تاریخ سندھ- جلد دوم : قدوسی، اعجاز الحق
Material type:
- 954.918 ق د و 1990
Item type | Current library | Call number | Status | Barcode | |
---|---|---|---|---|---|
Book | NPT-Nazir Qaiser Library History | 954.918 ق د و 1990 (Browse shelf(Opens below)) | Available | NPT-011065 |
Browsing NPT-Nazir Qaiser Library shelves, Shelving location: History Close shelf browser (Hides shelf browser)
No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | ||
954.918 ع ا ل 1993 سندھ نیشنلزم : | 954.918 ق د و 1948 تاریخ سندھ- جلد سوم : | 954.918 ق د و 1990 تاریخ سندھ- جلد اول : | 954.918 ق د و 1990 تاریخ سندھ- جلد دوم : | 954.918 ق د و 1990 تاریخ سندھ- جلد سوم : | 954.918 ل غ ا 1992 جدوجہد ٓازادی میں سندھ کا کردار : | 954.9180315 NAP-H 2001 The History of general Sir Charles Napier's conquest of scinde : |
تاریخ سندھ
ارغون دور حکومت): شاہ بیگ ارغون، امیر ذوالنون، قندھار کو روانگی، مرزا بدیع الزماں کی باپ سے ناراض ہوکر قندھار روانگی، باپ بیٹے کی صلح، امیر ذوالنون کی شہادت، (شاہ بیگ ارغون): محمد خان شیبانی کا تسخیر قندھار کا عزم ، (بابر کا فتح قندھار کا قصد): شاہ بیگ کا سیوی کوفتح کرنے کا عزم، شاہ بیگ کا امراء سے مشورہ، قلعہ سیوی کی فتح، شاہ بیگ کی پریشانی، بابر کا قندھار پر دوسرا حملہ، بابر کی بیماری، شاہ بیگ کے سیوی میں مشورے، (سندھ پر حملہ): شاہ حسن کی باپ سے ناراضگی اور بابرکی خدمت میں حاضری ، قندھار کے قلعے کی کنجیوں کی حوالگی، دریاخاں کا سیوی پرحملہ ٹھٹے پر حملے کی ترغیب، ٹھٹے پرحملہ، دریا خاں کی شہادت اور شاہ بیگ کا ٹھٹے پر قبضہ، ٹھٹے کی تباہاں، جام فیروز کی حاضری، جام فیروز کی دوبارہ غلامانہ حکومت، شاہ بیگ کی سیوھن کی روانگی، دریا خاں کے بیٹوں کو ہموار کرنے کی کوشش، تلٹی میں جنگ، جام فیروز اورجام صلاح الدین میں کشمکش، جام فیروز کی روڑ دھوپ، شاہ حسن کی سندھ میں آمد، جام صلاح الدین کی شکست، ماچھی قوم کی تباہیاں، شاہ بیگ کی قلعہ سیوھن میں آمد، بکھر میں آمد، دھاریجہ قبیلے کے لوگوں کی گرفتاریاں اور قتل، سادات بکھر کے متعلق حکم، قلعہ انور کی مسماری، بلوچوں کی قلع قعم، پابندہ محمد ترجمان کا حکومت بکھر پرتقرر، شاہ بیگ کی وفات، شاہ بیگ کے ذاتی اوصاف، شاہ بیگ کا دور حکومت سندھ، (شاہ حسن ارغون):مزرا شاہ حسن کی ٹھٹے میں آمد، جام فیروز کی پچاس ہزار فوج، ٹھٹھے میں قتل عام، ٹھٹے میں شاہ حسن کی حکومت، نظم ونسق کی بحالی، شاہ حسن کی سیاست کے تقاضے، فتح ملتان کاعزم، بابرکی ہندوستان پرفوج کشی، قلعہ سیورائی پرفوج کشی، اُ چ کی جنگ، سلطان حسن لانگا اور شاہ حسن کا معاہدہ، قلعہ دلاور کی فتح، فتح ملتان ، کھنگار کی مخالفت، میرزا شاہ حسن کا پٹن پر حملہ، ہمایوں کی