباطل کی کشمکش کے فریق اورمیدان، اہل ایمان کے انعامات، باغیوں کا انجام، مکذبین کے مختلف انجام، اصحاب الاخدود کا جُداگانہ انجام اوراہل ایمان کے لیے اس واقعہ میں درس عبرت، مومنین اللہ کے اجیر اورکارندے ہیں، صدراوّل کے اہل ایمان، مومن اور اللہ کی حکمت بے پایاں، قرآن کی اصل تربیت، ضروری نہیں ہے کہ اہل ایمان کو دنیاوی غلبہ حاصل ہو، دُنیاوی غلبہ مشیت الہی کے تحت ہوگا نہ کہ صلہ کے طورپر اہل ایمان کی جنگ سیاسی نہیں ہے بلکہ عقیدہ کی جنگ ہے، دشمنان اسلام اس جنگ کودوسرے معنی پہناتے ہیں۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Holdings
Item type Current library Call number Status Barcode
Book NPT-Nazir Qaiser Library Islam 297 س ی د 1979 (Browse shelf(Opens below)) Available NPT-002962

Jada-O-Manzil

(مصنف اورتصنیف): خاندان قطب، سید کے حالات زندگی، سید کی تعلیمی زندگی، سرکاری ملازمت اورسفرامریکہ، اخوان المسلمون میں شمولیت، ابتلاء کا آغاز، عزیمت کی ایک مثال، رہائی، دوبارہ گرفتاری اورسزا، تختہ دار پر لٹکا دیئے گئے، سید قطب اور ادب وعلم کے میدان میں، صحافت کی طرف رخ، سفرامریکہ کے نتائج، العدالۃ الاجتما عیۃ کی تالیف تفیسر" فی ظلال القرآن" تمام تصانیف ایک نظرمیں، شعروسخن کے شغف، معالم فی الطریق، فرد قرار دادجُرم، سید قطب اورمولانا مودوری، مقدمہ مصنف، انسانیت کی زبوں حالی، قیادت نو کی ضرورت، اسلام کی باری، اسلام اپنا رول کیسے ادر کرسکتا ہے؟ امامت عالم کے لیے ناگریزصلاحیت کیا ہے ؟ عہد حاضر کی جاہلیت، احیائے دین کا کام کیسے ہو؟(باب اوّل): قرآن کی تیارکردہ لاثانی نسل): صحابہ کرام کےبعد ایسی لاثانی جمعیت کیوں وجود میں نہ آئی؟، اس کی پہلی وجہ، دوسری وجہ، تیسری وجہ،ہمارے لیے صحیح طریق کار، جاہلیت سے مکمل مقاطمہ، (باب دوم): قرآن کا طریق انقلاب): مکی دور کا بنیادی مسئلہ، کاررسالت کا آغاز اس مسئلہ سے ہوا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے قومیت کے نعرہ سے کیوں نہ کام کا آغاز کیا، قومی نعرے کے اختیار نہ کرنے کی وجہ، آپ صلی اللہ علی والہ وسلم نے اقتصادی انقلاب کاطریق کارکیوں نہ اختیارکیا، ایسا طریق کاراختیار نہ کرنے کی وجہ، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اصلاح اخلاق کی مہم سے دعوت کا آغاز کیوں نہ کیا، اس طریقہ میں کیا کمزوری تھی؟ ہمہ گیر انقلاب، یہ انقلاب کیسے برپا ہوا، نظام حق کی کامیابی کی وجہ، ابتدائے دعوت میں جزوی مسائل کو کیوں نہ چھٹیرا گیا، عملی اورحقیقت پسند دین، اسے نافذ کرنے کے لیے طاقت کی ضرورت ہے، اسلامی قانون کی پیشگی تشکیل لا حاصل ہے، اقامت دین کا صحیح طریقہ، اسلام نے جاہلیت کا مقابلہ کیسے کیا؟ اسلام فکری نہیں بلکہ عملی دین ہے، دین کا طریق فکروعمل بھی زبانی ہے، اسلام نظام کےنفاذ سے پہلے اسلامی قانون کامطالبہ سراسر بے معنی ہے، جاہلیت کے ہتھ کنڈوں سے متنبہ رہنا چاہیے، (باب سوم): اسلامی معاشرے کی خصوصیات اوراس کی تعمیر کا صحیح طریقہ): انبیاء کی اصل دعوت، کائنات کے اندرانسان کی اصل حیثیت، جاہلیت کی ہمہ گیر گرفت سے نجات پانے کا صحیح طریقہ، اسلامی معاشرے کی نظریاتی بنیاد، جاہلی معاشرے میں رہنے والے "مسلمان"، جاہلی قیادت سنے انحراف لازم ہے، جاہلی فضا میں اسلام کے احیاء کی صورت، اسلام کا اصل نصب العین "انسانیت" کا فروغ ہے، انسانیت کو فروغ دینے کے نتائج، کیا قدیم معاشروں نے انسانیت کو فروغ دیا؟ کیا جدید معاشرے انسانیت کو فروغ دے سکتے ہیں؟، اس میدان میں اسلام یکتا اورمنفرد ہے، (باب چہارم): جہاد فی سبیل اللہ): تحریک جہاد کے مراحل، تحریک جہاد کی پہلی امتیازی خصوصیت، دوسری امتیازی خصوصیت، تیسری امتیازی خصوصیت، چوتھی امتیازی خصوصیت، اسلام انسان کی آزادی کا اعلان عام ہے، دنیا میں حکومت الہیہ کیسے قائم ہوسکتی ہے؟ عبودیت کی اصل حقیقت، اسلام دعوت اورتحریک دونوں پہلوؤں سے برپا ہو، کیا اسلام دفاعی تحریک ہے؟، جہاد کے تدریجی احکام، مکی دورمیں جہاد با لسیف کیوں منع تھا؟ اس دورمیں جہاد بالسیف کی دوسری وجہ، تیسری وجہ، چوتھی وجہ، پانچویں وجہ،چھٹی وجہ، ساتویں وجہ، مدنی دور کے ابتدائی ایام میں جہاد کیوں ممنوع رہا، جہاد کی ایک اورطبعی وجہ، اسلام کی نگاہ میں دفاع وطن کا اصل محرک، جہاد اسلام کی فطری ضرورت ہے، جاہلیت کے مقابلے میں اسلام" جنگ بندی" نہیں کرسکتا، اسلام کے بارے میں دو تصور اوران کا فرق، اسلام میں مغرب کے تصور جہاد کی گنجائش نہیں، (باب پنجم): لا الہ الا اللہ اسلام کا نظام حیات، اسلامی نظام زندگی کی اساس، اسلامی معاشرے کا امتیازی وصف، اسلامی اعتقاد کیا ہے؟ اسلامی معاشرہ کو وجود میں لانے کا طریق کار، جاہلی معاشرے کی خصوصیات، (باب ششم): آفاقی ضابطہ حیات): پُوری کائنات ایک ہی مرکزی ہے قانون کے تابع ہے، انسان غیر ارادی پہلوؤں میں مرکزی قانون کا تابع ہے، شریعت الہی مرکزی قانون سے ہم آہنگ ہے، شریعت الہی کا اتباع کیوں لازم ہے، "حق ناقابل تقسیم ہے، کائنات "حق' پر قائم ہے، حق سے انحراف کے نتائج، (باب ہفتم: اسلام ہی اصل تہذیب ہے): اسلامی معاشرے اورجاہلی معاشرے کا بنیادی فرق، صرف اسلامی معاشہر ہی مہذب معاشرہ ہوتا ہے، اسلامی معا شرہ اورجاہلی معاشرہ کی جوہری خصوصیات، تہذیب کا اصل پیمانہ، تہذیب کا فروغ میں خاندانی نظام کی اہمیت، تہذیب مغرب کا حال، خاندانی نظام کا اصل رول، خدا پرست تہذیب اورمادی ترقی، اسلامی معاشرے کے آغاز اورارتقاء کا فطری نظام، تحریک اسلامی کے فطری مراحل اور اس کا مخصوص نظام عمل، اسلامی تہذیب پوری انسانیت کی میراث ہے، اسلامی تہذیب کی مادی شکلیں زمانے اورماحول کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں، (باب ہشتم: اسلام اورثقافت): شریعت الہی کادائرہ کار، وہ علوم جن میں انسان وحٰی الہی کاپابند ہے، وہ علوم جن میں انسان وحی الہی کا پابند نہیں ہے، انسانی علوم پرجاہلیت کے اثرات، ثقافت اورصیہونیت، یورپ کے تجرباتی علوم اسلامی دور کی پیداوار ہیں، علم اور ذریعہ علم میں انفصال درست نہیں ہے، (باب نہم: مسلمان کی قومیت): مسلمانوں کی اجتماعی نظیم کی بنیاد، ہردور میں عقیدہ ہی بنائے جمع وتفریق تھا، قوم رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بنائے ترکیب، دارالاسلام اوردارالحرب، اسلامی وطن اوراس کے دفاع کا اصل محرک، قومی اور نسلی نعرے جاہلیت کی سٹراند ہیں، وطن وقوم کی عصبیتیں، منافی توحید ہیں، (باب دہم: دوررس تبدیلی کی ضرورت، ہم اسلام کوکیسے پیش کریں، اسلام اور جاہلیت میں ہرگز مصالحت نہیں ہوسکتی، اسلام کا اصل مشن، جاہلیت کے ساتھ اسلام کی جشویر

