Image from Google Jackets

مقالات سرسید۔ حصہ شانزدہم : نایاب رسائل و مضامین پانی پتی، محمد اسماعیل

By: Material type: TextTextPublication details: Lahore : Majlis-i-Taraqi-i-Adab, 1965.Description: 863 pages U/626Subject(s): DDC classification:
  • 080 پ ا ن 1965
Contents:
(فہرست مضامین: "مقالات سرسید" حصہ شانزدہم، (نایاب رسائل ومضامین): (1) جام جم: توصیف خداوند نعمت جناب صاحب کلاں بہادر مثنوی، حال موئف این رسالہ، فہرست فرمانروایان دارالسطنت دہلی، امیر تیمور، نصرت شاہ، اقبال خاں، دولت خاں۔ اختیار خاں، سلطان محمود، دولت خاں، خضر خاں، معزالدین ابوالفتح مبارک شاہ، محمد شاہ، سلطان علاؤالدین، سلطان بہلول لودھی، علاؤالدین سلطان کے سکندر شاہ، سلطان ابراہیم، ظہیرالدین محمد بابر بادشاہ، ہمایوں (مرتبہ اوّل)، شیرشاہ، اسلام شاہ عرف جلال خاں، فیروز خاں، محمدعادل شاہ، سلطان ابراہیم، سکندر شاہ، ہمایوں (مرتبہ دوم) جلال الدین اکبر، نورالدین جہانگیر، سلطان داود بخش، شہاب الدین شاہجہان، اورنگ زیب عالمگیر، شاہ عالم بہادر شاہ، معزالدین، خجستہ اختر جہاں شاہ، رفیع الشان، جہاندار شاہ، فرخ سیر، سلطان رفیع الدرجات، شمس الدین رفیع الدولہ، روشن اختر، سلطان محمدابراہیم، محمد شاہ بادشاہ، احمد شاہ، عالمگیر ثانی، شاہ عالم، محمد اکبر شاہ، سراج الدین محمد بہادر شاہ، (تفصیل کتب): تسہیل فی جرالثقیل): محور یعنی دوہرے کا بیان، محل یعنی دبلک کا بیان، بکرہ یعنی چرخی کا بیان، لولب یعنی پیچ کا بیان، اسفین یعنی پہیے کا بیان، محور بنانے کا طریقہ، بکرہ بنانے کے طریق، بیرم بنانے کا طریقہ، محور اوربکرہ کی ترکیب کا بیان، محور اور بیرم کی ترکیب کا بیان، محور اور لولب کی ترکیب کا بیان، ان چاروں کلوں کی ترکیب کا بیان، بعضے متفرق قائدوں اور فائدوں کا بیان، (3) فوائد الافکار فی اعمال الفرجار): (1) ایک طرف کے خطوں کا بیان (پہلا خط)، دوسرا خط: (1) مختلف طول کے مستقیم خطوں کی تقسیم میں، (2) مستقیم دو خطوں کے آپس میں نسبت نکالنے میں،(3) دو عدد کی نسبت کے موافق تیسرا عدد نکالنے میں، (4) توالی ہندسی کے موافق چوتھا عدد نکالنے میں، (5) خط اجزائے متساوی کو زاویہ قائمہ پر کھولنے اور زاویہ قائمہ بنانے میں (تیسراخط): خط اوتار کو زاویہ مفروضہ پر کھولنے میں، یہ عمل پہلے عمل کا عکس ہے، جو دائرہ کہ اُس کا آدھا قطر خط اوتار کے برابر یاکم ہو اس کی تقسیم، اورطرح سے دائرہ کی تقسیم کرنے میں، دائرہ مفروض بنانے میں، ایک بنے ہوئے زاویے کے درجے نکالنے میں، (چوتھا خط) دائرہ کے نصف قطر سے دائرہ کی تقسیم میں، چوتھائی دائرہ کے وتر سے دائرہ کی تقسیم میں، (پانچواں خط) دائرہ کے ہر درجہ کی قوس کے قطر ظل نکالنے میں، دوسری طرف کے خطوں کا بیان (پہلا خط)، قوس مفروض کے جیب نکالنے میں، منطقتہ البروج کے میل اول نکالنے میں، منطقتہ البروج کے درجوں کی میل ثانی نکالنے میں، معدل النہار سے بعد کوکب نکالنے میں، منطقتہ البروج کے درجوں کے مطالع استوائی نکالنے میں، یہی عمل اور طریق سے، سعتہ مشرق نکالنے میں، تعدیل انہار اور مطالع بلد اور قوس انہار اور ساعات انہار کے نکالنے میں، ساعات سے طالع اور ارتفاع سے ساعات نکالنے میں، (دوسرا خط): پینتالیس درجہ تک کی قوس کا ظل معکوس نکالنے میں، (تیسرا خط): پینتالیس درجہ سے پچھتر