سندھ میں آمد، ببر لو کے چار باغ میں قیام، میرزا شاہ حسن کے نام فرمان، میرزا شاہ حسن کی عرضداشت، ہمایوں کی فوج، حمیدہ بانو بیگم سے شادی، سیوستان پر حملہ، یادگار ناصر میرزا کی غداری، ہمایوں کا حجاز کا قصد، راجا مالدیو کی عرضداشت، جیسلمیرمین نئی پریشانیاں، عمر کوٹ میں آمد، اکبر کی ولادت، یادگار ناصر میرزا کاانجام، میرزا شاہ حسن کی ریشہ دوانیاں، ہمایوں کی جون میں آمد، ہمایوں کی سندھ میں روانگی، میرزا کامران کی آمد، وفاداری کا ایک نمونہ، شاہ حسن نے ارغونوں کی بغاوت اوراس کے اسباب، ٹھٹھے میں میرزا عیسٰی ترخان کی اطاعت کا عہد، سلطان محمود کے نام حکومت بکھر کا پروانہ، موضع ساپاہ میں جنگ، میرزاعیسٰی ترخان کا خفیہ پیغام، سندھ کی تقسیم کا معاہدہ، میرزا شاہ حسن کی وفات، میرزا عیسٰی ترخان اورسلطان محمود کی مڈبھیڑ، میرزا عیٰسی ترخان کا سیوہن پر قبضہ، میرزا شاہ حسن کی لاش ٹھٹھہ میں، میرزا شاہ حسن کے ذاتی اوصاف، میرزا شاہ حسن کا دور حکومت سندھ، (ارغون دور میں سندھ کے علما و فضلا و شعرا): میرمحمود معروف یہ شیخ میرک، شیخ میر محمد اور شیخ عبد الوہاب، شاہ قطب الدین بن شاہ محمد طیب، سید میر کلاں، مخدوم محمود فخر پوترہ، مخدوم بلاول، مولانا عبد العزیز ہروی ابھری، قاضی دتہ سیوستانی بن مخدوم راہو، مخدوم رکن الدین عرف مخدوم متو، قاضی قاضن، قاضی عبد اللہ بن قاضی ابراہیم، مولانا مصلح الدین ہاشمی، حیدر کلوچ، شاہ حسن تکدری، مولانا فخری ہروی، (ترخان دور حکومت: میرزا عیسٰی ترخان اول): تخت نشینی، ارغون امرا کی مخالفت، بیٹوں کی تربیت، قلعے کی تعمیر، میرزا باق اور میرزا صالح میں اختلاف،میرزا محمدصالح کا تسلط، میرزا محمد باق کی مصیبتیں، میرزا محمد باق اورمیرزا صالح کی جنگ، سلطان محمود خاں سے مدد کا مطالبہ، میرزا محمد صالح اول کا قتل، میرزا محمدصالح اول کی اولاد، میرزا محمد باقی کی طلبی، ارغونوں کی بے وفائی، میرزا عیسٰی اور سلطان محمود خاں کی جنگ، پرتگیزیوں کی ٹھٹھے میں آتش زنی، ولیعہدی، وفات، تجویز قبر، میرزا عیسٰی کے ذاتی اوصاف، میرزا عیسٰی ترخان کا دور حکومت سندھ اولاد، بکھر کی حکومت، سلطان محمود خان کو کلتاش، سلطان محمود کا خاندان، سلطان محمود کے ابتدائی کارنامے، شاہ حسن کے زمانے میں سلطان محمود کے کارنامے، (بکھر کا پہلا مغل گورنر): سلطان محمود خاں کا دور حکومت بکھر، سلطان محمود خان کے عہد حکومت کے علما اور سادات) شاہ قطب الدین ہروی، میر سید صفائی، شیخ میر غورمانی، قاضی داؤد، میرمحمود پورانی، مولانا یار محمد، مخدوم قاضی محمد عثمان دربیلی، مولانا محمد قاسم دیوان، (بکھر کے مغل گورنر میرزا محمد باقی ترخان):تخت نشینی، نظم ونسق، ارغونوں کا قتل عام، خاصہ خیلوں پرنوازشیں، میرزاجان باب کی شورش، شاہ قاسم ارغون کاشب خون، میرزا محمد باقی کے ہولناک مظالم، ماہ بیگم قید و ہند