Image from Google Jackets

یادوں کی دھنک : ظفر اقبال، چوہدری

By: Material type: TextTextPublication details: Lahore : Azan-i-Sahr Publications, 2000.Description: 360 pages U/532Subject(s): DDC classification:
  • 922.5 ظ ف ر 2000
Contents:
باب اوّل: تحریک پاکستان، تحریک پاکستان سے میرا تعارف، 23 مارچ 1940ء : قرار داد پاکستان، بچپن کی یادیں، درگاہ بابا فرید شکر گنج، جاگیردارانہ ذہنیت ایک نمونہ، شہر اقبال- سیالکوٹ، سپورٹس کے سکھ صنعتکار، پیرس روڈ کا فیشن، پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن، پاکستان کانفرنس مارچ 1941ء، قائداعظم نے فرمایا۔ " آئیے آگے بڑھتے چلیں" نوائے وقت کا اجراء، ڈسٹرکٹ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن گوجرانوالہ، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس جالندھر 15، 14 نومبر 1942ء، قائداعظم کا استقبال، نوائے وقت اور خالصہ کالج گوجرانوالہ، ڈاکٹر ضیاء الاسلام فیڈریشن کے صدر بن گئے ، سیالکوٹ میں پنجاب مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس 29، 28 اپریل 1944ء، قائداعظم گوجرانوالہ میںِ سمر سکول آف پالیٹکس، ڈاکٹر لوٹا کا گھیراؤ، قائداعظم کے ایک یادگار ملاقات، راجگوپال اچاریہ فارمولا اور قائداعظم، بابائے قوم کا خطاب، آل انڈیا مسلم لیگ کونسل کا سالانہ اجلاس-30 جولائی 1944ء، میں نے قائداعظم سے کارڈ طلب کیا، اضلاع میں تحریک پاکستان کا پرچار، سرکار برطانیہ کی ملازمت سے انکار، خلیفہ امام دین کی پہلی گھڑ سواری، سنٹرل ٹریننگ کالج لاہور، پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیدڑیشن کے انتخابات، آل انڈیا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کونسل کا اجلاس علی گڑھ، پنجاب یونیورسٹی یونین کے انتخابات، مسلم لیگ میں عملی شمولیت، علامہ اقبال کے نام پر پہلا تعلیمی ادارہ، مولانا مودوری رحمتہ اللہ علیہ، سے تعارف، مولانا مودوری اورتحریک پاکستان، پرائمری مسلم لیگ مراد پور گوہد پور، سیالکوٹ، پنجاب مسلم لیگ کی "جیٹھی کے" کانفرنس، میاں افتخار الدین کی مسلم لیگ میں شمولیت، کہوٹہ میں مسلم لیگ کا پیغام، جامع مسجد کہوٹہ میں خطاب، جدوجہد پاکستان کے آخری مرحلے، مولوی اِدھر علی اُدھر، قریہ قریہ انتخابی مہم، انتخابات میں مسلم لیگ کی زبردست کامیابی، کیبنٹ مشن پلان، مسلم لیگ کا راست اقدام، پنجاب کی "خچر" وزارت، سول نافرمانی کی تحریک، مجھے ہتھکڑی پہنا دی گئی، سیالکوٹ جیل کے شب وروز، لالہ بھیم سین سچر کی بنیاد ذہنیت، نواب محمد خاں لغاری سیالکوٹ جیل میں، گولیوں کی بوچھاڑ میں جیل پرمسلم لیگ کاجھنڈا لہرایا گیا، سیالکوٹ جیل سے گوردا سپور جیل میں، جسٹس ایم۔آڑ۔ کیانی اور گورداس پور جیل، خضر حکومت کا خاتمہ، عبوری حکومت کا قیام، لیاقت علی خاں کا تاریخی بجٹ، قیام پاکستان کامطالبہ تسلیم کرلیاگیا، آل انڈیا ریڈیو پر قائداعظم کا نعرہ، پاکستان زندہ باد، سکھوں کے گڑھ موگہ میں، جگاٹیکس کا پس منظر، والدصاحب قتل گاہ سے بچ نکلے، فرقہ وارانہ فسادات، کپور والی کے مسلمانوں پر حملہ، پروفیسر گیان چند کی فائرنگ، ریڈکلف ایوارڈ کی ناانصافی، سب سے بڑی اسلامی مملکت کا قیام، تحریک پاکستان ایک منفرد، سیاسی تحریک، قائداعظم ۔ عالم اسلام کے بے مثل رہنما، محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کی ملازمت، قائداعظم کی وفات، سقوط حیدر آباد، قائداعظم۔ آخری لمحات اور حکومت کا طرز عمل، ایک یادگاہ مشاعرہ، پاک فوج میں کمیشن ، میرا نام بلیک لسٹ نکلا!، (باب دوم): فوجی ملازمت۔ ابتدائی ماہ و سال: فوجی ملازمت کا آغاز۔ رائل پاکستان آرٹلری، بھارت نے ہمارے حصے کا دفاعی سامان روک لیا، اینگلوانڈین پاکستانی بن گئے، جنرل ایوب خاں۔ پہلا پاکستانی کمانڈر انچیف، راولپنڈی سازش کیس۔ 1951ء، لیاقت علی خاں کامُکا، کرنل شامی کے دو کڑے احکام، لیفٹیننٹ ناصر الدین کے ساتھ دلچسپ حادثہ، کمانڈر انچیف نے اپنے بھائی کوفوج سے برطرف کردیا، فوجیوں کی خیمہ بستی، کچی چھت پر میجر کی چھلانگ، کمانڈنگ افسر نے امتحانی مشق دی، بھاگتے ہوئے جیپ کا تعاقب، میرے ٹروپ افسر کا کوٹیک ایکشن، برف باری کے دوران گولہ باری، فوجی روایات کی پاسداری، نوجوان افسروں کے معمولات، آفیسرز میسں کے شب و روز، ڈنرنائٹ کا کلچر، میس نائٹ اور گرل فرینڈر، کلب کلچر، سول کلبوں کی رکنیت، سٹیٹس سمبل،فوجی وردیاں، فوج کی غیر نصابی سرگرمیاں، پاکستانی فوج اوراقوام متحدہ امن مشن، پاک فوج بوسنیا میں، پاکستانی فوج کی قلب ماہیت، امریکی فوجی امدار، امریکہ میں فوجی تربیت، ٹی۔ وی کے بغیر کیسے زندہ رہتے ہیں، فورٹ سل میں آمد، چھاؤنی میں بے پردہ مشترکہ غسلخانے، امریکہ فوجی میس، دودھ پینے کا مقابلہ، امریکیوں کا مہمان نوازی، پاکستانی فوجی افسروں کی ہردلعزیزیی، ریڈ انڈین کی بستی، توپ خانے کی فائر پاور کامظاہرہ، امریکہ سے واپسی، ہوس زر کی شروعات، فرانسیی زبان کا کورس، پیرس کے ہوٹل میں قیام، کھانا ڈنڈا روٹی کا ، فرانسیی کھانے، شراب اور پنیر، پیرس کی سیر، شانزے لیزے کے نظارے، دریائے سین کی سیر، لوور کا عجائب گھر، منمارت، لکسمبرگ کا باغ، فرانس میں دیگر قابل دید مقامات، ورسائی کا محل، بحیرہ روم کی نیلگوں ساحلی پٹی، کینز میں بھٹو خاندان کا ولا، عطریات کا مرکز گراس، مانٹے کارلو کا جواخانہ، جنرل ڈیگال نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، کارسیکا۔ نپولین کی جنم بھومی، حرمین شریفین کی زیارت باسعادت، کعبہ آرزو میں حاضری، روضہ اقدس کا دیدار، فرانسیی زبان کا امتحان، دوبارہ جی ایچ کیو میں پوسٹنگ، (باب: سوم): پاکستان بھارت جنگ-1965ء : رن کچھ میں چھڑپیں ۔ پاک بھارت جنگ کا پیش خمیمہ حکومت پاکستان کا کشمیر سیل، جنرل اختر ملک کا منصوبہ اور جنرل موسٰی کے خدشات، آپریشن جبرالٹر، آپریشن گرنیڈ سلام، 6 ستمبر 1965ء بھارتی افواج کا پاکستان پر حملہ،صدر مملکت کے لیے آپریشن روم، لاہور سکیڑ، بھارتی جنرل نچ نکلا، سیالکوٹ سکیٹر، بھارتی ٹینکوں کا قبرستان، بھارتی بیویوں کے خطوط، فرانسیی میں گالیاں، پاکستان کا جوابی حملہ، سیلمانکی اورراجھستان کے معرکے، پاکستان کے آخری جوابی حملے کی