مشابہت؟ خالص اسلام کی دعوت، دعوت اسلامی کی کامیابی کا کلید، جزوی اسلامی کی دعوت مضر ہے، اسلام کواپنی صفائی کی کوئی ضرورت نہیں، مغرب زدہ زہن کی داماندگیاں، داعیان حق کے لیے صحیح طرز عمل، (باب یازدہم: ایمان کی حکمرانی): ایمان باللہ کاہمہ گیر استیلاء، ایمانی قوت کے اثرات، اسلامی عقیدہ کی فضلیت وجامعیت، جاہلی نقطہ نظر اورمومنانہ نقطہ نظر، نگاہ بلند وسخن دلنواز، مومن کی شان، (باب دوازدہم: وادی پرُخار، قصہ اصحاب الاخدود کے اسباق، اہل ایمان کی فتح، اصحاب الاخدود کا جانوروں سے بدتر گروہ، اس معرکے میں کس کو فتح نصیب ہوئی، کامیابی کااصل معیار، مومن کی موت بجائے خود اعزاز ہے، ان مومنین نے انسانی نسل کی لاج رکھی ہے، حق وباطل کی کشمکش کے فریق اورمیدان، اہل ایمان کے انعامات، باغیوں کا انجام، مکذبین کے مختلف انجام، اصحاب الاخدود کا جُداگانہ انجام اوراہل ایمان کے لیے اس واقعہ میں درس عبرت، مومنین اللہ کے اجیر اورکارندے ہیں، صدراوّل کے اہل ایمان، مومن اور اللہ کی حکمت بے پایاں، قرآن کی اصل تربیت، ضروری نہیں ہے کہ اہل ایمان کو دنیاوی غلبہ حاصل ہو، دُنیاوی غلبہ مشیت الہی کے تحت ہوگا نہ کہ صلہ کے طورپر اہل ایمان کی جنگ سیاسی نہیں ہے بلکہ عقیدہ کی جنگ ہے، دشمنان اسلام اس جنگ کودوسرے معنی پہناتے ہیں۔

In Urdu

Pbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.