میں، میرزاجان بابا کا قتل، ملک کے مختلف حصوں پر بیٹوں کا تقرر، میرزا محمد باقی کی وفات، میرزا محمد باقی کی شخصیت، میرزا محمد باقی کادور حکومت سندھ پرتبصرہ، میرزا محمد باقی کی اولاد، میرزا محمد پابندہ ترخان، تخت نشینی، کشتگان ستم، میرزا ظفر اور میرزا جانی بیگ میں جنگ، میرزا مظفر کے بعد، دارالضرب، مغلوں کی دخل اندازی ، صادق محمدخاں کی آمد، میرزا شاہرخ کی دوبار اکبری میں حاضری، میرزا جانی بیگ کی اخلاق کمزوریاں، تسخیر سندھ کے لیے خانخاناں کا تقرر، میرزا جانی بیگ کے مشورے، میرزا جانی بیگ کا فیصلہ، خانحاناں کی سندھ میں آمد، فیصلہ کن جنگ، ٹھٹھے میں آتش زنی، خانخاناں کانیا اقدام، میرزا جانی بیگ کی شجاعت اور پامردی، صلح، شرائط ضلع، میرزا جانی بیگ کی اکبر کے دربار مین حاضری ، وکلا کی روانگی اوران کو ہدایتیں، وفات، میرزا جانی بیگ کی حکومت پر تبصرہ، ماتر
رحیمی، طاہری، ذخیرہ الخواتین، ریاض الشعراء، مقالات اشعراء، میرزا جانی بیگ کی اولاد، مغل گورنر، مغل گورنروں میں سیدحسان الدین راشدی کی قائم کردہ ترتیب، عہد اکبری، عہد جہانگیری، عہد شاہجہانی، عہد اورنگ زیب عالمگیر، عہد حکومت معزالدین جہاندار شاہ، (ٹھٹھے کے مغل گورنروں کے حالات و ترتیب): میرزا غازی بیگ ترخان ، یعقوب علی کو کہہ کر تنبیہ، شہبازی کی مدارالمہامی، میراحمد بیگ کا مختار عام کی حیثیت سے تقرر، ابو القاسم سلطان کی بغاوت، میرزا غازی کی جنگ کے لیے تیاری، صلح، ابو القاسم سلطان کی آنکھوں میں سلائی پھروانا، باب طالب کی آمد، میرزا غازی کا حسن انتظام، جام ہالہ گھور کی شورش، میرزا غازی کی عقد، سعید خاں کی آمد، میرزا غازی کے مشورے، ابوالقاسم سلطان کافراراور دوبارہ گرفتاری، عرب کو کہ اور دریا خاں کو انعام، بکھر میں سعیدخاں میں ملاقات، اکبر کے حضور میں حاضری، جہانگیر کا عہد حکومت، خسرو خان چرکس کی شورش، احمد بیگ سلطان کو ذلیل کرنے کی کوشش، قندھار کی گڑبڑ، غازی بیگ کو فرزندی کا خطاب، قندھار میں قحط، جہانگیر کی خدمت میں عریضہ، بکھرمیں آمد، میرزا کے متعلق غلط فہمی، وطن کی روانگی، میرزا غازی کابکھر میں قیام، قندھار کو دوبارہ روانگی، میرزا غازی کی خارجہ پالیسی، قیام قندھار کا زمانہ، میرزا کے قندھار کے اخراجات، ٹھٹھے کی حکومت کی خرابیاںِ، ہندو بیگ کا ٹھٹھے کی بخشی گیری پرتقرر، ہندو بیگ اور مانک چند کا انجام، رائے سنگھ کا انتظام، خسرو کی بیدخلی، میرزا غازی کی وفات کی تفصیلات، میرزا غازی کی تدفین، میرزا غازی کے عہد حکومت پر تبصرہ، میرزا غازی کے درباری، طالب آملی، سلا مرشد بروجردی، ملااسد قصہ خوان، ملا احسنی گیلانی، ملا شیخ اسحاق بکھری، میرعماد الدین محمود اسد آبادی، ملا عبد الرشید رشید، عطاء اللہ کشمیری، رضوی، سروری یزدی، میرمحمد ہاشم، سنجر کاشی، میرزا غازی کی وفات کے بعد، خسرو چرکس کا حشر، میرزا رستم قندھاری، مصطفٰی