تیاری، پاکستانی کمانڈوز کی کارکردگی، پاکستانی فضائیہ کی شاندار کارکردگی، پاکستان کے دوستوں کا کردار، افغانستان کا طرز عمل، 1965ء کی جنگ اور مشرقی پاکستان، 1965ء کی جنگ اور غیر ملکی میڈیا، جنگ اور پاکستانی عوام کا ردعمل، اعلان تاشقند، 1965ء کی جنگ کون جیتا؟ (باب چہارم: ایوب خاں کا زوال اور یحیٰی خاں کا مارشل لاء: ایوب خاں کے زوال کا آغاز، جنرل یحیٰی خاں کمانڈر انچیف مقرر کردئیے گئے، اگرتلہ سازش کیس، گھیراؤ جلاؤ اور سازش کیس کا خاتمہ، صدر ایوب خاں کے خلاف سازش، گول میز کانفرنس کا ناکامی، صدر ایوب خان کی ایوان اقتدار سے رخصتی، مشرقی پاکستان میں ملازمت کا ایک سال، مشرقی پاکستان میں پوسٹنگ کیونکر ہوئی؟ ڈھاکہ سے کومیلا، سرمنڈاتے ہی اولے پڑے، کو میلا واپسی، سلہٹ کے چائے کے باغات، مولوی افضل الحق کے نواسے سے ملاقات، راجہ تری دیورائے کا محل، کپتائی کاسفر، کاکس بازار کا حسین ساحل، پاکستان کے دوبازوؤں کا ثقافتی تضاد، اہل بنگال کی سادگی اور غربت، یوم آزادی پر "پربھات پھیری"، اسلامیات کے ہندو ٹیچر، یحیٰی خان کا مارشل لاء، مجھے ضلع نواکھلی کا ایڈمنسٹر یٹر مقرر کردیا گیا، یحیٰی خاں اور شیخ مجیب میں خفیہ مفاہمت، مجھے شیخ مجیب الرحمن نے دھمکی دی، جنرل گل حسن سے ملاقات، تحریک پاکستان کا کارکن جاگ اُٹھا، جنرل یحیٰی کے غلط فیصلے، مجاہد بیٹریوں کی فائرنگ، بنگالیوں نےپاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، میری بطور کمانڈنٹ ملٹری انٹیلی جنس سکول تعیناتی، ایک جانکاہ حادثہ، ہماری کار سیلابی ندی میں جاگری، موت کا منہ سے واپسی، بیوی لہروں میں گم ہوگئی، بیٹی کے زندہ بچنے کا معجزہ، صبر کے سب بندھن ٹوٹ گئے، کورہیڈ کوارٹر میں تعیناتی۔ (باب پنجم: المیہ مشرقی پاکستان): انتخابات 1970ء اور سیاسی عمل کی ناکامی، مشرقی پاکستان میں ہولناک طوفان، مسلم لیگی دھٹروں کا انتشار، انتخابات کے نتائج، اقتدار کے لیے سہ فریقی نفسیاتی جنگ، یحٰیی مجیب مذاکرات، لاڑکانہ پلان، بھٹو مجیب مذاکرات ناکام، گنگا کے اغوا کا ڈرامہ، قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی، عاومی لیگ اور فوج کا تصادم ، عوامی لیگ کی عملاً حکمرانی، آخری مذاکرات ناکام ہوگئے، عوامی لیگ کی مسلح بغاوت کے لیے تیاری، 25 مارچ کا فوجی ایکشن، شیخ مجیب الرحمن گرفتار کر لئے گئے، مشرقی پاکستان کے لیے مزید فوجی کمک، جنرل نیازی بطور کمانڈر ایسٹرن کمان، قتل وغارت گری کے واقعات، بیرونی ذرائع ابلاغ کا یک طرفہ پراپیگنڈہ، سیاسی حل کا موقع ضائع کردیاگیا، کمانڈر ایسڑن کمان کی مشکلات، بھارتی فوجی مداخلت کی تیاری، مکتی باہنی کی تحزیبی کاروائیاں، بھارتی جارجیت سے بچنے کا ایک اورموقع کھودیا، مکتی باہنی کے حملوں کا آغاز، جنرل نیازی کی منصوبہ بندی، جنرل نیازی کے منصوبے کی بڑی کمزوری، جنرل نیازی کی خود اعتمادی یا خود فریبی؟ مشرقی پاکستان پر حملے کی بھارتی منصوبہ بندی، پاکستان کے ٹکڑے کرنے کا "عہد آفرین" موقع، بھارت روس دفاعی معاہدہ، بھارت کا کامیاب سفارتی مہم، بھارتی مداخلت کے تین مرحلے، بھارت کا مشرقی پاکستان پر حملہل صدر مملکتکی سنگدلانہ بے اعتنائی، مغربی محاز پر طبل جنگ بج گیا، مشرقی پاکستان میں 3 تا 16 دسمبر جنگی صورتحال کا جائزہ، مشرقی کمان مفلوج ہوگئی، ڈھاکہ پر بھارتی یلغار، صدر مملکت، گورنر اور جنرل نیازی کے درمیان پیغامات کے تبادلے، گورنر ہاؤس پر بمباری، چینی اور امریکن امدار کی جھوٹی تسلیاں، راولپنڈی سے جنگ بندی کا حکم، جنرل ناگرہ کی ڈھاکہ آمد، صدر بد ستور ناؤنوش میں مشغول ، ہتھیار ڈالنے کی ذلت آمیز تقریب، جنرل نیازی کا جھنڈا، مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش تک۔ ایک جائزہ، مشرقی پاکستان کی علیحدگی۔ تاریخی پس منظر، مشرقی پاکستان کی علیحدگی۔ سیاسی پس منظر، کیا مشرقی پاکستان ایک اقتصادی بوجھ تھا؟ انتخابات 1970ء کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار، مشرقی پاکستان میں فوجی شکست کے اسباب، جنگی وسائل کی کمی، اعلٰی فوجی قیادت کی ناقص جنگی حکمت عملی، مشرقی کمان کی ناقص منصوبہ بندی، مشرقی پاکستان کا جغرافیائی کا اور جنگی ماحول، مغربی محاز پر بھرپور کارروائی سے احتراز، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مایوس کن حکمت عملی، شب روسیاہ، پاک بھارت جنگ 1971ء مغربی محاز، کورہیڈ کوارٹرمیں جنگی تیاریاں، میری انصرامی ذمہ داری، لیفٹیننٹ وسیم ظفراقبال۔ سرحدی چوکی پر دیدبان،مغربی سرحدوں پرفوجی مورچہ بندی، جی۔ ایچ۔کیو(G.H.Q) کی منصوبہ بندی، 3 دسمبر 1971ء مغربی محاز پر جنگ شروع، جنرل یحیٰی خان اور مسٹر ذوالفقار علی بھٹو کے مشورے، کشمیر سکیٹر، سیالکوٹ سکیٹر، لاہور۔ قصور۔ سلیمانکی سکیٹر، ایک بے مقصد اور تباہ کن آپریشن، جنرل ٹکا خاں کی سٹرائک فورس کا "مارک ٹائم" مغربی محاز پر جنگ بندی، (باب ششم: مسٹرذوالفقارعلی بھٹو سے جنرل ضیاء الحق تک): اقتدار کی جنگ میں مسٹر بھٹو کی جیت، کھاریاں چھاؤنی میں منی بغاوت، پاکستانی فوجی بھارتی کیمپوں میں، بھارت میں جنگی قیدیوں کے کیمپ، پاکستانی قیدی اور بھارت کی نفسیاتی مہم، بھارتی انٹیلی جنس کے ہتھکنڈے، نفسیاتی جنگ کے خلاف دفاعی حصار،پاکستانی جنگی قیدیوں کی وطن واپسی، ڈائریکٹرری پٹیری ایشن، جنگی قیدیوں کی پہلی ریل گاڑی استقبال، جنگی قیدیوں کی تعداد کے بارے میں غلط اعداروشمار، بری فوج کے جنگی قیدیوں کا لاہور میں قیام، قیدیوں کے معاملات پر اعلٰی سطحی اجلاس، قیدیوں کی پراسیسنگ کی مرحلے، سپیشل ڈی بریفنگ کیمٹی( آفتاب کیمٹی) ڈائریکٹوریٹ آف ری پٹیری ایشن کا خاتمہ، 5جولائی 1977ء مارشل لاء کیسے لگا؟ پاکستان قومی اتحاد کا قیام، وزیراعظم کا الیکشن سیل، انتخابات میں پی پی کی جیت، قومی اتحاد کے رہنما گرفتار، قومی اتحاد کی
تحریک شروع، مسٹر بھٹو فوجی میس میں، میری کرسی بڑی مضبوط ہے۔ بھٹو میمن مسجد کا معرکہ، خواتین کا مظاہرہ، کراچی، لاہور، حیدر آباد میں مارشل لاء، شراب پر پابندی، بھٹو کی مولانا مودودی سے ملاقات، جنرل ضیاء الحق مارشل لاء کے خلاف، حکومت اورقومی اتحاد کے مذاکرات، سمجھوتہ تعطل کا شکار ہوگیا، مسٹر عزیز احمد کا خطاب، مذاکرات کا دوسرا دور، فوجی ہائی کمان کا فیصلہ، ضمیمہ جات۔