درجے تک کی قوس کا ظل معکوس نکالنے میں، اعمال مشترک کا بیان، قوس مفروض کا سہم نکالنے میں، ایک شکل کی مانند ایک اورشکل اس سے بڑی یا چھوٹی بنانے میں، ایک قوس کا وتر نکالنے میں، پرکار متناسبہ کوجس زاویہ پر چاہیں اس زاویہ پر کھولنے میں، ایک مربع جس کا قطراورضلع معلوم نہیں وہ معلوم کرنا، کوئی شکل ہو خواہ مربع خواہ مستطیل اس کے نصف کرنے میں، مثلث مجہول کے زاویے اورضلع نکالنے میں، خط مفروض پر ایک ایسی قوس رسم کرنے میں جس میں ایک زاویہ مفروضہ بن جاوے، خط مفروض پر ایک شکل کے مشابہ دوسری شکل بنانے میں، ایک شکل کی شبیہ دوسری شکل ایک نسبت معین سے چھوٹی یا بڑی بنانے میں، خط مفروض کونسبت ذات وسط وطرفین پر تقسیم کرنے میں، یہی عمل اورطریق سے، خط مفروض کو شکل ذوی الاضلاع کے ضلعوں میں سے ایک ضلع کے ساتھ تعلق دے کر شکل تمام کرنے میں، یہی عمل اورطریق سے، مربع کو مستطیل بنانے میں، یہی عمل اور طریق سے، ایک ایسی شکل بنانے میں جس کی ساخت کئی شکلوں مشابہ کی مجموع مساخت کے برابر ہو، محیط دائرہ کے برابر خط مستقیم کھینچنے میں، ایک ایسا مربع بنانے میں کہ مساخت اُس کی دائرہ مفروض کی مساحت کے برابر ہو، یہی عمل اورطریق سے، یہی عمل بطریق اربع متناسبہ کے ، تربیع دائرہ میں، مربع مفروض کے برابر دائرہ بنانے میں، ایک دائرہ مفروض کی مساخت نکالنے میں، تین مفروض نقطوں پر کہ وہ نقطے خط مستقیم پر نہ ہوں اور جس طرح پر کہ واقع ہوں دائرہ کھینچنے میں، دائرہ مفروض میں کئی ضلعوں کی شکلیںبنانے میں، (شاہجہاں آباد کے لوگوں کا بیان): تمہید، (1) ذکر کبار مشائخین: مولانا شاہ غلام علی، مولانا شاہ ابوسعید، مولانا شاہ احمد سعید، مولانا شاہ عبد الغنی، شاہ محمد آفاق، حاجی علاؤ الدین احمد، مولانا محمد فخر الدین، مولانا قطب الدین، حاجی غلام نصیرالدین عرف کانے صاحب، خواجہ محمد نصیر، مولوی یوسف علی، شاہ غیاث الدین، شاہ صابر بخش، میر محمدی، میراں شاہ نانو، شاہ جلال،مولانا محمد حیات، حضرت سید احمد (بریلوی)، (2) رسول شاہی بزرگ): رسول شاہ، شاہ محمد حنیف، شاہ فدا حسین، شاہ توکل حسین، (3) مجذوب)؛ سید عسکری، میر قظبی، شاہ عبد الغنی، میر احمد دیوانہ، دین علی شاہ، خانم صاحب، بائی جی، حاجی غلام علی نقیب الاولیاء، خواجہ احمد علی نقیب الاولیاء، (4) حکیم اورطبیب): حکیم احسن اللہ خاں، حکیم غلام نجف خاں، حکیم صادق علی خاں، حکیم امام الدین، حکیم غلام حیدرخاں، حکیم نصر اللہ خاں، حکیم فتح اللہ خاں، حکیم پیر بخش، حکیم حسن بخش خاں، حکیم غلام حسن خاں، حکیم محمد یوسف خاں، حکیم عبد الحکیم معروف بہ ابوخاں، (5) علمائے دین): شاہ عبد العزیز، مفتی محمد صدر الدین خاں
(آزردہ)، مولوی رشیدالدین خاں، شاہ رفیع الدین، مولوی مخصوص اللہ، مولانا شاہ عبد القادرِ مولانا عبدالحی، حضرت شاہ محمد اسماعیل شہید، مولانا شاہ اسحاق، مولانا محمد یعقوب (برادر شاہ اسحاق)، مولانا نواب قطب الدین خاں)، مولانا عبد الخالق، مولوی سید نذیر حسین، مولوی محبوب علی، مولوی نصیرالدین شافعی، مولوی کریم اللہ، مولانا فضل امام، مولوی فضل حق، مولوی محمد نورالحسن، مولوی کرامت علی، مولوی مملوک علی، مفتی سید رحمت علی خاں عرف میر لال، اخون شیرمحمد، مولوی امان علی، مولوی محمد جان، مولوی نوازش علی، مولوی محمد رستم علی خاں، حاجی محمد، ملا سرفراز، (6) قراء