خاں، سید بایزید بخاری، نواب شریف الملک، میرزا عیسٰی ترخان ثانی): ٹھٹھے کی صوبیداری، وفات، میرزا عیٰسی کے عہد حکومت پر تبصرہ، شیر خواجہ، میرزا حسام الدین مرتضٰی خان انجو، نواب امیرخاں ابو البقا): ٹھٹھے کی صوبیداری پرتقرر، جونا گڑھ تبادلہ، سیوھن کی صوبیداری پر تقرر، ٹھٹھے کی دوبارہ حکومت، ٹھٹھے کی جامع مسجد کی تعمیر، امیرآباد، وفات، (میر عبد الرزاق معموری، سید ابراہیم بن بایزیدبخاری ، نواب مغل خاں، عالمگیر کی سندھ میں صوبیداری، عالمگیر کی صوبیداری کے زمانے میں اس کے نائب، سندھ میں انتشار، سندھ کی سرسبزی و شادابی، چھینٹوں کاتحفہ، اورنگا بندر کی تعمیر، ظفرخاں، عہد اورنگ زیب، قباد خاں، نواب لشکر خان، نواب غضنفر خاں، نواب سید عزت خاں، ابو نصرت خاں، سعادت خاں، سیدعزت خاں دوبارہ ٹھٹھے کی گورنری پر، نواب خانہ زاد خاں، سردار خاں، مریدخاں، زبردست خاں ،ابو نصرت خاں کا دوبارہ ٹھٹھے پر تقرر، حفیظ سعید خاں، میر امین الدین خاں حسین، یوسف خان تری، نواب احمد یار خاں، عطر خاں ، مہین خان، شاکرخاں، مہین خان دوبارہ ٹھٹھے کی حکومت پر، خواجہ محمد خلیل خان، عطر خاں،میر لطف علی خاں، نواب اعظم خان، صوفی شاہ عنایت کی شہادت، نواب مہابت خان، سلطان محمود خاں، نواب سیف اللہ خاں، نواب دلیردل خاں ٹھٹھہ اجارہ داری پر، نواب ہمت دلیر خاں، نواب صادق علی خاں، ٹھٹھہ کے مغل دورحکومت پر تبصرہ، کلہوڑا دور حکومت، خاندان و نسب، شجرہائے نسب، کلھوڑوں کی سندھ میں آمد،(چنے خاں): نئے شہر کی بنیاد، عادات و اطوار و مشاغل، اولاد، کلھوڑےخاں، میا ں آدم شاہ، وفات، میاں آدم شاہ کا مقبرہ، میاں آدم شاہ کی اولاد، (میاں الیاس محمد، میاں شاہ علی (عرف شاھل محمد)، وفات مقبرہ، میاں نصیر محمد کلھوڑہ، وفات، میاں دین محمد، شاہزادہ میر معزالدین، تقدیر کے کرشے، (میاں یار محمد): میاں یار محمد قلات میں، قلات کی مصیبتوں کی داستان میاں یار محمد کے قلم سے، وطن کو واپسی، میاں یار محمد کے وکلا شاہزادے کی خدمت میں، میاں یار محمد کی سرفرازی اور حاضری، میاں یار محمد کی وضاحت، بروہیوں کے پیدا کردہ مصائب، سمندر خاں کا پیغام، میاں صاحب کے خاندان پرسختیاں، میاں صاحب کے اہل وعیال کی رہائی، جنگ بھوک، میاں یار محمدکو کمک دینے کا انعام، میاں یار محمد کا عہد، وفات ، اولاد، (میاں نورمحمد کلھوڑہ ملقب (بہ خدا یارخاں) میاں محمد داؤد کی مخالفت، محمد داؤد کی بیعت اور مزید مخالفت، میاں نورمحمد کی پہلی عرضداشت شاہ دھلی کی خدمت میں داؤد پوتروں سے جنگ، بروہیوں سے جنگ، عبد اللہ خاں بروہی کی دوبیٹیاں میاں نور محمد کے صاجزادوں کے نکاح میں، میاں نور محمد کا حملہ، (سندھ پر نادر شاہ کا حملہ): نادر کافرمان زکریا خاں کے نام ، میاں نورمحمد کے اقدامات، روانگی کے وقت میاں نور محمد کی ہدایت، نادرشاہ کا اقدام، خراج، میاں صاحب کے ساتھ نادر