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
Star ratings
    Average rating: 0.0 (0 votes)

یادوں کی دھنک

باب اوّل: تحریک پاکستان، تحریک پاکستان سے میرا تعارف، 23 مارچ 1940ء : قرار داد پاکستان، بچپن کی یادیں، درگاہ بابا فرید شکر گنج، جاگیردارانہ ذہنیت ایک نمونہ، شہر اقبال- سیالکوٹ، سپورٹس کے سکھ صنعتکار، پیرس روڈ کا فیشن، پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن، پاکستان کانفرنس مارچ 1941ء، قائداعظم نے فرمایا۔ " آئیے آگے بڑھتے چلیں" نوائے وقت کا اجراء، ڈسٹرکٹ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن گوجرانوالہ، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس جالندھر 15، 14 نومبر 1942ء، قائداعظم کا استقبال، نوائے وقت اور خالصہ کالج گوجرانوالہ، ڈاکٹر ضیاء الاسلام فیڈریشن کے صدر بن گئے ، سیالکوٹ میں پنجاب مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس 29، 28 اپریل 1944ء، قائداعظم گوجرانوالہ میںِ سمر سکول آف پالیٹکس، ڈاکٹر لوٹا کا گھیراؤ، قائداعظم کے ایک یادگار ملاقات، راجگوپال اچاریہ فارمولا اور قائداعظم، بابائے قوم کا خطاب، آل انڈیا مسلم لیگ کونسل کا سالانہ اجلاس-30 جولائی 1944ء، میں نے قائداعظم سے کارڈ طلب کیا، اضلاع میں تحریک پاکستان کا پرچار، سرکار برطانیہ کی ملازمت سے انکار، خلیفہ امام دین کی پہلی گھڑ سواری، سنٹرل ٹریننگ کالج لاہور، پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیدڑیشن کے انتخابات، آل انڈیا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کونسل کا اجلاس علی گڑھ، پنجاب یونیورسٹی یونین کے انتخابات، مسلم لیگ میں عملی شمولیت، علامہ اقبال کے نام پر پہلا تعلیمی ادارہ، مولانا مودوری رحمتہ اللہ علیہ، سے تعارف، مولانا مودوری اورتحریک پاکستان، پرائمری مسلم لیگ مراد پور گوہد پور، سیالکوٹ، پنجاب مسلم لیگ کی "جیٹھی کے" کانفرنس، میاں افتخار الدین کی مسلم لیگ میں شمولیت، کہوٹہ میں مسلم لیگ کا پیغام، جامع مسجد کہوٹہ میں خطاب، جدوجہد پاکستان کے آخری مرحلے، مولوی اِدھر علی اُدھر، قریہ قریہ انتخابی مہم، انتخابات میں مسلم لیگ کی زبردست کامیابی، کیبنٹ مشن پلان، مسلم لیگ کا راست اقدام، پنجاب کی "خچر" وزارت، سول نافرمانی کی تحریک، مجھے ہتھکڑی پہنا دی گئی، سیالکوٹ جیل کے شب وروز، لالہ بھیم سین سچر کی بنیاد ذہنیت، نواب محمد خاں لغاری سیالکوٹ جیل میں، گولیوں کی بوچھاڑ میں جیل پرمسلم لیگ کاجھنڈا لہرایا گیا، سیالکوٹ جیل سے گوردا سپور جیل میں، جسٹس ایم۔آڑ۔ کیانی اور گورداس پور جیل، خضر حکومت کا خاتمہ، عبوری حکومت کا قیام، لیاقت علی خاں کا تاریخی بجٹ، قیام پاکستان کامطالبہ تسلیم کرلیاگیا، آل انڈیا ریڈیو پر قائداعظم کا نعرہ، پاکستان زندہ باد، سکھوں کے گڑھ موگہ میں، جگاٹیکس کا پس منظر، والدصاحب قتل گاہ سے بچ نکلے، فرقہ وارانہ فسادات، کپور والی کے مسلمانوں پر حملہ، پروفیسر گیان چند کی فائرنگ، ریڈکلف ایوارڈ کی ناانصافی، سب سے بڑی اسلامی مملکت کا قیام، تحریک پاکستان ایک منفرد، سیاسی تحریک، قائداعظم ۔ عالم اسلام کے بے مثل رہنما، محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کی ملازمت، قائداعظم کی وفات، سقوط حیدر آباد، قائداعظم۔ آخری لمحات اور حکومت کا طرز عمل، ایک یادگاہ مشاعرہ، پاک فوج میں کمیشن ، میرا نام بلیک لسٹ نکلا!، (باب دوم): فوجی ملازمت۔ ابتدائی ماہ و سال: فوجی ملازمت کا آغاز۔ رائل پاکستان آرٹلری، بھارت نے ہمارے حصے کا دفاعی سامان روک لیا، اینگلوانڈین پاکستانی بن گئے، جنرل ایوب خاں۔ پہلا پاکستانی کمانڈر انچیف، راولپنڈی سازش کیس۔ 1951ء، لیاقت علی خاں کامُکا، کرنل شامی کے دو کڑے احکام، لیفٹیننٹ ناصر الدین کے ساتھ دلچسپ حادثہ، کمانڈر انچیف نے اپنے بھائی کوفوج سے برطرف کردیا، فوجیوں کی خیمہ بستی، کچی چھت پر میجر کی چھلانگ، کمانڈنگ افسر نے امتحانی مشق دی، بھاگتے ہوئے جیپ کا تعاقب، میرے ٹروپ افسر کا کوٹیک ایکشن، برف باری کے دوران گولہ باری، فوجی روایات کی پاسداری، نوجوان افسروں کے معمولات، آفیسرز میسں کے شب و روز، ڈنرنائٹ کا کلچر، میس نائٹ اور گرل فرینڈر، کلب کلچر، سول کلبوں کی رکنیت، سٹیٹس سمبل،فوجی وردیاں، فوج کی غیر نصابی سرگرمیاں، پاکستانی فوج اوراقوام متحدہ امن مشن، پاک فوج بوسنیا میں، پاکستانی فوج کی قلب ماہیت، امریکی فوجی امدار، امریکہ میں فوجی تربیت، ٹی۔ وی کے بغیر کیسے زندہ رہتے ہیں، فورٹ سل میں آمد، چھاؤنی میں بے پردہ مشترکہ غسلخانے، امریکہ فوجی میس، دودھ پینے کا مقابلہ، امریکیوں کا مہمان نوازی، پاکستانی فوجی افسروں کی ہردلعزیزیی، ریڈ انڈین کی بستی، توپ خانے کی فائر پاور کامظاہرہ، امریکہ سے واپسی، ہوس زر کی شروعات، فرانسیی زبان کا کورس، پیرس کے ہوٹل میں قیام، کھانا ڈنڈا روٹی کا ، فرانسیی کھانے، شراب اور پنیر، پیرس کی سیر، شانزے لیزے کے نظارے، دریائے سین کی سیر، لوور کا عجائب گھر، منمارت، لکسمبرگ کا باغ، فرانس میں دیگر قابل دید مقامات، ورسائی کا محل، بحیرہ روم کی نیلگوں ساحلی پٹی، کینز میں بھٹو خاندان کا ولا، عطریات کا مرکز گراس، مانٹے کارلو کا جواخانہ، جنرل ڈیگال نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، کارسیکا۔ نپولین کی جنم بھومی، حرمین شریفین کی زیارت باسعادت، کعبہ آرزو میں حاضری، روضہ اقدس کا دیدار، فرانسیی زبان کا امتحان، دوبارہ جی ایچ کیو میں پوسٹنگ، (باب: سوم): پاکستان بھارت جنگ-1965ء : رن کچھ میں چھڑپیں ۔ پاک بھارت جنگ کا پیش خمیمہ حکومت پاکستان کا کشمیر سیل، جنرل اختر ملک کا منصوبہ اور جنرل موسٰی کے خدشات، آپریشن جبرالٹر، آپریشن گرنیڈ سلام، 6 ستمبر 1965ء بھارتی افواج کا پاکستان پر حملہ،صدر مملکت کے لیے آپریشن روم، لاہور سکیڑ، بھارتی جنرل نچ نکلا، سیالکوٹ سکیٹر، بھارتی ٹینکوں کا قبرستان، بھارتی بیویوں کے خطوط، فرانسیی میں گالیاں، پاکستان کا جوابی حملہ، سیلمانکی اورراجھستان کے معرکے، پاکستان کے آخری جوابی حملے کی