وحفاظ: قاری قادر بخش، حافظ احمد ، قاری محمد بیگ، قاری احمد، حافظ عبد الرحیم (7) شعراء:مرزا غالب، نواب محمد ضیاء الدین خان نیر درخشاں، نواب زین العابدین خاں عارف، نواب غلام حسن خاں محو،نواب ذوالفقار خاں آذر، مولوی عبد اللہ خاں علوی، مولانا امام بخش صہبائی، مولوی محمد حسین ہجر، میرنثار علی نثار، محمد مومن خاں مومن، نواب مصطفٰی خاں شیفتہ و حسرتی، نواب محمد اکبر خاں اکبر، پنڈت نرائن داس ضمیر، میر نظام الدین ممنون، شاہ نصیر، محمد ابراہیم ذوق، حافظ عبد الرحمان خاں احسان، (8) خوش نویساں: سید محمد امیر، آغا صاحب، مرزاس عبد اللہ بیگ، امام الدین احمد خاںِ، محمد جان، اخوند عبد الرسول قندھاری، حافظ کلو خاں، میر امام الدین، مولوی حیات علی، پنڈت شنکر ناتھ، بدرالدین علی خاں مہرکن، (9) مصور: غلام علی خاں، فیض علی خاں، مرزا شاہ رخ بیگ، محمد عالم، (10) ارباب موسیقی): ہمت خاں، راگ رس خاں، میر ناصر احمد، بہادر خاں ستارزن، رحیم سین ستارزن، نظام خاں، قائم خاں، گلاب سنگھ بکھاوجی، لکھوا پکھاوجی، میزان جملہ مشاہیر دہلی ایک سواٹھارہ اصحاب، (5) قول متین درابطال حرکت زمین، (6) دیباچہ تاریخ فیروز شاہی ضیاء الدین برنی، تمہید، (7) قدیم نظام دیھی ہندوستان):ذکر جماعت ہائے دیہی، نظام باہمی گروہ اول یعنی زمینداران (اندازہ حقیقت) حالت اجمالی گروہ زمینداران، حالت افتراقی گروہ زمینداران یعنی تقسیم اراضی، تقسیم مکرر کی ضرورت، عجیب تقسیم انسانوں کی، طریقہ ادائے مالگذاری کا حاکم وقت کو، طریقہ ادائے مالگذاری، زمانہ قدیم میں زمین داروں کا اقتدار، دیہاتی پنچائیت، انسداد واردات دیہی، مال غنیمت، محصولات، نظام آبادی دیہہ، رسوم مذہبی اداکروانے والے اشخاص، تاریخانہ واقعات اورسلسلہ انساب کے محفوظ رکھنے والے اشخاص، گروہ کاشتکاران، گروہ اہل حرفہ، گروہ مزدوری پیشہ، مہاجن اوربقال، ارباب نشاط، چوپال، آبپاشی کے ذریعے، میوے کے باغات، محاسب موضع یعنی پٹواری، لکچر اُوپر بٹوارہ کے (8) یادداشت نسبت ترقی اراضی وامداد: کاشتکاران و تقرر بنک ہائے زراعتی، حصہ اول بابت ترقی اراضی، حصہ دوم۔ حالت کاشتکاران، حصہ سوم۔ زراعتی بنک، حصہ چہارم۔ متعلق قحط، حصہ پنجم۔ مروجہ قوانین میں بعض ترمیمیں، (9) سیرت فریدیہ): حالات زندگی نواب دبیر الدولہ خواجہ فریدالدین احمد، آباواجداد اور قدیم وطن، خواجہ یوسف ہمدانی، خواجہ یوسف کی اولاد کی ہجرت وطن، کشمیر کے باشندے، خواجہ سرفرید کی ولادت اورباپ دادا، برادران خواجہ فرید، خواجہ نجیب الدین، خواجہ علاؤالدین، خواجہ حسام الدین، خواجہ کمال الدین، خواجہ شہاب الدین، خواجہ محی الدین، خواجہ نورالدین، خواجہ فرید کی ابتدائی تعلیم، تحصیل علم کے لیے لکھنو کا سفر، شادی خانہ آبادی، خواجہ فرید کی اولاد، پھر لکھنو میں ورود، دیباچہ فوائد الافکار، سپرنٹنڈنٹ مدرسہ کلکتہ پرتقرری، زمان شاہ والی کابل کا ہندوستان پرحملے کا خطرہ، ایسٹ انڈیا کمپنی اور حکومت ایران کے درمیان عہد نامہ، سفیر ایران کی بمبئی میں وفات، گورنر جنرل کا اظہار افسوس، سفیر ایران کی معزولی، گورنر جنرل کا اظہار معذرت، خواجہ فرید کا تقرربحیثیت سفیر ایران، خواجہ فرید احمد ایران میں، سلطنت ایران کی طرف سے ہندوستان میں سفیرکا بھیجا جانا، سفیر ایران اورخواجہ فرید، خواجہ فرید کی ہندوستان میں واپسی اوربرما کوروانگی، تحصیل