کا سلوک، ملک کا بٹوارا، نادرشاہ کی واپسی، سندھ پر نادری حملے کے اثرات، میاں نور محمد کا طرز عمل، ملک کی اندرونی شورشوں کا خاتمہ، رانا دھاراجا کی قتل، قلعہ کانجی پر حملہ، نادر شاہ کی وفات، سندھ میں نادرشاہ کے قتل کی تاریخیں، (احمد شاہ ابدالی): نادرشاہ ابدالی اور سندھ، دربار قندھار میں سندھ کا وکیل، گڈو مل کی سفارت، میاں صاحب کے صاجزادوں کی واپسی، غلام شاہ اور عطر کی واپسی، میاں محمد مراد یاب خان کی دہلی وعہدی، سابق ولی عہد کی ناراضی، میاں مراد یاب خاں کی معزولی، میاں نورمحمد کی وفات، ، میاں نور محمد کی اولاد، میاں نور محمد کے عہد حکومت پرتبصرہ، میاں نور محمد کاوصیت نامہ، وجہ ترتیب وصیت نامہ ، عبادات کی تلقین، تلاوت قرآن مجید، اہل بیت کی محبت، مقدمات کے متعلق وصیت،
علماء صلحاء کی محبت، رضا مندی شرفا، کسرنفسی، حقوق، یادمرگ، اپنی حالت، عیاشی کی خرابیاں، روزہ و نماز کی تاکید، چہار مذاہب، سلسلہ طریقت، نظام مملکت، ولی عہدی، زمینداران سندھ کے متعلق وصیت، جاگیرات کا انتطام، ہندو میرمینشوں کے متعلق وصیت، خاتمہ، (کلھوڑہ خاندان کا دوسرا فرمانروا محمد مراد یابخاں): محمد مراد یاب خاں کے کارنامے، جام ککرانہ سے جنگیں، محمد مراد یاب خاں کی معزولی، محمد مراد یاب خاں کی وفات، اولاد، میاں مراد خان یاب کے دورحکومت پرتبصرہ، (میاں غلام شاہ کلھوڑہ): الہ آباد کی بنیاد، احمد یار خاں کی وفات، محمد عطر خاں کی مخالفت، محمد عطر خاں کی سندھ میں واپسی، بیکانیر کاقصد، غلام شاہ کے بعد سندھ کی حالت، غلام شاہ کی سندھ کو روانگی، روہڑی کی جنگ، محمد مرادیاب کی تیمارداری و تعزیت، احمد یار خاں اور عطر خاں کی گرفتاری اور رہائی، سندھ کی تقسیم، میاں غلام شاہ کی حکومت کا مستقل دور، ٹھٹھہ کی طرف توجہ، عطرخاں اور احمد یارخاں کی شورشیں، میاں غلام شاہ کی صلح پسندی، اباوڑو کی جنگ، جام ککرانہ کی سرزنش، خطاب، انعام، سند، کچھ کی یورشیں، پہلی یورش، دوسری یورش، دوسرا خطاب، انگریزوں کا قدم، عطرخاں کی اطاعت، ڈیرہ جات کی حکومت، ٹھٹھے کی انتظامات، حیدرآباد کی بنیاد، وفات، مائی گلاں، اولاد، میاں غلام شاہ کی حکومت پرتبصرہ، (میاں محمد سرفراز خاں): سندھ کی فرمانروائی، ڈیرہ جات کی حکومت، کچھ اور یورشیں، (ٹالپوروں کی ، دربار کلھوڑہ میں حیثیت: میر بہرام سے بدگانی): دیوان گدو مل کا مشورہ، میربہرام کا ردعمل ، میربہرام کی شہادت، میر بہرام کے قتل کا اثر، (محمود خاں کی مسند نشینی میاں غلام بنی کی فرمانروائی): میربجار کی آمد، میر بجار قلات میں، میر بجار کی سندھ میں آمد، میر بجار کا جنگ میں توقف، میر بجار کے نام میاں غلام نبی کا خط، میربجار کا درعمل، مکروفریب کا نیا حربہ، لالیاری کی جنگ، میاں غلام نبی کی شہادت، تاجہ لیکھی کا فرار، میربجار کی دشمنوں کے ساتھ حسن سلوک، میاں سرفراز اور میاں غلام نبی کے عہد