تیاری، پاکستانی کمانڈوز کی کارکردگی، پاکستانی فضائیہ کی شاندار کارکردگی، پاکستان کے دوستوں کا کردار، افغانستان کا طرز عمل، 1965ء کی جنگ اور مشرقی پاکستان، 1965ء کی جنگ اور غیر ملکی میڈیا، جنگ اور پاکستانی عوام کا ردعمل، اعلان تاشقند، 1965ء کی جنگ کون جیتا؟ (باب چہارم: ایوب خاں کا زوال اور یحیٰی خاں کا مارشل لاء: ایوب خاں کے زوال کا آغاز، جنرل یحیٰی خاں کمانڈر انچیف مقرر کردئیے گئے، اگرتلہ سازش کیس، گھیراؤ جلاؤ اور سازش کیس کا خاتمہ، صدر ایوب خاں کے خلاف سازش، گول میز کانفرنس کا ناکامی، صدر ایوب خان کی ایوان اقتدار سے رخصتی، مشرقی پاکستان میں ملازمت کا ایک سال، مشرقی پاکستان میں پوسٹنگ کیونکر ہوئی؟ ڈھاکہ سے کومیلا، سرمنڈاتے ہی اولے پڑے، کو میلا واپسی، سلہٹ کے چائے کے باغات، مولوی افضل الحق کے نواسے سے ملاقات، راجہ تری دیورائے کا محل، کپتائی کاسفر، کاکس بازار کا حسین ساحل، پاکستان کے دوبازوؤں کا ثقافتی تضاد، اہل بنگال کی سادگی اور غربت، یوم آزادی پر "پربھات پھیری"، اسلامیات کے ہندو ٹیچر، یحیٰی خان کا مارشل لاء، مجھے ضلع نواکھلی کا ایڈمنسٹر یٹر مقرر کردیا گیا، یحیٰی خاں اور شیخ مجیب میں خفیہ مفاہمت، مجھے شیخ مجیب الرحمن نے دھمکی دی، جنرل گل حسن سے ملاقات، تحریک پاکستان کا کارکن جاگ اُٹھا، جنرل یحیٰی کے غلط فیصلے، مجاہد بیٹریوں کی فائرنگ، بنگالیوں نےپاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، میری بطور کمانڈنٹ ملٹری انٹیلی جنس سکول تعیناتی، ایک جانکاہ حادثہ، ہماری کار سیلابی ندی میں جاگری، موت کا منہ سے واپسی، بیوی لہروں میں گم ہوگئی، بیٹی کے زندہ بچنے کا معجزہ، صبر کے سب بندھن ٹوٹ گئے، کورہیڈ کوارٹر میں تعیناتی۔ (باب پنجم: المیہ مشرقی پاکستان): انتخابات 1970ء اور سیاسی عمل کی ناکامی، مشرقی پاکستان میں ہولناک طوفان، مسلم لیگی دھٹروں کا انتشار، انتخابات کے نتائج، اقتدار کے لیے سہ فریقی نفسیاتی جنگ، یحٰیی مجیب مذاکرات، لاڑکانہ پلان، بھٹو مجیب مذاکرات ناکام، گنگا کے اغوا کا ڈرامہ، قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی، عاومی لیگ اور فوج کا تصادم ، عوامی لیگ کی عملاً حکمرانی، آخری مذاکرات ناکام ہوگئے، عوامی لیگ کی مسلح بغاوت کے لیے تیاری، 25 مارچ کا فوجی ایکشن، شیخ مجیب الرحمن گرفتار کر لئے گئے، مشرقی پاکستان کے لیے مزید فوجی کمک، جنرل نیازی بطور کمانڈر ایسٹرن کمان، قتل وغارت گری کے واقعات، بیرونی ذرائع ابلاغ کا یک طرفہ پراپیگنڈہ، سیاسی حل کا موقع ضائع کردیاگیا، کمانڈر ایسڑن کمان کی مشکلات، بھارتی فوجی مداخلت کی تیاری، مکتی باہنی کی تحزیبی کاروائیاں، بھارتی جارجیت سے بچنے کا ایک اورموقع کھودیا، مکتی باہنی کے حملوں کا آغاز، جنرل نیازی کی منصوبہ بندی، جنرل نیازی کے منصوبے کی بڑی کمزوری، جنرل نیازی کی خود اعتمادی یا خود فریبی؟ مشرقی پاکستان پر حملے کی بھارتی منصوبہ بندی، پاکستان کے ٹکڑے کرنے کا "عہد آفرین" موقع، بھارت روس دفاعی معاہدہ، بھارت کا کامیاب سفارتی مہم، بھارتی مداخلت کے تین مرحلے، بھارت کا مشرقی پاکستان پر حملہل صدر مملکتکی سنگدلانہ بے اعتنائی، مغربی محاز پر طبل جنگ بج گیا، مشرقی پاکستان میں 3 تا 16 دسمبر جنگی صورتحال کا جائزہ، مشرقی کمان مفلوج ہوگئی، ڈھاکہ پر بھارتی یلغار، صدر مملکت، گورنر اور جنرل نیازی کے درمیان پیغامات کے تبادلے، گورنر ہاؤس پر بمباری، چینی اور امریکن امدار کی جھوٹی تسلیاں، راولپنڈی سے جنگ بندی کا حکم، جنرل ناگرہ کی ڈھاکہ آمد، صدر بد ستور ناؤنوش میں مشغول ، ہتھیار ڈالنے کی ذلت آمیز تقریب، جنرل نیازی کا جھنڈا، مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش تک۔ ایک جائزہ، مشرقی پاکستان کی علیحدگی۔ تاریخی پس منظر، مشرقی پاکستان کی علیحدگی۔ سیاسی پس منظر، کیا مشرقی پاکستان ایک اقتصادی بوجھ تھا؟ انتخابات 1970ء کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار، مشرقی پاکستان میں فوجی شکست کے اسباب، جنگی وسائل کی کمی، اعلٰی فوجی قیادت کی ناقص جنگی حکمت عملی، مشرقی کمان کی ناقص منصوبہ بندی، مشرقی پاکستان کا جغرافیائی کا اور جنگی ماحول، مغربی محاز پر بھرپور کارروائی سے احتراز، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مایوس کن حکمت عملی، شب روسیاہ، پاک بھارت جنگ 1971ء مغربی محاز، کورہیڈ کوارٹرمیں جنگی تیاریاں، میری انصرامی ذمہ داری، لیفٹیننٹ وسیم ظفراقبال۔ سرحدی چوکی پر دیدبان،مغربی سرحدوں پرفوجی مورچہ بندی، جی۔ ایچ۔کیو(G.H.Q) کی منصوبہ بندی، 3 دسمبر 1971ء مغربی محاز پر جنگ شروع، جنرل یحیٰی خان اور مسٹر ذوالفقار علی بھٹو کے مشورے، کشمیر سکیٹر، سیالکوٹ سکیٹر، لاہور۔ قصور۔ سلیمانکی سکیٹر، ایک بے مقصد اور تباہ کن آپریشن، جنرل ٹکا خاں کی سٹرائک فورس کا "مارک ٹائم" مغربی محاز پر جنگ بندی، (باب ششم: مسٹرذوالفقارعلی بھٹو سے جنرل ضیاء الحق تک): اقتدار کی جنگ میں مسٹر بھٹو کی جیت، کھاریاں چھاؤنی میں منی بغاوت، پاکستانی فوجی بھارتی کیمپوں میں، بھارت میں جنگی قیدیوں کے کیمپ، پاکستانی قیدی اور بھارت کی نفسیاتی مہم، بھارتی انٹیلی جنس کے ہتھکنڈے، نفسیاتی جنگ کے خلاف دفاعی حصار،پاکستانی جنگی قیدیوں کی وطن واپسی، ڈائریکٹرری پٹیری ایشن، جنگی قیدیوں کی پہلی ریل گاڑی استقبال، جنگی قیدیوں کی تعداد کے بارے میں غلط اعداروشمار، بری فوج کے جنگی قیدیوں کا لاہور میں قیام، قیدیوں کے معاملات پر اعلٰی سطحی اجلاس، قیدیوں کی پراسیسنگ کی مرحلے، سپیشل ڈی بریفنگ کیمٹی( آفتاب کیمٹی) ڈائریکٹوریٹ آف ری پٹیری ایشن کا خاتمہ، 5جولائی 1977ء مارشل لاء کیسے لگا؟ پاکستان قومی اتحاد کا قیام، وزیراعظم کا الیکشن سیل، انتخابات میں پی پی کی جیت، قومی اتحاد کے رہنما گرفتار، قومی اتحاد کی

تحریک شروع، مسٹر بھٹو فوجی میس میں، میری کرسی بڑی مضبوط ہے۔ بھٹو میمن مسجد کا معرکہ، خواتین کا مظاہرہ، کراچی، لاہور، حیدر آباد میں مارشل لاء، شراب پر پابندی، بھٹو کی مولانا مودودی سے ملاقات، جنرل ضیاء الحق مارشل لاء کے خلاف، حکومت اورقومی اتحاد کے مذاکرات، سمجھوتہ تعطل کا شکار ہوگیا، مسٹر عزیز احمد کا خطاب، مذاکرات کا دوسرا دور، فوجی ہائی کمان کا فیصلہ، ضمیمہ جات۔

In Urdu

Hbk.

There are no comments on this title.

to post a comment.