داری بندھیل کھنڈ، برما سےدلی واپسی، شاہ عالم کی خستہ حالی، شاہ عالم کی درد ناک غزل، دہلی پر انگریزی تسلط اورہلکر کا حملہ، شاہ عالم کی وفات، اکبر شاہ ثانی کا عہد، شاہان مغلیہ انگریز کے وظیفہ خوار، خواجہ فرید کا سفر کلکتہ، اکبرشاہ ثانی کی ابتر مالی حالت، سید متقی کے مشورہ سے خواجہ فرید اکبرشاہ ثانی کے وزیر مقررہوئے، بادشاہ کی طرف سے خطاب کاملنا، ایام وزارت میں خواجہ فرید کا حسن انتظام، وزارت سے علیحدگی، سلطنت مغلیہ کی باگ ایک عورت کے ہاتھ میں، وزارت پردوبارہ تقرر، وزارت سے استعفا، بادشاہی دربار کی ایک نادر تصویر، جنرل اختر لونی اورخواجہ فرید کی دوستی، جنرل اختر لونی اورسرسید کی ملاقات، راجہ رام موھن رائے کا اکبر شاہ ثانی کا وکیل ہوکر لندن جانا، ایک دوسری سفارت لندن کو، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی ملاقات سے انکار، وفات، سرسید کی فرمائش پرمولانا حالی نے تاریخ وفات کہی، وفات پر انگریزوں کی تعزیت، خواجہ فرید کے اخلاق وعادات اورعلم وفضل، شاگرد، کتب بینی کا شوق، تصانیف، خواجہ فرید کی پروقار مجلس، خواجہ فرید کا ایک مصائب بخشی محمود خاں، گھریلو زندگی، اولاد کی تعلیم کا خیال، سرسید کا نانا سے پڑھنا، خواجہ فرید صوفی مشرب شخص تھے، دیوان خواجہ فرید کا حال، خواجہ فرید کی اولاد ذکور، خواجہ وحیدالدین، خواجہ زین العابدین، خواجہ فرید کی اولاد اناث، عزیز النساء، فاطمہ بیگم، فخرالنساء، عزیز النساء والدہ سرسید، علمی لیاقت، سرسید کاماں سے گلستان پڑھنا، عالی حوصلگی، نوکروں سے حسن سلوک، بوڑھی عورتوں کی خبرگیری، ایک بڑھیا کے ساتھ ہمدردی کا عجیب سلوک،
غریبوں کا امداد کا عجیب طریقہ، غریب رشتہ داروں کے ساتھ سلوک، خدا پر کامل بھروسہ، نذر نیاز اورگنڈے تعویذ کی قائل نہ تھیں، حضرت شاہ غلام علی سے بیعت تھیں، توہمات سے نفرت تھی، والدہ کی ایک قابل قدر نصیحت، دوستی کو نبھانے کی وصیت، مذہبی عقائد کی پاکیزگی، صبر واستقلال کی عادت، دیگر خصائل حمیدہ، درگذر کرنے کی نصیحت، غدر 1857ء کی المناک مصیبت، وفات، آخری وصیت، اطلاع، (10) ضمیمہ: (چند متفرق تحریریں، نوٹ اوریادداشتیں): ایک تعلیمی اعلان، تہذیب الاخلاق کا پہلا سوابرس، (1) فہرست مضامین سہ ماہی 1287ہجری (2) فہرست مضامین 1288 ہجری (3) حساب جمع خرچ بابت سوا برس کے ، روئداد مجلس خزیتہ البضاعتہ 31 جولائی 1872ء، ایک غلطی کی اصطلاح، مسلمانوں کی قسمت، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ البضاعتہ اگست 1872ء، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ البضاعتہ 25 ستمبر 1872ء،انڈین آبزرور اورمسلمان ، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ ابضاعتہ 8 نومبر 1872ء، رپورٹ بخدمت پریزیڈنٹ وممبران مجلس خزنتہ البضاعتہ، روئداد اجلاس مجلس مجلس خزنتہ البضاعتہ 10 فروری 1873ء، ندوۃ العلماء، آہ مولوی چراغ علی، (11) تحفہ حسن : شروع تحفہ حسن، دسواں باب اصحاب ثلاثہ کے مطاعن میں، حضرت ابوبکر صدیق کے مطاعن، پہلا طعنہ، دوسرا طبعنہ، تیسرا طعنہ، چوتھا طعنہ، پانچواں طعنہ، چھٹا طعنہ، ساتواں طعنہ، آٹھویں طعنہ ، نواں طعنہ، دسواں طعنہ، گیارہواں طعنہ، بارہواں طعنہ، (بارھواں باب) تولا وتبرا کے بیان میں، پہلا مقدمہ، دوسرا مقدمہ، تیسرا مقدمہ، چوتھا مقدمہ، پانچواں مقدمہ، تمہید تصانیف احمدیہ۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Holdings