حکومت پر تبصرہ، (میاں عبدالنبی ): میاں عبد النبی کی سنگ دلی، میربجار کی تمنا، اللہ بخش جھنجن کی حاضری اورقید، لیکھی کی گرفتاری اور رہائی، عزت یارخاں کی ہنگامہ آرائی، عزت یار خاں کا خط ، میربجار کاجواب، شکار پور کا محاصرہ، تیمور شاہ کا حملہ، میربجار کا درعمل، تیمور شاہ کی واپسی، خلعت وخطاب، میربجار کی شہادت، میرعبد اللہ، میاں عبدالنبی کا فرار، میرعبد اللہ پر فراری کا ردعمل، (صادق علی خاں): مہاراجا جود ھپور اور بروہیوں کی یورش، جودھپور والوں سے جنگ، بروہیوں کا حملہ، پل چالک کے قریب جنگ، میرعبد اللہ کی ملک کے حالات کو بہتر بنانے کی سعی، میاں عبد النبی کی فتنہ پردازیاں، مدد خاں کی سندھ پرآفت، میر عبد اللہ خاں کا جذبہ ہمددری، جنگ کے لیے روانگی، مددخاں کا خط، میرعبداللہ خاں کا جواب، مدد خاں کے مظالم، میرعبداللہ کی برہمی، میرفتح علی پراس گفتگو کا اثر، مدد خاں کی تیاریاں، میر عبد اللہ کا خط، مدد خاں کا جواب، فتح خاں کی رہائی، مدد خاں کی تدبیریں، میاں عبد النبی کی روبارہ بازیاں، میر عبد اللہ اور میرفتح خاں کی گرفتاری، میرعبداللہ کے خیمے میں قتل وغارت گری، میر عبداللہ اور میر فتح خاں کی شہادت، (ہالانی کی جنگ): میاں عبدالنبی کی نئی تیاریاں، جنگ ہالانی، میان عبد النبی کی شکست اور فرار، فتح کے بعد، میاں عبد النبی کی تیسری بارشکشت، میاں عبدالنبی کی ناکامی، حیدرآباد کی فتح، معروضہ، تیمور شاہ کا فیصلہ، میرفتح علی خاں کا درعمل، فتح آباد کی بنیاد، ٹالپوروں میںپھوٹ، میاں عبد النبی کی فریب کاریاں، میاں عبد النبی کے لیے نیافرمان، افغانوں سے جنگ، تیمور شاہ کا جوش انتقام، میاں عب النبی کاحشر، میاں عبد النبی کی وفات، (کلھوڑہ دور حکومت پر تبصرہ): علوم وفنون، کلھوڑہ دور کے علماء و فضلاء شعرا و ادیب، مخدوم محمد معین، مخدوم محمد ہاشم، مخدوم عبدالروف، علامہ محمد حیات سندھی، شاہ فقیر اللہ علوی، علی مدد، مولوی محمد صادق، میر نجم الدین عزلت، میاں نعمت اللہ ، میر علی شیرقانع ٹھٹوی، (شعرو ادب): محسن ٹھٹھوی، راج ٹھٹھوی، داود خاں عباسی، سرخوش، سرفراز، چتر بھوج، حسن ، شاہ عبد اللطیف بھٹائی، عبد الروف منشی، میرزا معز اصفہانی، (کلھوڑہ دور کے شہر اور عمارتیں): خدا آباد، محمد آباد، مراد آباد، الہ آباد، شاہ گڑھ اور شاہ بندر، حیدرآباد، خداباد نو، (عمارتیں): شاہ بہارا کا مقبرہ، میاں آدم شاہ کا مقبرہ، شاھل محمدکا مقبرہ، میاں نصیر محمد کا مقبرہ، لاڑکانہ کاقلعہ، درگاہ پیر رکن شاہ، درگاہ پیر شہنشاہ، قلعہ بدین، شاہ عبد اللطیف بھٹائی کا مقبرہ، میاں نور محمد کا مقبرہ، (ٹالپوروں کا دورحکومت): ٹالپوروں کی اصل، وجہ تسمیہ، میران حیدرآباد، میران خیرپور، میران میرپور، میرفتح علی فاتح سندھ، تینوں حکومتوں کا نظام کار، میران حیدر آباد: میر فتح علی خاں فاتح سندھ (پہلی چویاری) مائل ٹھٹھوی، اولاد، میرفتح علی خاں کی حکومت پرتبصرہ، فتح علی خاں کے دربار کا ملک الشعرا، فتح نامہ، دیوان عظیم، دیوان عظیم اردو، مثنوی بیرو رانجھا، اُنشائے عظیم، میر غلام علی خاں، میرٹھارہ خاں سے جنگ، انگریزوں سے معاہدہ، دوسرا معاہدہ، وفات، علما اور شعرا کی قدردانی، (میر کرم علی خاں): رنجیت سنگھ اور میران ٹالپور، معاہدہ، شاہ شجاع الملک کے مظالم، میران سندھ کا اقدام، شاہ شجاع الملک کی روانگی، میران سندھ اور محمد عظیم خاں کی ملاقات، شکارپورپرمیران سندھ کا قبضہ، نواب ولی محمد لغاری کا خط، عبد المنصور خاں اور نواب لغاری کی ملاقات، ملک شکار پور کی میراں سندھ میں تقسیم، حضرت سید احمد شہید، میرکرم علی خاں کی وفات،
میر کرم علی خاں کے دور کی علمی و ادبی ترقیاں، میر غلام علی مائل، میر صابر علی صابر، (میر مراد علی خاں): انگریزوں سے معاہدہ، نواب ولی محمدخاں لغاری کی وفات، ایک عجیب واقعہ، شاہ شجاع الملک کی شکار پور میں آمد، میرمراد علی خاں کی وفات، میرمراد علی خاں کی وفات پرشاہ شجاع الملک کا تاثر، میر مراد علی خاں کی شخصیت، (میرنور محمدخاں و میر محمد نصیر خاں): کار پردازان میران سندھ کی شکار پور سے فراری، میران سندھ کا غم وغصہ، شجاع الملک کا غصہ، (جنگ کھرڑی):غلام مرتضلی شاہ اور سید محمد کاظم شاہ کی شہادت، سمندر خاں کی روانگی، میران سندھ کے مقابلے کے لیے مدیجی میں آمد ، شجاع الملک خراسان کو روانگی اورروبارپ سندھ میں آمد، شجاع الملک اور لاڑکانہ کے مختار کار کی گفتگو، شجاع الملک کی حیدرآباد میں آمد، شجاع الملک کا خط میران سندھ کے نام، انگریزوں کی ریشہ دوانیاں، میران سندھ کواپنی راہ پر لانے کی کوشش، انگریزی فوجوں کی نقل و حرکت، انگریزی فوج کی بہاولپور آمد، انگریزی فوج کی روہڑی میں آمد، اسکندر برنس کی والی خیرپورسے ملاقات، قلعہ بکھر پر انگزیزوں کا قبضہ، انگریزی فوج کی بمبئی سے کراچی میں آمد، میرنورمحمد خاں کی صلح وصفائی کی کوشش، جیکب آباد کے قلعے پرانگریزوں کا قبضہ، راس بیل کا ایجنٹی سندھ پر اور ٹامس پوسٹن کا کلکٹری، شکار پور پر تقرر، سندھ کے نظم و نسق کے لیے ایمیل کا تقرر، میران سندھ میں افتراق اورسندھ میں انگریزی چھاونی کا قیام، انگریزوں کی دریائی راستے سے خراسان پر یورش کی اجازت طلبی، امیر دوست محمد خاں کا میران سندھ کے نام ایک بصیرت افروز خط، میرنور محمد خاں کی وفات، خراسان سے ناکام واپس آنے پرانگریزوں کی نئی چالبازیاں، انگریزوں کی نیا معاہدہ، میجر اٹرام کی میران حیدرآباد میں نفاق ڈالنے کی کوشش، بختیار خاں لغاری کی انگریزوں سے بغاوت، میر محمد نصیر خاں کو غیرت دلانے کی کوشش، (جنگ میانی): انگریزی فوج کو روانگی کا حکم، جنگ میانی کا مال غنیمت، شکست کے بعد میران حیدرآباد کا ردعمل، میراں حیدر آباد کی گرفتاری، انگریزوں کا قلعہ حیدرآباد میں داخلہ، سندھ پر انگریزوں کا