Item type Current library Call number Status Barcode
Book NPT-Nazir Qaiser Library 080 پ ا ن 1965 (Browse shelf(Opens below)) Available NPT-011626

مقالات سرسید

(فہرست مضامین: "مقالات سرسید" حصہ شانزدہم، (نایاب رسائل ومضامین): (1) جام جم: توصیف خداوند نعمت جناب صاحب کلاں بہادر مثنوی، حال موئف این رسالہ، فہرست فرمانروایان دارالسطنت دہلی، امیر تیمور، نصرت شاہ، اقبال خاں، دولت خاں۔ اختیار خاں، سلطان محمود، دولت خاں، خضر خاں، معزالدین ابوالفتح مبارک شاہ، محمد شاہ، سلطان علاؤالدین، سلطان بہلول لودھی، علاؤالدین سلطان کے سکندر شاہ، سلطان ابراہیم، ظہیرالدین محمد بابر بادشاہ، ہمایوں (مرتبہ اوّل)، شیرشاہ، اسلام شاہ عرف جلال خاں، فیروز خاں، محمدعادل شاہ، سلطان ابراہیم، سکندر شاہ، ہمایوں (مرتبہ دوم) جلال الدین اکبر، نورالدین جہانگیر، سلطان داود بخش، شہاب الدین شاہجہان، اورنگ زیب عالمگیر، شاہ عالم بہادر شاہ، معزالدین، خجستہ اختر جہاں شاہ، رفیع الشان، جہاندار شاہ، فرخ سیر، سلطان رفیع الدرجات، شمس الدین رفیع الدولہ، روشن اختر، سلطان محمدابراہیم، محمد شاہ بادشاہ، احمد شاہ، عالمگیر ثانی، شاہ عالم، محمد اکبر شاہ، سراج الدین محمد بہادر شاہ، (تفصیل کتب): تسہیل فی جرالثقیل): محور یعنی دوہرے کا بیان، محل یعنی دبلک کا بیان، بکرہ یعنی چرخی کا بیان، لولب یعنی پیچ کا بیان، اسفین یعنی پہیے کا بیان، محور بنانے کا طریقہ، بکرہ بنانے کے طریق، بیرم بنانے کا طریقہ، محور اوربکرہ کی ترکیب کا بیان، محور اور بیرم کی ترکیب کا بیان، محور اور لولب کی ترکیب کا بیان، ان چاروں کلوں کی ترکیب کا بیان، بعضے متفرق قائدوں اور فائدوں کا بیان، (3) فوائد الافکار فی اعمال الفرجار): (1) ایک طرف کے خطوں کا بیان (پہلا خط)، دوسرا خط: (1) مختلف طول کے مستقیم خطوں کی تقسیم میں، (2) مستقیم دو خطوں کے آپس میں نسبت نکالنے میں،(3) دو عدد کی نسبت کے موافق تیسرا عدد نکالنے میں، (4) توالی ہندسی کے موافق چوتھا عدد نکالنے میں، (5) خط اجزائے متساوی کو زاویہ قائمہ پر کھولنے اور زاویہ قائمہ بنانے میں (تیسراخط): خط اوتار کو زاویہ مفروضہ پر کھولنے میں، یہ عمل پہلے عمل کا عکس ہے، جو دائرہ کہ اُس کا آدھا قطر خط اوتار کے برابر یاکم ہو اس کی تقسیم، اورطرح سے دائرہ کی تقسیم کرنے میں، دائرہ مفروض بنانے میں، ایک بنے ہوئے زاویے کے درجے نکالنے میں، (چوتھا خط) دائرہ کے نصف قطر سے دائرہ کی تقسیم میں، چوتھائی دائرہ کے وتر سے دائرہ کی تقسیم میں، (پانچواں خط) دائرہ کے ہر درجہ کی قوس کے قطر ظل نکالنے میں، دوسری طرف کے خطوں کا بیان (پہلا خط)، قوس مفروض کے جیب نکالنے میں، منطقتہ البروج کے میل اول نکالنے میں، منطقتہ البروج کے درجوں کی میل ثانی نکالنے میں، معدل النہار سے بعد کوکب نکالنے میں، منطقتہ البروج کے درجوں کے مطالع استوائی نکالنے میں، یہی عمل اور طریق سے، سعتہ مشرق نکالنے میں، تعدیل انہار اور مطالع بلد اور قوس انہار اور ساعات انہار کے نکالنے میں، ساعات سے طالع اور ارتفاع سے ساعات نکالنے میں، (دوسرا خط): پینتالیس درجہ تک کی قوس کا ظل معکوس نکالنے میں، (تیسرا خط): پینتالیس درجہ سے پچھتر درجے تک کی قوس کا ظل معکوس نکالنے میں، اعمال مشترک کا بیان، قوس مفروض کا سہم نکالنے میں، ایک شکل کی مانند ایک اورشکل اس سے بڑی یا چھوٹی بنانے میں، ایک قوس کا وتر نکالنے میں، پرکار متناسبہ کوجس زاویہ پر چاہیں اس زاویہ پر کھولنے میں، ایک مربع جس کا قطراورضلع معلوم نہیں وہ معلوم کرنا، کوئی شکل ہو خواہ مربع خواہ مستطیل اس کے نصف کرنے میں، مثلث مجہول کے زاویے اورضلع نکالنے میں، خط مفروض پر ایک ایسی قوس رسم کرنے میں جس میں ایک زاویہ مفروضہ بن جاوے، خط مفروض پر ایک شکل کے مشابہ دوسری شکل بنانے میں، ایک شکل کی شبیہ دوسری شکل ایک نسبت معین سے چھوٹی یا بڑی بنانے میں، خط مفروض کونسبت ذات وسط وطرفین پر تقسیم کرنے میں، یہی عمل اورطریق سے، خط مفروض کو شکل ذوی الاضلاع کے ضلعوں میں سے ایک ضلع کے ساتھ تعلق دے کر شکل تمام کرنے میں، یہی عمل اورطریق سے، مربع کو مستطیل بنانے میں، یہی عمل اور طریق سے، ایک ایسی شکل بنانے میں جس کی ساخت کئی شکلوں مشابہ کی مجموع مساخت کے برابر ہو، محیط دائرہ کے برابر خط مستقیم کھینچنے میں، ایک ایسا مربع بنانے میں کہ مساخت اُس کی دائرہ مفروض کی مساحت کے برابر ہو، یہی عمل اورطریق سے، یہی عمل بطریق اربع متناسبہ کے ، تربیع دائرہ میں، مربع مفروض کے برابر دائرہ بنانے میں، ایک دائرہ مفروض کی مساخت نکالنے میں، تین مفروض نقطوں پر کہ وہ نقطے خط مستقیم پر نہ ہوں اور جس طرح پر کہ واقع ہوں دائرہ کھینچنے میں، دائرہ مفروض میں کئی ضلعوں کی شکلیںبنانے میں، (شاہجہاں آباد کے لوگوں کا بیان): تمہید، (1) ذکر کبار مشائخین: مولانا شاہ غلام علی، مولانا شاہ ابوسعید، مولانا شاہ احمد سعید، مولانا شاہ عبد الغنی، شاہ محمد آفاق، حاجی علاؤ الدین احمد، مولانا محمد فخر الدین، مولانا قطب الدین، حاجی غلام نصیرالدین عرف کانے صاحب، خواجہ محمد نصیر، مولوی یوسف علی، شاہ غیاث الدین، شاہ صابر بخش، میر محمدی، میراں شاہ نانو، شاہ جلال،مولانا محمد حیات، حضرت سید احمد (بریلوی)، (2) رسول شاہی بزرگ): رسول شاہ، شاہ محمد حنیف، شاہ فدا حسین، شاہ توکل حسین، (3) مجذوب)؛ سید عسکری، میر قظبی، شاہ عبد الغنی، میر احمد دیوانہ، دین علی شاہ، خانم صاحب، بائی جی، حاجی غلام علی نقیب الاولیاء، خواجہ احمد علی نقیب الاولیاء، (4) حکیم اورطبیب): حکیم احسن اللہ خاں، حکیم غلام نجف خاں، حکیم صادق علی خاں، حکیم امام الدین، حکیم غلام حیدرخاں، حکیم نصر اللہ خاں، حکیم فتح اللہ خاں، حکیم پیر بخش، حکیم حسن بخش خاں، حکیم غلام حسن خاں، حکیم محمد یوسف خاں، حکیم عبد الحکیم معروف بہ ابوخاں، (5) علمائے دین): شاہ عبد العزیز، مفتی محمد صدر الدین خاں

(آزردہ)، مولوی رشیدالدین خاں، شاہ رفیع الدین، مولوی مخصوص اللہ، مولانا شاہ عبد القادرِ مولانا عبدالحی، حضرت شاہ محمد اسماعیل شہید، مولانا شاہ اسحاق، مولانا محمد یعقوب (برادر شاہ اسحاق)، مولانا نواب قطب الدین خاں)، مولانا عبد الخالق، مولوی سید نذیر حسین، مولوی محبوب علی، مولوی نصیرالدین شافعی، مولوی کریم اللہ، مولانا فضل امام، مولوی فضل حق، مولوی محمد نورالحسن، مولوی کرامت علی، مولوی مملوک علی، مفتی سید رحمت علی خاں عرف میر لال، اخون شیرمحمد، مولوی امان علی، مولوی محمد جان، مولوی نوازش علی، مولوی محمد رستم علی خاں، حاجی محمد، ملا سرفراز، (6) قراء وحفاظ: قاری قادر بخش، حافظ احمد ، قاری محمد