قبضہ، انگریزوں کی قلعہ حیدر آباد اورخیر پور میں لوٹ مار، میر صوبیدار کا انجام، میران حیدرآباد اور خیرپور کی نظر بندی، زخموں پر نمک، انگریزوں کے ظلم و ستم، (میران حیدرآباد کی سیرت وشخصیت): میر نصیر خاں ٹالپور، میر حسن علی خاں، میرعباس علی خاں، میر حسین علی خاں، میر صوبدار خاں، میر محمد علی خاں، میر شہداد خاں حیدری، میر یار محمد خاں، میران خیرپور، میر سہراب خاں، قلعہ احمد آباد (کوٹ ڈیجی) کی تعمیر، عوام کی معیشت کوبہتر بنانے کی طرف توجہ، فتوحات کی وسعت، گوشہ نشینی، وفات، اولاد، میر رستم خاں، میررستم خاں کے انگریزوں سے معاہدے، معاہدہ 10 جنوری 1839ء، ضمیمہ معاہدہ 10 جنوری 1839ء، میران سندھ کی نااتفاقیاں، میران خیر پور سے معاہدہ 4 نومبر 1842ء، (نونہار کی جنگ اور عہد نامہ): عہد نامہ نونہار، میران خیر پور پردام تزویر، میرعلی مراد خاں کی انگزیزوں کی شہ پر نئی تدبیریں، میران خیر پور کی قلعجات ریگستان کی طرف روانگی، عہد نامہ دست برداری میر رستم خاں، ترجمہ عہدنامہ، صاحب تازہ بوائے معارک کا بیان، میررستم خاں کا تعاقب، میررستم خان شہداد پور میں، میرعلی مراد کں پر انگریزون کا لطف و کرم ، شکار پور سے میران سندھ کے کارکنوں کا فرار، میر نصیر خاں والی حیدرآباد کی انگریزوں کے مقابلے کے لیے احتیاطی تدابیر، میررستم خاں کی وفات، میررستم خاں کی سیرت وشخصیت، (میر علی مراد خاں اول): میر علی مراد خان پر معاہدہ نونہار پرتحریف کا الزام، مسٹر فریر کے نام میرعلی مراد خاں کے علاقوں کی ضبطی کا حکم، میرعلی مراد خاں کی معزولی کے متعلق حکومت انگلیشیہ کا اشتہار، میرعلی مراد خاں کا ردعمل، میرعلی مراد خاں کی وفات، میر علی مراد خاں کی سیرت و شخصیت، (میران میر پور): میرٹھارہ خان، میر علی مرادخاں، (شیر سندھ میر شیر محمد خاں): میرشیرمحمد خاں کا انگریزوں سے معاہدہ، میر شیر محمد خاں کی انگریزوں سے پہلی آویزش، (جنگ دبہ): ہوش محمد کے کارنامے، میر غلام علی خاں،۔ رحیم خاں ٹالپور ، علی خاں ٹالپور، وغیرہ کے شجاعانہ کارنامے، جنگ دبہ میں میر شیرمحمد خان کے شکست کے اسباب، میرشیر محمد خاں کی ریگستان کی طرف روانگی، میرعلی مرادخاں حکمرانی خیرپور کی انگریزوں سے وفا شعاریاں، میرشیر محمد خاں کی کمک حاصل کرنے کے لیے قندھار روانگی، لفٹیننٹ گورنر پنجاب کے سامنے حاضری، وفات، ٹالپور عہد پر تبصرہ): ٹالپوروں کی حکومت کا نظم ونسق، گورنر سکریٹریٹ، ذرائع آمدنی، محل چبوترہ، جوے کی ممانعت، فوج ، سندھ کے متعلق ڈاکٹر برنس کے تاثرات، ٹالپوری عہد کے سکے، تعلیم، علوم و فنون کی سرپرستی، سندھی شعر وادب، تالیف و تصنیف، کتب خانے، امراء عہدہ دار، نواب ولی محمد خاں لغاری وزیر: مملکت وسپہ سالار افواج سندھ، آغا اسمعیل شاہ وکیل، نظام الاوقات، میران سندھ کے زوال کے اسباب۔
In Urdu
Pbk.
There are no comments on this title.