بیگ، قاری احمد، حافظ عبد الرحیم (7) شعراء:مرزا غالب، نواب محمد ضیاء الدین خان نیر درخشاں، نواب زین العابدین خاں عارف، نواب غلام حسن خاں محو،نواب ذوالفقار خاں آذر، مولوی عبد اللہ خاں علوی، مولانا امام بخش صہبائی، مولوی محمد حسین ہجر، میرنثار علی نثار، محمد مومن خاں مومن، نواب مصطفٰی خاں شیفتہ و حسرتی، نواب محمد اکبر خاں اکبر، پنڈت نرائن داس ضمیر، میر نظام الدین ممنون، شاہ نصیر، محمد ابراہیم ذوق، حافظ عبد الرحمان خاں احسان، (8) خوش نویساں: سید محمد امیر، آغا صاحب، مرزاس عبد اللہ بیگ، امام الدین احمد خاںِ، محمد جان، اخوند عبد الرسول قندھاری، حافظ کلو خاں، میر امام الدین، مولوی حیات علی، پنڈت شنکر ناتھ، بدرالدین علی خاں مہرکن، (9) مصور: غلام علی خاں، فیض علی خاں، مرزا شاہ رخ بیگ، محمد عالم، (10) ارباب موسیقی): ہمت خاں، راگ رس خاں، میر ناصر احمد، بہادر خاں ستارزن، رحیم سین ستارزن، نظام خاں، قائم خاں، گلاب سنگھ بکھاوجی، لکھوا پکھاوجی، میزان جملہ مشاہیر دہلی ایک سواٹھارہ اصحاب، (5) قول متین درابطال حرکت زمین، (6) دیباچہ تاریخ فیروز شاہی ضیاء الدین برنی، تمہید، (7) قدیم نظام دیھی ہندوستان):ذکر جماعت ہائے دیہی، نظام باہمی گروہ اول یعنی زمینداران (اندازہ حقیقت) حالت اجمالی گروہ زمینداران، حالت افتراقی گروہ زمینداران یعنی تقسیم اراضی، تقسیم مکرر کی ضرورت، عجیب تقسیم انسانوں کی، طریقہ ادائے مالگذاری کا حاکم وقت کو، طریقہ ادائے مالگذاری، زمانہ قدیم میں زمین داروں کا اقتدار، دیہاتی پنچائیت، انسداد واردات دیہی، مال غنیمت، محصولات، نظام آبادی دیہہ، رسوم مذہبی اداکروانے والے اشخاص، تاریخانہ واقعات اورسلسلہ انساب کے محفوظ رکھنے والے اشخاص، گروہ کاشتکاران، گروہ اہل حرفہ، گروہ مزدوری پیشہ، مہاجن اوربقال، ارباب نشاط، چوپال، آبپاشی کے ذریعے، میوے کے باغات، محاسب موضع یعنی پٹواری، لکچر اُوپر بٹوارہ کے (8) یادداشت نسبت ترقی اراضی وامداد: کاشتکاران و تقرر بنک ہائے زراعتی، حصہ اول بابت ترقی اراضی، حصہ دوم۔ حالت کاشتکاران، حصہ سوم۔ زراعتی بنک، حصہ چہارم۔ متعلق قحط، حصہ پنجم۔ مروجہ قوانین میں بعض ترمیمیں، (9) سیرت فریدیہ): حالات زندگی نواب دبیر الدولہ خواجہ فریدالدین احمد، آباواجداد اور قدیم وطن، خواجہ یوسف ہمدانی، خواجہ یوسف کی اولاد کی ہجرت وطن، کشمیر کے باشندے، خواجہ سرفرید کی ولادت اورباپ دادا، برادران خواجہ فرید، خواجہ نجیب الدین، خواجہ علاؤالدین، خواجہ حسام الدین، خواجہ کمال الدین، خواجہ شہاب الدین، خواجہ محی الدین، خواجہ نورالدین، خواجہ فرید کی ابتدائی تعلیم، تحصیل علم کے لیے لکھنو کا سفر، شادی خانہ آبادی، خواجہ فرید کی اولاد، پھر لکھنو میں ورود، دیباچہ فوائد الافکار، سپرنٹنڈنٹ مدرسہ کلکتہ پرتقرری، زمان شاہ والی کابل کا ہندوستان پرحملے کا خطرہ، ایسٹ انڈیا کمپنی اور حکومت ایران کے درمیان عہد نامہ، سفیر ایران کی بمبئی میں وفات، گورنر جنرل کا اظہار افسوس، سفیر ایران کی معزولی، گورنر جنرل کا اظہار معذرت، خواجہ فرید کا تقرربحیثیت سفیر ایران، خواجہ فرید احمد ایران میں، سلطنت ایران کی طرف سے ہندوستان میں سفیرکا بھیجا جانا، سفیر ایران اورخواجہ فرید، خواجہ فرید کی ہندوستان میں واپسی اوربرما کوروانگی، تحصیل داری بندھیل کھنڈ، برما سےدلی واپسی، شاہ عالم کی خستہ حالی، شاہ عالم کی درد ناک غزل، دہلی پر انگریزی تسلط اورہلکر کا حملہ، شاہ عالم کی وفات، اکبر شاہ ثانی کا عہد، شاہان مغلیہ انگریز کے وظیفہ خوار، خواجہ فرید کا سفر کلکتہ، اکبرشاہ ثانی کی ابتر مالی حالت، سید متقی کے مشورہ سے خواجہ فرید اکبرشاہ ثانی کے وزیر مقررہوئے، بادشاہ کی طرف سے خطاب کاملنا، ایام وزارت میں خواجہ فرید کا حسن انتظام، وزارت سے علیحدگی، سلطنت مغلیہ کی باگ ایک عورت کے ہاتھ میں، وزارت پردوبارہ تقرر، وزارت سے استعفا، بادشاہی دربار کی ایک نادر تصویر، جنرل اختر لونی اورخواجہ فرید کی دوستی، جنرل اختر لونی اورسرسید کی ملاقات، راجہ رام موھن رائے کا اکبر شاہ ثانی کا وکیل ہوکر لندن جانا، ایک دوسری سفارت لندن کو، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی ملاقات سے انکار، وفات، سرسید کی فرمائش پرمولانا حالی نے تاریخ وفات کہی، وفات پر انگریزوں کی تعزیت، خواجہ فرید کے اخلاق وعادات اورعلم وفضل، شاگرد، کتب بینی کا شوق، تصانیف، خواجہ فرید کی پروقار مجلس، خواجہ فرید کا ایک مصائب بخشی محمود خاں، گھریلو زندگی، اولاد کی تعلیم کا خیال، سرسید کا نانا سے پڑھنا، خواجہ فرید صوفی مشرب شخص تھے، دیوان خواجہ فرید کا حال، خواجہ فرید کی اولاد ذکور، خواجہ وحیدالدین، خواجہ زین العابدین، خواجہ فرید کی اولاد اناث، عزیز النساء، فاطمہ بیگم، فخرالنساء، عزیز النساء والدہ سرسید، علمی لیاقت، سرسید کاماں سے گلستان پڑھنا، عالی حوصلگی، نوکروں سے حسن سلوک، بوڑھی عورتوں کی خبرگیری، ایک بڑھیا کے ساتھ ہمدردی کا عجیب سلوک،

غریبوں کا امداد کا عجیب طریقہ، غریب رشتہ داروں کے ساتھ سلوک، خدا پر کامل بھروسہ، نذر نیاز اورگنڈے تعویذ کی قائل نہ تھیں، حضرت شاہ غلام علی سے بیعت تھیں، توہمات سے نفرت تھی، والدہ کی ایک قابل قدر نصیحت، دوستی کو نبھانے کی وصیت، مذہبی عقائد کی پاکیزگی، صبر واستقلال کی عادت، دیگر خصائل حمیدہ، درگذر کرنے کی نصیحت، غدر 1857ء کی المناک مصیبت، وفات، آخری وصیت، اطلاع، (10) ضمیمہ: (چند متفرق تحریریں، نوٹ اوریادداشتیں): ایک تعلیمی اعلان، تہذیب الاخلاق کا پہلا سوابرس، (1) فہرست مضامین سہ ماہی 1287ہجری (2) فہرست مضامین 1288 ہجری (3) حساب جمع خرچ بابت سوا برس کے ، روئداد مجلس خزیتہ البضاعتہ 31 جولائی 1872ء، ایک غلطی کی اصطلاح، مسلمانوں کی قسمت، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ البضاعتہ اگست 1872ء، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ البضاعتہ 25 ستمبر 1872ء،انڈین آبزرور اورمسلمان ، روئداد اجلاس مجلس خزنتہ ابضاعتہ 8 نومبر 1872ء، رپورٹ بخدمت پریزیڈنٹ وممبران مجلس خزنتہ البضاعتہ، روئداد اجلاس مجلس مجلس خزنتہ البضاعتہ 10 فروری 1873ء، ندوۃ العلماء، آہ مولوی چراغ علی، (11) تحفہ حسن : شروع تحفہ حسن، دسواں باب اصحاب ثلاثہ کے مطاعن میں، حضرت ابوبکر صدیق کے مطاعن، پہلا طعنہ، دوسرا طبعنہ، تیسرا طعنہ، چوتھا طعنہ، پانچواں طعنہ، چھٹا طعنہ، ساتواں طعنہ، آٹھویں طعنہ ، نواں طعنہ، دسواں طعنہ، گیارہواں طعنہ، بارہواں طعنہ، (بارھواں باب) تولا وتبرا کے بیان میں، پہلا مقدمہ، دوسرا مقدمہ، تیسرا مقدمہ، چوتھا مقدمہ، پانچواں مقدمہ، تمہید تصانیف احمدیہ۔

In Urdu

Pbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.